رمضان میں اپنا وزن کنٹرول کیسے کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بہت سے لوگوں کا رمضان میں سحری یا افطاری میں زیادہ کھانے کی وجہ سے وزن بڑھ جاتا ہے۔
زیادہ وزن سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ خود کو ہائیڈریٹ رکھیں، کسی نہ کسی قسم کی جسمانی سرگرمیاں شامل کریں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وزن کم کرنے والی غذاؤں کا انتخاب کریں۔
ذیل میں کچھ غذاؤں کا ذکر کیا جارہا ہے وزن کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کر سکتی ہیں۔
انڈے
انڈے پروٹین اور صحت مند چکنائی کے بہترین ذرائع میں سے ایک ہیں کیونکہ یہ آپ کو دن کے وقت پیٹ بھرے احساس کا تجربہ دیتے ہیں ۔
تخم شربتی (chia seeds)
تخم شربتی فائبر اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا بہترین ذریعہ ہیں اور اسے دہی جیسے ناشتے میں شامل کیا جا سکتا ہے جس سے بھوک میں کمی ہوسکتی ہے۔
دہی
ایک اور بہترین غذا دہی ہے جو کہ پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے اور اس میں پروبائیوٹکس بھی ہوتے ہیں جو آنتوں کی صحت کو سپورٹ کرتے ہیں۔ دہی وزن کے انتظام کے منصوبے میں ایک بہترین انتخاب ہے۔
چکن
چکن یا گوشت کے پتلے کٹے ہوئے ٹکڑے پروٹین اور آئرن سے بھرے ہوتے ہیں۔ وہ دوسرے گوشت کے مقابلے میں کم چکنائی کی سطح پیش کرتے ہیں۔
فائبر سے بھرے پھل
اعلی فائبر اور غذائی اجزاء کی وجہ سے پھل وزن میں کمی کے لیے سب سے زیادہ موثر ہیں۔ پپیتا، تربوز، امرود اور سیب کھانے کی تجویز دی جاتی ہے کیونکہ یہ پیٹ بھرنے اور ہاضمے میں مدد دیتی ہے۔
  
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اپنی چھت اپنا گھر اسکیم، ایک ماہ میں ریکارڈ قرضے بلا سود جاری
سٹی42: پنجاب حکومت کے "اپنی چھت، اپنا گھر" اسکیم کے تحت ایک ماہ میں سب سے زیادہ قرضہ جات فراہم کرنے کا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔
ترجمان محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق مئی سے اکتوبر تک روزانہ تعمیر ہونے والے گھروں میں 588 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ روزانہ تعمیر ہونے والے گھروں کی اوسط تعداد 289 سے تجاوز کر گئی۔
ماہ اکتوبر میں 18,041 خاندانوں کو قرضے فراہم کیے گئے اور ایک ماہ میں 9,271 گھر مکمل کیے گئے۔ پروگرام کے آغاز سے اب تک 104,816 خاندان قرضہ جات سے مستفید ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر 28,382 خاندانوں نے اپنے گھروں کی تعمیر مکمل کی ہے اور 68,218 گھر ابھی زیر تعمیر ہیں۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق پروگرام کے لیے 126 ارب روپے سے زائد رقم مستحق خاندانوں کے لیے خرچ کی جا چکی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایک لاکھ مستفید خاندانوں کا ہدف صرف 10 ماہ میں مکمل کیا گیا اور یہ پروگرام ہر عمر کے افراد کے لیے کامیابی کی روشن مثال ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بچے، بوڑھے، نوجوان، سب پروگرام کے معترف ہیں۔