وفاقی وزراء، کابینہ ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ خود لوں گا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی وزرا اور کابینہ ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ خود لوں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے نئے ارکان کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آپ سب کا انتخاب آپ کی قابلیت اور صلاحیتوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ ہم سب اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں جواب دہ ہیں۔ وفاقی وزرا اور کابینہ ارکان کی کارکردگی کا میں خود باقاعدہ جائرہ لوں گا۔ عوامی نمائندوں کے طور پر آپ سب کی خدمات لائق تحسین ہیں۔
مزید پڑھیں: ایوان صدر میں 13وزرا اور 11وزرائے مملکت نے حلف اٹھالیا، 3 مشیر بھی شامل
وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال کے عرصے مہنگائی میں خاطر خواہ کمی، زر مبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر میں اضافہ اور دیگر معاشی اعشاریے بہتر ہوئے۔ آئندہ سالوں میں مزید بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت جاری رکھیں گے۔ وفاقی کابینہ کے ارکان نے ملکی ترقی اور اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شرکاء نے حالیہ معاشی ترقی پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں: کفایت شعاری صرف غریب کیلیے ہے؟ وفاقی کابینہ میں توسیع پر پیپلز پارٹی کی تنقید
گزشتہ روز 13 وزرا، 11 وزرائے مملکت اور 3 مشیروں نے حلف اٹھایا تھا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں کابینہ کے نئے ارکان سے حلف لیا تھا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف اور دیگر وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔ نئے ارکان کے حلف اٹھانے کے بعد کابینہ کے ارکان کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی کابینہ میں توسیع کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں وزرا کی فوج بھرتی کی جارہی ہے اور دوسری طرف غریب ملازمین سے روزگار چھینا جا رہا ہے۔کفایت شعاری کیا صرف غریب ملازمین کے لیے ہے جنہیں بیروزگار کرکے ان کے چولہے بند کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ وفاقی وزرا کابینہ کے ارکان کی
پڑھیں:
اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
کل پیش کیے جانیوالے رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے
دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اکنامک سروے حجم شرح نمو ملکی معیشت