پی اے سی :وزارت خارجہ کے دو افسران کو تنخواہوں اور الاونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )قومی اسمبلی کی پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی (پی اے سی ) کے اجلاس کے دوران وزارت خارجہ کے 2 افسران کو تنخواہوں اور الاونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے.

چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزارت خارجہ سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی رکن ریاض فتیانہ نے سوال کیا کہ جو افسران ریٹائرمنٹ کے بعد باہر سیٹل ہوجاتے ہیں انہیں پنشن پاکستان کرنسی میں دی جاتی ہے یا فارن کرنسی میں؟ سیکرٹری خارجہ نے جواب دیا کہ انہیں پاکستانی روپے میں پینشن دی جاتی ہے۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے نادرا سے پی سی ڈبلیو اینڈ ای ایف اور ایف آئی جی او بی کی مد میں 991 ملین روپے وصول کئے، یہ رقم ری کنسائل نہیں ہوئی، اس کی ری کنسیلیشن ضروری ہے، آن لائن ویزہ پر 20 فیصد فیس کی رقم نادرا کے پاس آتی ہے پھر وہ ہمیں بھیجتا ہے۔وزارت خارجہ حکام نے کہا کہ جب سے آن لائن ویزہ سسٹم آیا ہے نادرا ہمیں لم سم رقم دے رہا ہے، چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ آڈٹ حکام نادرا اور وزارت خارجہ کو بٹھا کر معاملہ حل کرے۔

کمیٹی نے وزارت خارجہ سے معاملے پر ایک مہینے میں رپورٹ طلب کرلی۔اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے وزارت خارجہ کے 2 افسران کو تنخواہوں اور الاونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف کیا اور بتایا کہ ایک افسر کو 33 مہینے اور ایک افسر کو 27 مہینے بیرون ملک تعیناتی کے باوجود ڈبل تنخواہ ملتی رہی۔وزارت خارجہ حکام نے کہا کہ وہ ڈبل پیمنٹ سے لاعلم تھے۔کمیٹی ممبران نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ان کے اکانٹس میں پیسے جاتے رہے اور انہیں نہیں پتہ تھا۔ پبلک اکانٹس کمیٹی نے معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کردی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وزارت خارجہ کے حکام نے

پڑھیں:

بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف

بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ ریونیو میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اصغر ترین کی صدارت میں ہوا جس دوران محکمہ ریونیو کی آڈٹ اور کمپلائنس رپورٹ پر غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوران اجلاس پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ 17-2016 میں محکمہ ریونیو کے بجٹ میں نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی مد میں 3 ارب 33کروڑروپے مختص کیے گئے، محکمہ رقم میں سے 2 ارب 59کروڑ روپے خرچ کرسکا جب کہ 74کروڑ روپے کی بچت کو واپس ہی نہیں کیا گیا۔دفاعی شعبے کے آڈٹ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 2019-21کے دوران 3کروڑ 37 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ محکمہ ریونیو نے فراہم نہیں کیا، 22-2020 میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے 19 ارب روپے بینک اکاؤنٹس میں رکھے۔اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری خزانے کے بجائے بینک اکاؤنٹس میں رقم رکھنا قواعد و ضوابط کے منافی ہے، 21-2019 کے دوران عشر، آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی نہیں کی گئی، رقم وصول نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے5 برس پہلے دیے گئے احکامات پر عملد رآمد نہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
  • حیدرآباد: واٹر اینڈ سیوریج کے ملازمین پندرہ ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
  • پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹس چوری ہونے کا انکشاف
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے بارشوں کی الگ الگ پیش گوئی کی، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
  • وزارت مذہبی امور نے عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری کر دی
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف