Daily Sub News:
2025-07-26@09:27:32 GMT

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف منگل سے نافذ ہو جائے گا، جس سے شمالی امریکہ میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی، جبکہ میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’انہیں ٹیرف دینا ہوگا، یا پھر امریکہ میں اپنے کارخانے اور دیگر صنعتیں لگانی ہوں گی تاکہ انہیں کوئی ٹیرف نہ دینا پڑے۔‘

صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ منشیات خصوصاً فینٹینائل کی ترسیل کو روکنے کے لیے میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ کسی معاہدے کی گنجائش نہیں چھوڑ رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان ممالک پر جوابی ٹیرف بھی عائد کرے گا جو امریکی مصنوعات پر ڈیوٹی لگاتے ہیں۔

ٹرمپ نے چین پر بھی سخت اقدامات کا اعلان کیا اور کہا کہ چینی درآمدات پر ٹیرف 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کیا جائے گا تاکہ فینٹینائل کی مسلسل ترسیل پر بیجنگ کو سزا دی جا سکے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین نے غیر قانونی منشیات کے بحران کو کم کرنے کے لیے ”خاطر خواہ اقدامات“ نہیں کیے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر لگائے گئے نئے ٹیرف، جو سالانہ 900 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر لاگو ہوں گے، شمالی امریکہ کی معیشت کے لیے بڑا دھچکہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق یہ ٹیرف منگل کو امریکی وقت کے مطابق رات 12:01 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:30 بجے) سے لاگو ہوں گے۔ کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہوگا، جبکہ کینیڈین توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ ’ہم اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ اوول آفس سے غیر متوقع اور غیر یقینی فیصلے آ رہے ہیں، لیکن ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔‘

میکسیکو نے پہلے بھی امریکی ٹیرف سے بچنے کے لیے سرحدی سیکیورٹی اقدامات میں اضافہ کیا تھا اور اب اس نے مزید سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے کہا کہ ’ہمارے پاس پلان بی، سی اور ڈی موجود ہے، اور ہم ٹرمپ کے فیصلے کا جواب دیں گے۔‘ تاہم، انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

امریکی مارکیٹ میں مندی
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی:

ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج 649.

67 پوائنٹس (1.48 فیصد) گر گیا۔
ایس اینڈ پی 500 میں 104.78 پوائنٹس (1.76 فیصد) کمی آئی۔
نیسڈیک کمپوزٹ 497.09 پوائنٹس (2.64 فیصد) نیچے چلا گیا۔
گاڑیوں کی صنعت بھی شدید متاثر ہوئی، جنرل موٹرز کے شیئرز 4 فیصد جبکہ فورڈ کے 1.7 فیصد تک گر گئے۔

عوامی ردعمل اور ممکنہ مہنگائی
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے طلب میں کمی کا امکان ہے۔

ڈیموکریٹک رکن کانگریس سوزان ڈیل بین نے کہا کہ ’یہ ٹیرف امریکی شہریوں کے لیے مہنگائی میں اضافے کا باعث بنیں گے، اور انہیں گروسری، پیٹرول اور دوائیوں پر ہزاروں ڈالر زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے۔‘

مزید اقدامات متوقع
ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے آنے والی لکڑی کی مصنوعات پر بھی اضافی ٹیرف لگانے کے لیے قومی سلامتی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، چین سے آنے والے بحری جہازوں پر نئی فیس عائد کرنے اور ڈیجیٹل سروسز ٹیکس عائد کرنے والے ممالک کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی ”ٹیرف پالیسی“ افراط زر کو بڑھا سکتی ہے اور عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ٹرمپ کے

پڑھیں:

سینیٹر ٹیڈ کروز نے 9 دسمبرکو امریکی سیاست کا بدنام لمحہ کیوں قرار دیا؟

امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے ٹرمپ-روس تفتیش کے آغاز کا موازنہ 1941 میں پرل ہاربر پر جاپانی حملےسے کرتے ہوئے اسے امریکی سیاسی تاریخ کا ایک ’بدنام لمحہ‘ قرار دیا ہے۔

ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹیکساس کے سینیٹر نے فوکس نیوز پر گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ پر عوام سے جھوٹ بولنے اور وفاقی اداروں کو استعمال کر کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا

ٹیڈ کروز کا کہنا تھا کہ 9 دسمبر ایک ایسا دن ہونا چاہیے جو بدنامی کی علامت کے طور پر یاد رکھا جائے، انہوں نے یہ بات 2016 میں اس تاریخ کو ایف بی آئی کی جانب سے شروع کی گئی تفتیش کے حوالے سے کہی، ٹید کروز نے صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کی اُس مشہور تقریر کا حوالہ بھی دیا جو انہوں نے پرل ہاربر پر اچانک حملے کے بعد کی تھی۔

’یہ وہ لمحہ تھا جب ہماری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے امریکی عوام سے جھوٹ بولنے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سبوتاژ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘

مزید پڑھیں: امریکا نے عالمی وبائی خطرات سے نمٹنے کے منصوبہ مسترد کردیا،  دستخط سے انکار

امریکی خفیہ ادارے کی ڈائریکٹر ٹلسی گیبارڈ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ غیر خفیہ دستاویزات کے مطابق، 9 دسمبر 2016 کو ایک اجلاس کے دوران اُس وقت کے صدر باراک اوباما نے قومی سلامتی کونسل کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ تمام انٹیلیجنس رپورٹس ضائع کر دیں جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں روس کا کوئی کردار نہیں تھا، اور ان کی جگہ جھوٹے اور من گھڑت شواہد کی بنیاد پر ماسکو کو ذمہ دار ٹھہرانے والے دعوے شامل کیے جائیں۔

واضح رہے کہ نومبر 2016 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کو شکست دی تھی، یہ تنازع بعد ازاں ایک طویل عرصے تک جاری رہنے والی ٹرمپ-روس تحقیقات، جسے ’رشیا گیٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کا باعث بنا۔

مزید پڑھیں: فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

اسی ’رشیا گیٹ‘ نے واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں پابندیاں عائد ہوئیں، اثاثے منجمد کیے گئے اور معمول کی سفارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔

روس نے ابھی تک تلسی گیبارڈ کے انکشافات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، ماسکو نے مسلسل یہ الزام مسترد کیا ہے کہ اس نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔

کریملن نے ’رشیا گیٹ‘ کو ایک سیاسی بدنیتی پر مبنی مہم قرار دیا ہے، جس کا مقصد پابندیوں کو جواز فراہم کرنا اور روس کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب کرنا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی سینیٹر ایف بی آئی باراک اوبامہ بدنام لمحہ پرل ہاربر تلسی گیبارڈ ٹیڈ کروز ٹیکساس ڈونلڈ ٹرمپ رشیا گیٹ ریپبلکن پارٹی سفارتی سرگرمیاں سیاسی تاریخ فرینکلن ڈی روزویلٹ ماسکو واشنگٹن

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر ٹیڈ کروز نے 9 دسمبرکو امریکی سیاست کا بدنام لمحہ کیوں قرار دیا؟
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • پنجاب: لاہور سمیت متعدد شہروں میں میٹرک کے سالانہ امتحان کے نتائج کا اعلان
  • گوگل اور مائیکروسافٹ کو بھارتیوں کو ملازمتیں دینے سے منع کر دیا گیا
  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • میکسیکو سٹی ایئرپورٹ پر 2 طیارے تصادم سے بال بال بچ گئے
  • امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک