مصطفیٰ عامر قتل کیس: اداکار ساجد حسن کا بیٹے سے زبردستی بیان دلوانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستان کے معروف اداکار ساجد حسن نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس کے رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے ساحر حسن کو زدوکوب کرکے اپنی مرضی کا بیان دلوانے کی کوشش کی گئی ہے۔
سینئر اداکار نے اس معاملے کو ایک ’’سوچی سمجھی سازش‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔
ساجد حسن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’میرے بیٹے ساحر کو زدوکوب کرکے اپنی مرضی کا بیان دلوایا گیا۔ یہ دوسری بار ہے کہ پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ کیا میں اسے اتفاق کہوں یا سازش؟‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چار سال قبل بھی اسی طرح کی کوشش کی گئی تھی، لیکن وہ اس وقت کیس جیت گئے تھے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے بعد تحقیقات میں کئی نام سامنے آئے تھے اور اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کا نام بھی مصطفیٰ اور ارمغان کو منشیات فروخت کرنے والے کے طور پر لیا گیا تھا۔ تاہم، ساجد حسن کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا بے گناہ ہے اور اس معاملے میں کچھ بڑے نام بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ ارمغان قاتل نہیں ہے۔ یہ ایک گورکھ دھندا ہے۔ اصل حقائق کو مسخ کرکے ایک نیا زاویہ بنا دیا گیا ہے۔‘‘
ساجد حسن نے پولیس کے کردار کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر پر دو بار بغیر سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا، ’’کیوں انہیں لگتا تھا کہ ساحر ملوث ہے؟ اور اعترافات کون کر رہا ہے؟‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی جان کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ اس کیس کے تانے بانے بُننے والوں نے انہیں بھی ملوث کرنے کی کوشش کی ہوگی۔
ساجد حسن نے مزید کہا کہ ان کا بیٹا ساحر مقتول مصطفیٰ عامر کے بڑے بھائیوں کی طرح ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اس کے قاتلوں کو پکڑا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’میرا بیٹا مصطفیٰ کے قاتلوں کی گرفتاری کی خواہش کی بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔‘‘
اس سارے معاملے نے ساجد حسن کے خاندان کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ کو مرگی کا عارضہ ہے اور یہ حالات دیکھ کر وہ بہت گھبرا گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ذاتی طور پر میرے لیے یہ ایک سانحہ ہے کیونکہ میری بہو اور اس کے والدین گہرے صدمے میں ہیں۔‘‘
ساجد حسن نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی شفاف تفتیش کی جائے اور اصل مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’اس سارے کھیل تماشے میں کچھ بڑے نام ملوث ہوسکتے ہیں۔ بگ باس کو ڈھونڈا جائے۔‘‘
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہا کہ ان
پڑھیں:
رجب بٹ کی والدہ کا بیٹے کے مبینہ ناجائز تعلقات کا دفاع
کراچی:پاکستان کے معروف یوٹیوبر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر رجب بٹ ایک بار پھر تنازعات کی زد میں آگئے ہیں۔
فیملی ولاگز، لگژری لائف اسٹائل اور متنازع حرکات کی وجہ سے شہرت حاصل کرنے والے رجب بٹ کے یوٹیوب پر 82 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 27 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
رجب بٹ نے دسمبر 2024 میں ایمان بٹ سے شادی کی تھی اور 2025 میں انکے ہاں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔
رجب بٹ اس وقت پاکستان میں بیٹنگ ایپس کے فروغ کے الزام میں مقدمات کا سامنا کر رہے تھے تاہم اسی دوران وہ برطانیہ منتقل ہوچکے ہیں۔
چند روز قبل متعدد خواتین نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے رجب بٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات رہے ہیں جن میں سے کچھ تعلقات شادی کے بعد بھی جاری رہے۔
اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے رجب بٹ کی والدہ نے اپنے بیٹے کا دفاع کیا اور کہا کہ مجھے بھی دکھ ہوا جب میں نے اس کا ولاگ دیکھا۔ جب اس نے اپنے تعلقات کا اعتراف کیا تو میں افسردہ ہوئی۔
رجب بٹ کی والدہ نے کہا کہ لیکن میں جانتی ہوں کہ ہر انسان، خاص طور پر لڑکوں کا، ایک ماضی ہوتا ہے۔ ہمیں ان لوگوں کو معاف کردینا چاہیے جو سچے دل سے اللہ سے توبہ کرتے ہیں۔ اللہ بہت مہربان ہے اور خلوص دل سے توبہ کرنے والوں کو معاف کردیتا ہے۔
ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل دیا۔ کئی لوگوں نے کہا کہ یہ ایک روایتی دیسی ماں کا رویہ ہے جو بیٹے کی غلطیوں کا دفاع کرتی ہے۔