مرغ مسلّم بھارتی برصغیر میں تیار کی گئی ایک ڈش کا نام ہے۔
یہ منفرد مسالاجات کو اچھی طرح پوری مرغی پر لگا کے تیار کیا جاتا ہے۔ اسے چاول اور ابلے ہوئے انڈوں کے ساتھ پیش کرکے اس کا ذائقہ مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اجزاء
میرینیڈ کرنے کے لیے سالم مرغی1 کلو دہی½ کپ ادرک لہسن کا پیسٹ1 کھانے کا چمّچ کشمیری مرچ1 کھانے کا چمّچ نمک حسبِ ذائقہ پسا ہوا زیرہ1 چائے کا چمچ گرم مسالہ1 چائے کا چمچ پسا ہوا دھنیا1 چائے کا چمچ لال مرچ پاؤڈر1 چائے کا چمچ کارن فلور2-3 کھانے کا چمّچ تیل1-2 کھانے کا چمّچ تیل ڈیپ فرائی کے لیے شوربے کے لیے: تیل5-6 کھانے کا چمّچ 2 پیاز کٹی ہوئی نمک½ کپ نمک حسبِ ذائقہ لال مرچ پاؤڈر1 چائے کا چمچ دھنیا پاؤڈر1 چائے کا چمچ گرم مسالہ1 چائے کا چمچ پانی1/4 لیٹر ہری مرچیں3-4 عدد چاول تیل3-4 کھانے کا چمّچ گاجر باریک کٹی ہوئی2 عدد ہری مرچیں کٹی ہوئی1 عدد تھائی لال مرچ1 عدد شاہی زیرہ1 چائے کا چمچ چاول، ابلے ہوئے½ کلو چکن پاؤڈر1 چائے کا چمچ چلی گارلیگ پاوڈر1 چائے کا چمچ پیاز کا پاوڈر1 چائے کا چمچ کٹی ہوئی لال مرچ1 چائے کا چمچ لال شملہ مرچ، کیوبز میں کٹی ہوئی1 کپ انڈے، ابلے ہوئے گارنش کے لیے
ترکیب
پہلے مرغی پر چھری کی مدد سے کٹس لگا لیں۔ اب ایک پیالے میں دہی، ادرک لہسن کا پیسٹ، کشمیری لال مرچ، حسب ذائقہ نمک، پسا ہوا زیرہ، گرم مسالہ، پسا ہوا دھنیا، پسی ہوئی لال مرچ ڈال کر مکس کریں۔ اب اس میں کارن فلور اور تیل شامل کرکے اچھے سے مکس کرلیں۔ اب کٹس لگی ہوئی مرغی کو ڈالیں اور ہاتھوں کی مدد سے مسالہ لگا کے ایک گھنٹے کے لیے میری نیٹ کرنے رکھ دیں۔ اب کڑاہی میں تیل گرم کرکے مسالہ لگی ہوئی مرغی کو ڈال کر چاروں طرف فرائی کرلیں۔ اب ایک پتیلے میں تیل ڈال کر اس میں کٹی ہوئی پیاز فرائی کرلیں۔ پھر کریم ڈال کر مکس کریں۔ اس کے بعد نمک، پسی ہوئی لال مرچ، پسا ہوا دھنیا اور گرم مسالہ ڈال کر مکس کریں۔ اب پانی شامل کریں اور مسالے کو ابال دیں۔ اب پکی ہوئی مرغی کو ڈال کر ہلائیں، پھر مرچیں ڈالیں اور دس سے پندرہ منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں۔ چمچ کی مدد سے ہلائیں اور سائیڈ پر رکھ دیں۔ اب چاولوں کے لیے ایک پتیلے میں تیل ڈال کر گرم کریں، اس میں لمبائی میں کٹی ہوئی گاجروں کو ڈال کر اچھے سے بھون لیں۔ پھر اس میں کٹی ہوئی ہر مرچیں، تھائی لال مرچیں اور شاہی زیرا ڈال کر مکس کریں۔ پھر پکے ہوئے چاول ڈال کر چمچے سے مکس کریں۔ اس کے بعد اس میں چکن پاؤڈر، چلی گارلک پاؤڈر، پیاز پاؤڈر، کٹی ہوئی لال مرچیں، لال رنگ کی پیمنٹو کٹی ہوئی ڈال کر مکس کریں اور دس منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں۔ مزے دار مرغ مسلم تیار ہے۔.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاؤڈر1 چائے کا چمچ ڈال کر مکس کریں کھانے کا چم چ ہوئی لال مرچ گرم مسالہ رکھ دیں پسا ہوا کے لیے کو ڈال
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ماہر معاشی امور خاقان نجیب کا کہنا ہے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہماری معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف صنعتکار عارف حبیب کا کہنا تھا کہ ہم زراعت اور لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں اہداف حاصل نہ کرسکے، اس وجہ سے مجموعی جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال کسانوں کی معیشت بری طرح متاثر رہی، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بہت کمی آئی ہے، حکومت کو کسانوں کو زیادہ پیدا وار کے لیے راضی کرنا ہوگا، زراعت میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور پیدا وار بڑھائی جائے، زرعی پیداوار بڑھانے کیلیے کاسٹ آف پروڈکشن کو کم کیا جائے۔
