آئی ایم ایف پروگرام ،مہنگائی وپالیسی ریٹ میں نمایاں کمی شہباز سرکار کے نمایاں کارنامے
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمودسمیر)وزیراعظم شہباز شریف کے اقتدارسنبھالنے کو باضابطہ طور پر آج چارمارچ کوایک سال مکمل ہوجائے گاجب کہ وہ تین مارچ 2024کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائدایوان اور وزیراعظم منتخب ہوئے تھے ،شہباز شریف کی مخلوط حکومت میں سب سے بڑے پارٹنرپیپلزپارٹی ہے جس نے تمام آئینی عہدے صدرپاکستان،چیئرمین سینیٹ ،ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی اوردوصوبوں کے گورنرزکے عہدے لے لیے تاہم وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوئے ،اس ایک سال کاجائزہ لیاجائے تو حکومت نے معاشی اور خارجہ پالیسی کے محاذوں پر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور پاکستان کو سفارتی تنہائی سے نکالنے میں کافی حدتک کامیاب ہوئی ہے جہاں تک معیشت کے استحکام کا تعلق ہے تو ایک زمانہ وہ تھا جب 2022اور 2023 میں اس خدشے کا اظہار کیاجارہاتھاکہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے گا لیکن ایسانہ ہوااور آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط پر معاہدہ کرنے میں حکومت کامیاب ہوئی جس کے نتیجے میں ڈیفالٹ کا خطرہ تو ٹل گیا لیکن ریاست بچانے کے لیے ن لیگ نے اپنی سیاست کا بہت نقصان کیااور ملک میں مہنگائی کاایک طوفان آیا،مہنگائی بڑھنے کی شرح خطرناک حد 40فیصد تک جاپہنچی ،اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ 22فیصد تک چلاگیا لیکن آہستہ آہستہ شہبازشریف حکومت نے معاشی محاذ پر کامیابیاں حاصل کرناشروع کیں،آئی ایم ایف کے ساتھ تین سالہ نیامعاہدہ طے پایا،پالیسی ریٹ 22سے کم ہوکر12فیصد پرآچکاہے ،مہنگائی کی شرح تازہ ترین شماریات ڈویعن کی رپورٹ کیمطابق سالانہ بنیادوں پر ایک اعشاریہ پانچ فیصد پر آگئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے اس کے علاوہ اگردیکھاجائے تو ایک سال میں پاکستان میں سیاسی عدم استحکام برقراررہا،اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف نے احتجاجی جلوس،جلسے اور دھرنے دیئے جو اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے ،عمران خان کو 190ملین پاونڈکرپشن کیس میں 14سال سزاہوئی ،حکومت اور اپوزیشن میں 26نومبر کے بعد مذاکرات کا ایک سلسلہ شروع ہوا جو دونوں اطراف کے غیرسنجیدہ رویئے کے باعث آگے نہ بڑھ سکا،غیرملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے دیکھاجائے تو چین ،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات ،قطراور وسط ایشیائی ریاستوں نے اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کئے ،سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے نتیجے میں پیشرفت ہوئی ہے ،آئی پی پیز کے معاملے کو حل کرنے کی کوششیں کی گئی ،پانچ آئی پی پیزکمپنیوں کے ساتھ معاہدے ختم کئے گئے ،بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے اقدامات جاری ہیں اور حکومت یہ دعویٰ کررہی ہے کہ جلد10روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت کم کردی جائے گی،دوسری جانب تحریک انصاف کے ایک سابق رہنماشیرافضل مروت پارٹی سے نکالے جانے کے بعد روزانہ یاتو کوئی نیاانکشاف کرتے ہیں یا نئے الزامات لگاتے ہیں ،انہوں نے اپنے تازہ انٹرویومیں فارم 47کے حوالیسے یہ انکشاف کیاہے کہ تحریک انصاف کے بہت سے رہنماوں کی جیت بھی فارم 47کے نتیجے میں ہوئی ہے اوربہت سے ارکان نے بیان حلفی بھی لکھ کردیاتھا،شیرافضل مروت نے جے یو آئی کیسربراہ مولانا فضل الرحمان کی پشین سے جیت کو بھی فارم 47کانتیجہ قراردیاہے،شیرافضل مروت کے الزامات میں کتنی صداقت ہے اوران کے پاس کیاشواہدہیں؟