کراچی:

شہر قائد میں لیاری گینگ وار کے کارندے ایک بار پھر متحرک ہو گئے اور انہوں نے بھتہ خوری سمیت دیگر وارداتیں کرنا شروع کردی ہیں۔
 

رمضان المبارک میں اورعید کی آمد سے قبل لیاری گینگ وار کے کارندوں نے اولڈ سٹی ایریا سےنکل کرشہر کے دیگرعلاقوں میں وارداتیں کرنا شروع  کردی ہیں۔  نیو کراچی میں دکانداروں سے بھتہ طلب کرنے میں لیاری گینگ وارکے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

پولیس کی ناقص کارکردگی کے باعث شہر قائد میں لیاری گینگ وارکی بھتہ خوری کی وارداتوں میں اضافہ ہونے لگا۔ منگل کے روز نیو کراچی میں دکانداروں سے بھتہ طلب کرنے میں لیاری گینگ وار کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ واقعے کا مقدمہ نیو کراچی تھانے میں متاثرہ تاجر کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمہ بھتہ خوری،جان سے مارنے کی دھمکی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔  مدعی مقدمہ کے مطابق ان کا نیو کراچی سیکٹر 11 ڈی میں کنفیشنری کا کاروبار ہے، جہاں  دیگردکانیں اورکیبن بھی قائم ہیں۔ منگل کی رات 9 بجے موٹر سائیکل پر2 مسلح ملزمان آئے اورسب سے ایک ایک  لاکھ روپے بھتہ طلب کیا۔

مدعی مقدمہ کے مطابق ہم نے بھتہ خوروں کو کہا کہ چھوٹے دکاندارہیں، اتنے پیسے نہیں ہیں ہمارے پاس، جس پر بھتہ خوروں نے فائرنگ کردی اور گاہک کے ساتھ آنے والا 3 سالہ کمسن بچہ تیمورعلی ولد نبیل ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ فائرنگ کرنے کے بعد ملزمان موقع سےباآسانی فرار ہوگئے۔

بعد ازاں پولیس پہنچی اورموقع سے ایک 9 ایم ایم پستول کی گولی کا سکہ قبضے میں لیا۔

مدعی نے بتایا کہ  رات 10 بجے میرے اور دیگر دکانداروں کے نمبروں پر دوبارہ بھتے کے پیغامات موصول ہوئے۔ بھتہ خوروں نے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور نہ دینے پرجان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث بھتہ خوروں کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے۔ واقعے کا مقدمہ درج کرکےملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ واقعے کی تفتیش اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ منتقل کردی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں لیاری گینگ وار بھتہ خوروں بھتہ خوری نیو کراچی

پڑھیں:

بغاوت کا مقدمہ؛ برازیلی سابق صدر کے پاؤں میں الیکٹرانک بیڑی ڈال دی گئی

بغاوت سمیت مختلف مقدمات کا سامنا کرنے والے برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو کی نگرانی کے لیے پولیس نے ان کے پاؤں میں الیکٹرانک بیڑی ڈال دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کی سپریم کورٹ کے متنازع جج دی مورائش کے حکم پر سابق صدر بولسونارو کو الیکٹرانک اینکل ٹیگ لگا دیا گیا۔

عدالت نے سابق صدر بولسونارو پر انٹرویو دینے اور سوشل میڈیا پر آنے پر بھی پابندی لگا دی۔ ان کو نقل و حرکت مختصر رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

بولسونارو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی احکامات کو "سپریم ذلت" قرار دیا اور کہا کہ مجھے "گھٹن زدہ ماحول" میں رکھا جا رہا ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا ملک چھوڑنے یا کسی سفارتخانے میں پناہ لینے کا کبھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔

سابق برازیلی صدر کے وکلا نے عدالتی اقدامات پر حیرت اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سیاسی نوعیت کا قرار دیا۔

یاد رہے کہ پولیس نے جمعے کے روز بغاوت کے مقدمے میں سابق صدر جائر بولسونارو کے گھر اور سیاسی ہیڈ کوارٹر پر چھاپا بھی مارا تھا۔

JUST IN — While visiting the Brazilian Congress, Bolsonaro revealed his ankle monitor ordered by Justice de Moraes.

“I did not steal, did not murder anyone, did not trafficked. This is a symbol of the humiliation i am being submitted. I am innocent.”pic.twitter.com/BzZjgZFGSf

— Direto da América (@DiretoDaAmerica) July 21, 2025

عدالتی حکم میں کہا گیا تھا کہ سابق صدر پر عائد یہ پابندیاں اُن کے ملک کے خلاف مبینہ "معاندانہ اقدامات" کی وجہ سے ضروری ہیں جن میں مددگار ان کے بیٹے ایڈورڈو بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب بولسونارو کے امریکا میں مقیم بیٹے ایڈورڈو بولسونارو نے والد کے حق میں لابنگ شروع کردی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بولسونارو کی حمایت میں برازیل پر پچاس فیصد درآمدی ٹیکس لگا دیا، جس پر موجودہ صدر لولا دا سلوا نے سخت ردعمل دیا اور اسے ناقابل قبول دباؤ قرار دیا۔

ادھر امریکی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ جج دی مورائش کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے اور ان پر سیاسی انتقام کا الزام عائد کیا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دیگر ججوں اور ان کے خاندان کے افراد پر بھی ویزا پابندیاں لگانے کا عندیہ دیا ہے۔

یاد رہے کہ بولسونارو پر 2022 کے انتخابات میں صدر لولا کی جیت کو کالعدم کروانے کی مبینہ کوشش پر بغاوت کی سازش کا الزام ہے۔

حکام کے مطابق سابق صدر بولسورنا یہ سازش اس لیے ناکام ہوئی کیونکہ فوج نے ساتھ نہیں دیا تھا۔

یاد رہے کہ 2023 میں بولسونارو کے حامیوں نے حکومتی عمارتوں پر دھاوا بولا تھا حالانکہ بولسورنا اُس وقت ملک سے باہر تھے۔

جس پر بولسونارو اور ان کے ساتھیوں پر مسلح تنظیم بنانے اور جمہوری نظام کے خلاف پرتشدد سازش کی فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔

ان الزامات پر سابق برازیلی صدر بولسورنا کو 40 سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ بولسونارو نے 2026 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن انھیں الیکشن کمیشن پہلے ہی نااہل قرار دے چکا ہے۔

دوسری جانب برازیل کے صدر لولا نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اگلی مدت کے لیے دوبارہ امیدوار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملک کو دوبارہ انہی لوگوں کے حوالے نہیں کریں گے جنہوں نے اسے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا تھا۔

واضح رہے کہ جج دی مورائش نے ماضی میں ایلون مسک کی کمپنی ایکس کو بھی برازیل میں 40 دن کے لیے معطل کر دیا تھا، کیونکہ وہ بولسونارو کے حامیوں کی جانب سے پھیلائی گئی جھوٹی معلومات کو روکنے میں ناکام رہی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • فرانسیسی صدر کی اہلیہ پیدائشی مرد ہیں؛ ایمانوئیل میکرون کا پوڈکاسٹر پر مقدمہ
  • کراچی: نئی نویلی دلہن کو سفاکانہ تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کا اعتراف جرم
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • لاہور میں6ماہ کے دوران 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھیننے کی وارداتیں
  • چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر شروع کردی، بھارت میں تشویش
  • کراچی، سندھ حکومت کا گھوٹکی میں خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا نوٹس، مکمل تحقیقات کا حکم
  •   شیر پاؤ پل باغیانہ تقاریر کیس؛ جج نے فیصلہ لکھوانا شروع کر دیا
  • اگر عورتیں بھی غیرت کے نام پر قتل شروع کردیں تو ایک بھی مرد نہ بچے؛ ہانیہ عامر
  • بغاوت کا مقدمہ؛ برازیلی سابق صدر کے پاؤں میں الیکٹرانک بیڑی ڈال دی گئی
  • کراچی میں درجنوں عمارتیں خستہ حال ہیں، سندھ حکومت صرف تماشائی بنی ہوئی ہے، ارشد وہرہ