عارف حبیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام زرعی اجناس کے لیے سپورٹ پرائسز کی اجازت نہیں دیتا، ایسی پالیسی بننی چاہییں کہ کسانوں اور حکومت دونوں کے لیے ون ون کنڈیشن ہو، پچھلے سالوں میں منہگائی بہت زیادہ بڑھی، منہگائی کی وجہ سے انڈسٹریز اپنی صلاحیت کے لحاظ سےکم کام کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹریز کے ٹیکس ریٹ میں تبدیلی ہوئی، انرجی کاسٹ بھی بڑھی، تعمیراتی سامان بنانے والی انڈسٹریز بھی اپنی پیداواری صلاحیت سے کم پر چل رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی جس وجہ سے ڈیمانڈ میں کمی ہوئی، ایسی پالیسیز بنائی جائیں کہ پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو، انڈسٹریز کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت نہیں، صنعت نے اپنی پیداواری صلاحیت کو طلب سے مطابقت دی۔
عارف حبیب کا کہنا تھا پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہے، اسی لیے معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہ ہوسکا، پچھلے سال گندم کی قیمت گری جس کی وجہ سے کسان کے پاس اگلی فصل کے لیے سرمایہ کاری کم رہی، پیداواری لاگت کم ہوگی تو کسان کے لیے مواقع بڑھے گی، کسان کو فصل کے لیے فنانسنگ اور اچھے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، ملکی صنعتیں اپنی صلاحیت سے کم پیداوار کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کم ہوئی ہے،کنسٹرکشن کے لیے وزیراعظم نے ٹاسک فورس بنا دی ہے، نئے سال میں گروتھ کا مناسب سا ہدف رکھا گیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی باتیں ہورہی ہیں، شرح سود میں مزید کمی کی ضرورت ہے، پاکستان میں ٹیکس ریٹ سب سے زیادہ ہے، سپر ٹیکس میں کمی جائے۔
عارف حبیب کا کہنا ہے کہ حکومت کا کام گندم کی قیمت طے کرنا نہیں، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کرنا ہے، چاول کی قیمت کا حکومت تعین نہیں کرتی، چاول اوپن مارکیٹ کے اصول پر دستیاب ہوتا ہے۔
معروف صنعتکار کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، مارگیج فنانسنگ کو سپورٹ کیا جائے، پاکستان میں مارگیج فنانسنگ کا رجحان کافی کم ہے، مجھے مارگیج فنانسنگ میں کافی سکوپ نظر آتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مارگیج فنانسنگ پر توجہ دی گئی تو مثبت نتائج آئیں گے۔
ماہر معاشی امور خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ10 مئی کو جو آپ نے کیا اس کے بعد آپ کے پاس انٹرنیشنل کریڈیبیلیٹی ہے، حکومت کو ٹیکس نیٹ میں آنے کے لیے انہیں پرکشش مواقع دینے چاہئیں، حکومت کی موجودہ پالیسی ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو سزا دینے کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا ہے، کپاس کی پیدا وار مشکل سے 6 سے 7 ملین بیلز ہے، بھارت کپاس کی پیدار دو گنا کر چکا ہے، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ وفاقی اور صوبائی سطح پر کمزور ہے، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کرنا حکومت کاکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال چاول کی ایکسپورٹس بہت زیادہ رہیں، ریسرچ بتاتی ہیں کہ چاول کی پیداوار بہت بہتر ہے، بجٹ میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے آر اینڈ ڈی کے لیے رقم مختص کرنا ہوگی، کپاس امپورٹ کرنے سے امپورٹ بل دو سے تین فیصد بڑھ جائےگا۔
خاقان نجیب کا کہنا تھا تیل کی قیمت دنیا بھر میں کم ہے، بجلی کی قیمت کم ہوئی، شرح سود میں کمی ہوئی، پاکستان کی اکنامی گروتھ کے لیے اچھی نہیں ہے، ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے لوگوں کو ترغیب دی جائے، 78 روپےکی پیٹرولیم لیوی سے بچنےکے لیے پمپس پر کارڈ سے پےمنٹ لی جائے۔
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
مزید :