پنجاب کے ادارے مطلوب معلومات کا 52 فیصد ویب سائٹ پر لگاتے ہیں، فافن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب کے سرکاری ادارے شفافیت میں ذرا بہتر ہیں۔
فافن نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبہ پنجاب کے سرکاری اداروں میں شفافیت ذرا بہتر ہوئی ہے تاہم اس میں اب بھی خلا موجود ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب کے سرکاری ادارے قانونی طور پر مطلوب معلومات کا 52 فیصد اپنی ویب سائٹ پر ظاہر کرتے ہیں جبکہ وفاقی حکومت کے محکموں میں یہ تناسب 42 فیصد ہے۔
فافن نے یہ نتائج افواہوں کا مقابلہ معلومات سے کرنے کی مہم کے سلسلے میں اپنے سروے میں مرتب کیے۔
فافن کے مطابق سرکاری اور اصل معلومات کی عدم فراہمی سے افواہوں کو ہوا ملتی ہے جس سے اداروں کا اعتبار متاثر ہوتا ہے اور ان پر عوام کا اعتماد بھی کم ہوتا ہے۔
فافن نے اپنے جائزے میں پنجاب کے 253 سرکاری اداروں کی ویب سائٹ کا جائزہ لیا۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب سیکریٹریٹ سے وابستہ اداروں میں مطلوبہ معلومات کی فراہمی کا تناسب 61 فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ صوبے کے انسانی حقوق اور اقلیتی امور کے محکمے نے کیا۔
اس کے بعد پنجاب جیل خانہ جات اور یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز نے کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب کے
پڑھیں:
پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
لاہور:پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار دیدی گئی، پنجاب اسمبلی نے یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹ لاز ترمیمی بل 2025ء منظور کیا جس پر آج گورنر نے دستخط کردیے اور یہ ایکٹ بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیوں سے متعلق قوانین میں ترمیم کی پنجاب اسمبلی نے منظوری دی، ترمیمی بل کے تحت مختلف ایکٹ اور آرڈیننسز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، پنجاب کی تمام سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازم قرار دیدی گئی ہے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ہر یونیورسٹی بورڈ میں تین ایم پی ایز، جن میں کم از کم ایک خاتون رکن شامل ہوگی، ایم پی ایز کی نامزدگی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کریں گے، تمام ترمیم شدہ ایکٹ میں بورڈز میں ایم پی ایز کی شمولیت کو قانونی حیثیت دی گئی ہے، بعض اداروں میں خواتین ایم پی ایز کی تعداد ’’ایک‘‘ سے بڑھا کر ’’تین‘‘ کر دی گئی۔
بل کے مطابق یونیورسٹی آف پنجاب، ایگری کلچر فیصل آباد، یو ای ٹی لاہور ایکٹ میں ترمیم کردی گئی ہے۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، یو ای ٹی ٹیکسلا ایکٹ میں ترمیم منظور ہوگئی ہے۔
ایریڈ ایگری کلچر راولپنڈی، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، ویٹرنری یونیورسٹی لاہور کے قوانین میں ترامیم منظور ہوگئی، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کنیرڈ کالج، یونیورسٹی آف سدرن پنجاب ایکٹ میں ترمیم منظور ہوگئی۔
نجی اداروں جیسے گلوبل انسٹی ٹیوٹ، قرشی یونیورسٹی، ٹائمز انسٹی ٹیوٹ ایکٹ میں بھی تبدیلیاں کردی گئی ہے۔ ترمیمی بل فوری نافذ العمل ہوگا اور تمام متعلقہ اداروں میں اس کا فوری اطلاق ہوگیا ہے