یہ تو وہیں بتاسکتے ہیں تاہم یہ پہلاموقع ہے کہ تحریک انصاف کے اندرسے ہی فارم47کی آوازاٹھی ہے تحریک انصاف تو آٹھ فروری کے بعد سے یہ بیانیہ بنارہی ہے کہ ن لیگ ،پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے تمام ارکان فارم 47کے ذریعے الیکشن جیتے ہیں اور اب انہیں کی پارٹی کے ایک سابق رہنمااپنی پارٹی پر ہی فارم 47کے الزامات لگارہے ہیں،سیاست میں الزام تراشی ہمیشہ سے ہوتی آئی ہے اور ہرالیکشن کے بعد مخالفین ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں لیکن 8فروری کے الیکشن کے حوالے سے تحریک انصاف نے یہ بیانیہ بنایاکہ انہیں جان بوجھ کر الیکشن میں ہروایاگیا،عوام نے ان کے حق میں ووٹ ڈالااور فارم 47کے ذریعے انہیں ہرادیاگیا،اسی طرح کے الزامات 2018کے الیکشن کے بعد ن لیگ یہ کہہ کرلگاتی رہے کہ تحریک انصاف کو جتوانے کے لیے آرٹی ایس بٹھایاگیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تحریک انصاف فارم 47کے کے ساتھ کے بعد
پڑھیں:
پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
مقبوضہ جموں و کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ کے المناک واقعے کے بعد نہ صرف ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے بلکہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سانحے کو حکومت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیدیا ہے۔
پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔ واقعے کے بعد جاں بحق افراد کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں میں پہنچائی گئیں تو سوگ کا ماحول غصے میں تبدیل ہو گیا۔
وی آئی پی کی زندگی اہم، ٹیکس دینے والے بے حیثیت، بیوہ کا غصہ
گجرات سے تعلق رکھنے والے مقتول بینکار کی لاش جب سورت پہنچی تو ان کی بیوہ نے تعزیت کے لیے آنے والے یونین منسٹر سی آر پاٹل کو کھری کھری سنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے پاس تو وی آئی پی گاڑیاں ہیں، تمہاری زندگی اہم ہے مگر ٹیکس دینے والوں کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہلگام جیسے حساس مقام پر سیکیورٹی اہلکار اور میڈیکل یونٹ کیوں موجود نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ، مودی حکومت ذمہ دار ہے: کانگریس
30 منٹ تک فائرنگ ہوتی رہی، کوئی مدد کو نہ آیا
مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی ایک سیاح پارس جین نے بتایا کہ حملے کے دوران 25 سے 30 منٹ تک فائرنگ جاری رہی، مگر سیکیورٹی کا کوئی اہلکار مدد کو نہ آیا۔ ان بیانات نے سیکیورٹی انتظامات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
فالس فلیگ آپریشن کا الزام
مقامی کشمیری عوام نے حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام وہ مقام ہے جہاں عام گاڑی بھی نہیں جا سکتی اور جگہ جگہ چیک پوائنٹس ہیں، ایسے میں دہشتگردوں کی موجودگی سوالیہ نشان ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کے درمیان باہمی بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتی ہے، اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھی امن قائم کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا نیول آفیسر سامنے آگیا
حکومت نے سارا ملبہ ہوٹل مالکان پر ڈال دیا
بھارتی حکومت نے اس واقعے کی ذمہ داری مقامی ہوٹل مالکان پر ڈال دی ہے، اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے پولیس سے اجازت لیے بغیر سیاحوں کو لے جاکر ٹھہرایا۔
وزیر داخلہ کا ناکامی کا اعتراف اور کریک ڈاؤن
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تسلیم کیا ہے کہ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، اور یہ اعتراف کیا کہ علاقے میں سیکیورٹی کی کمی تھی۔ پہلگام حملے کے بعد بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، جس میں اب تک 1500 سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن مقبوضہ جموں و کشمیر مودی