پاکستان کے معروف اداکار ساجد حسن نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس کے رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے ساحر حسن کو زدوکوب کرکے اپنی مرضی کا بیان دلوانے کی کوشش کی گئی ہے۔

سینئر اداکار نے اس معاملے کو ایک ’’سوچی سمجھی سازش‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔

ساجد حسن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’میرے بیٹے ساحر کو زدوکوب کرکے اپنی مرضی کا بیان دلوایا گیا۔ یہ دوسری بار ہے کہ پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ کیا میں اسے اتفاق کہوں یا سازش؟‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چار سال قبل بھی اسی طرح کی کوشش کی گئی تھی، لیکن وہ اس وقت کیس جیت گئے تھے۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے بعد تحقیقات میں کئی نام سامنے آئے تھے اور اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کا نام بھی مصطفیٰ اور ارمغان کو منشیات فروخت کرنے والے کے طور پر لیا گیا تھا۔ تاہم، ساجد حسن کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا بے گناہ ہے اور اس معاملے میں کچھ بڑے نام بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ ارمغان قاتل نہیں ہے۔ یہ ایک گورکھ دھندا ہے۔ اصل حقائق کو مسخ کرکے ایک نیا زاویہ بنا دیا گیا ہے۔‘‘

ساجد حسن نے پولیس کے کردار کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر پر دو بار بغیر سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا، ’’کیوں انہیں لگتا تھا کہ ساحر ملوث ہے؟ اور اعترافات کون کر رہا ہے؟‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی جان کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ اس کیس کے تانے بانے بُننے والوں نے انہیں بھی ملوث کرنے کی کوشش کی ہوگی۔

ساجد حسن نے مزید کہا کہ ان کا بیٹا ساحر مقتول مصطفیٰ عامر کے بڑے بھائیوں کی طرح ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اس کے قاتلوں کو پکڑا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’میرا بیٹا مصطفیٰ کے قاتلوں کی گرفتاری کی خواہش کی بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔‘‘

اس سارے معاملے نے ساجد حسن کے خاندان کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ کو مرگی کا عارضہ ہے اور یہ حالات دیکھ کر وہ بہت گھبرا گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ذاتی طور پر میرے لیے یہ ایک سانحہ ہے کیونکہ میری بہو اور اس کے والدین گہرے صدمے میں ہیں۔‘‘

ساجد حسن نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی شفاف تفتیش کی جائے اور اصل مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’اس سارے کھیل تماشے میں کچھ بڑے نام ملوث ہوسکتے ہیں۔ بگ باس کو ڈھونڈا جائے۔‘‘
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہا کہ ان

پڑھیں:

وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عالمی ہفتہ برائے ٹیکہ جات صحت مند پاکستان کی بنیاد پیدا کرتا ہے جس کا مقصد بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کے لیے ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین کی بروقت فراہمی کیلیے ہر ممکن اقدامات کر رھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 لاکھ بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ پولیو مہمات کے ذریعے ہم 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں  اور  پاکستان اب بھی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک بھر سے پولیو کے خاتمے اور بچوں کو مستقل معزوری سے بچانے کیلیے میں تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مصطفی کمال نے علمائے کرام، میڈیا، اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔ بچوں کا محفوظ مستقبل ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • اداکار فیصل رحمان کا حیران کن انکشاف
  • وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
  • منرل پالیسی زبردستی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کرینگے، مجمع علماء و طلاب روندو
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • مجھ سے زبردستی اداکاری کروائی گئی؛ خوشبو نے درد ناک کہانی بتادی
  • ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ’خفیہ بیٹے‘ کی تصویر لیک، روس میں ہلچل مچ گئی
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصارالله
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصار الله
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے باعث خوشحالی ہے، انصار الله