سنہ2050  تک دنیا بھر کے تمام بالغوں میں سے نصف سے زیادہ اور ایک تہائی بچوں، نوعمروں اور نوجوان بالغوں کے بہت زیادہ موٹے ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹاپا اور شوگر کا خطرہ، چاول پکانے سے پہلے ضرور کریں یہ کام

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ نتائج 200 سے زائد ممالک پر محیط دی لانسیٹ جریدے میں شائع ہونے والے عالمی اعداد و شمار کے ایک نئے مطالعے میں سامنے آئے ہیں۔

محققین نے خبردار کیا ہے کہ اس دہائی کے بقیہ حصے میں خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک میں موٹاپے کی سطح میں تیزی سے تیزی آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ حکومتیں فوری کارروائی کرتے ہوئے اس بڑے سانحے کو روک لیں۔سنہ2021  تک دنیا کی تقریباً نصف بالغ آبادی یعنی ایک ارب مرد اور ایک ارب 11 کروڑ خواتین جن کی عمر 25 سال یا اس سے زیادہ تھی بہت زیادہ موٹاپے کی طرف مائل ہوچکے ہیں۔

ان حالات کے ساتھ رہنے والے مردوں اور عورتوں دونوں کا تناسب سنہ 1990 سے دگنا ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیے: کیا موٹاپا، ذیابیطس اور سگریٹ نوشی ڈیمنشیا کی وجہ بن سکتے ہیں؟

اگر رجحانات جاری رہے تو سنہ 2050 تک زیادہ وزن اور موٹے بالغوں کی عالمی شرح مردوں کے لیے تقریباً 57.

4 فیصد اور خواتین کے لیے 60.3 فیصد تک بڑھ جائے گی۔

تعداد کے لحاظ سے سنہ 2050 میں چین (627 ملین)، بھارت (450 ملین) اور امریکا (214 ملین) زیادہ موٹے لوگوں کی سب سے زیادہ آبادی والے ممالک ہوں گے۔

تاہم آبادی میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ ماہرین صحارا افریقہ میں تعداد 250 فیصد سے بڑھ کر 522 ملین تک پہنچنے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

خاص طور پر نائیجیریا نمایاں ہے جہاں موٹے افراد کی تعداد 3 گنا بڑھ جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے یعنی یہ تعداد سنہ 2021 میں 36.6 ملین سے سنہ 2050 میں 141 ملین تک ہوجائے گی۔ اس سے یہ بالغوں کی چوتھی سب سے بڑی آبادی والا ملک بن جائے گا جو زیادہ وزنی (اوورویٹ) یا موٹے ہیں۔

مزید پڑھیں: بچپن کا موٹاپا صحتمندی نہیں مرض ہے

ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ یہ مطالعہ وزن میں کمی کی نئی ادویات کے اثرات کو مدنظر نہیں رکھتا ہے اور وہ مستقبل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

اس تحقیق کی سربراہ امریکا میں واشنگٹن یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیوایشن (IHME) سے تعلق رکھنے والی پروفیسر ایمینویلا گاکیدو ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اوورویٹ اور موٹاپے کی عالمی وبا ایک بڑا المیہ اور بڑی معاشرتی ناکامی ہے۔

کم عمر افراد میں موٹاپا

سنہ1990  اور سنہ 2021 کے درمیان بچوں اور کم عمر نوجوانوں میں موٹاپے کی شرح (8.8 فیصد سے 18.1 فیصد تک) اور کم عمر بالغوں (25 سال سے کم عمر 9.9 فیصد سے 20.3 فیصد تک) میں دگنے سے بھی زیادہ اضافہ ہوا تھا۔ جبکہ سنہ 2050 تک ہر 3 میں سے ایک نوجوان متاثر ہوگا۔

رپورٹ کی شریک مرکزی مصنف اور آسٹریلیا میں مرڈوک چلڈرن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ڈاکٹر جیسیکا کیر کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار آنے والے سالوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے لیے ایک حقیقی چیلنج پیش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: موٹاپا ایک بیماری، چھٹکارا کیسے حاصل کیا جائے؟

تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم ابھی عمل کریں تو بچوں اور نوعمروں کے لیے عالمی موٹاپے کی مکمل منتقلی کو روکنا اب بھی ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ موٹاپے کی نسل در نسل منتقلی سے بچنے اور صحت کے سنگین حالات اور آنے والی نسلوں کے لیے سنگین مالی اور سماجی اخراجات کی لہر کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوور ویٹ بچوں میں موٹاپا ٹین میں موٹاپا سنہ 2050 میں موٹے افراد کتنے فربہ افراد موٹاپا موٹاپے کا شرح

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فربہ افراد کا کہنا ہے کہ کی پیش گوئی کے لیے

پڑھیں:

امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار 

  راولپنڈی (آئی این پی )پاک سری لنکا بحری مشقوں امن 2025 کے لیے  دونوں ممالک کے اشتراک پر بھارت ہمیشہ کی طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔خطے میں بحری طاقت کا توازن تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان بحریہ کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بھارتی حلقوں میں سخت اضطراب کا سبب بنی ہوئی ہیں۔امن 2025 میں 60 سے زائد ممالک کی شمولیت جہاں ایک تاریخی لمحہ ہے، وہیں بھارت کی جانب سے اس کامیابی کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں خود اس کی خفت کا باعث بن  رہی ہیں۔ پاک بحریہ کی جانب سے مسلسل بین الاقوامی مشقوں میں شرکت اور دوستانہ دوروں نے نہ صرف عسکری میدان میں پاکستان کے وقار کو بلند کیا بلکہ عالمی سطح پر تعاون کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ پی این ایس اصلت کا حالیہ کولمبو دورہ، سری لنکن بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقیں اور دیگر فعال روابط اس مضبوط شراکت داری کا عملی مظہر ہیں۔ بھارتی میڈیا نے بے بنیاد دعوی کیا کہ پاک سری لنکا بحری مشق منسوخ کر دی گئی ہے، تاہم سری لنکا کی وزارت دفاع نے ان افواہوں کی نہ صرف سختی سے تردید کی بلکہ واضح الفاظ میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔ امن 2025 میں سری لنکن بحریہ کی پرجوش شرکت نے بھارتی میڈیا کی بے بنیاد قیاس آرائیوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ یہ شرکت اس امر کی دلیل ہے کہ پاکستان اور سری لنکا نہ صرف بحری سلامتی کے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں بلکہ ان کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان اور سری لنکا کے بڑھتے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں بار بار ناکام ہو رہی ہیں۔ خواہ وہ جعلی خبریں ہوں یا میڈیا پروپیگنڈا، زمینی حقائق یہ ثابت کر رہے ہیں کہ خطے میں پاکستان کا مثر کردار اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • رجب طیب اردوگان کا مستقبل تاریک
  • پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب حادثے میں زخمی
  •  مریم اورنگزیب کی گاڑی حادثے کا شکار
  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • پاکستان دنیا کا 5 واں سب سے زیادہ آب و ہوا کا شکار ملک قرار
  • سلمان خان کی فلم سکندر باکس آفس پر سست روی کا شکار
  • 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
  • بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ
  • امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار