اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کیلئے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کے اجلاس کے معاملے پر
افسران کی ترقی پر حکم امتناع جاری کردیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ایف بی آر افسر شاہ بانو کی درخواست پر احکامات جاری کیے۔

عدالت نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران کی ترقی کیلئے 12 مارچ تک ہائی پاور سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہ کیا جائے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے متعلقہ افسران کو بذریعہ ٹیلی فون عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے، آرڈر پر دستخط ہونے سے قبل ایف بی آر افسران کو عدالتی کارروائی اور عدالتی حکم کا علم ہو۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ؛ امریکا کے خلاف سینئر صحافی کا ہرجانے کا مقدمہ بحال کرنے کا حکم

پشاور:

پشاور ہائی کورٹ نے سینئر صحافی محمود جان بابر کا پشاور میں قائم قونصل خانے کے ذریعے امریکہ کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ بحال کر نے کاحکم دے دیا۔

خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینئرصحافی محمود جان بابر نے پشاور میں امریکی قونصل خانے کے ذریعے امریکا کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا جو پشاور کی ماتحت عدالت نے عدم پیروی پر خارج کر دیا تھا تاہم پشاور ہائی کورٹ نے اب اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آئینی طور پر دیے گئے حق سماعت کی بنیاد پر مقدمے کو بحال کر دیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعجاز خان کے سنگل رکنی بینچ نے ٹرائل کورٹ کے 19 جولائی 2021 کے فیصلے اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے 31 مارچ 2022 کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔

درخواست کے مطابق مقدمے کے دوران محمود جان کے وکیل معدے کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے، جس کی وجہ سے عدالت میں پیشی ممکن نہیں ہو سکی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ صرف معمولی تاخیر کی بنیاد پر مقدمہ خارج کرنا درخواست گزار کے آئینی حق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔

تحریری فیصلے میں اس بات پر زور دیاگیا ہے کہ عدالتوں کو محض تکنیکی نکات پر انحصار کرنے کے بجائے انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھنا چاہیے، انہی نکات کی روشنی میں ہائی کورٹ نے محمود جان کا اصل مقدمہ بحال کر تے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ وہیں سے کارروائی دوبارہ شروع کرے جہاں سے مقدمہ خارج کیا گیا تھا۔

عدالت نے فریقین کو 23 جون کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

واضح رہے کہ سینئرصحافی نے امریکی حکام کے خلاف دو کروڑ امریکی ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس کے مطابق انہیں استنبول ائیرپورٹ پر نیویارک کےلیے کنیکٹنگ فلائٹ میں سوار ہونے سے روکا گیاتھا، جس سے انہیں اذیت دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ؛ امریکا کے خلاف سینئر صحافی کا ہرجانے کا مقدمہ بحال کرنے کا حکم
  • جاز پر 22 ارب روپے کا جرمانہ، تاریخی عدالتی فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ سنا دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ: عدالتی حکم کے باوجود شیشہ کیفے سیل کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر کو نوٹس، 7 روز میں وضاحت طلب
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز کی نیلامی روک دی گئی
  • پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بڑا اعلان کردیا،تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں
  • قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق پی سی بی کا بڑا فیصلہ!
  • پاور سیکٹر میں ”فنانشل انجینئرنگ“ پر پاکستان کا انحصار قرضوں کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے. ویلتھ پاک
  • مصباح الحق ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی دوڑ میں شامل، پی سی بی میں بے یقینی برقرار
  • لاہور ہائیکورٹ: اپیل منظور، تہرے قتل کے الزام میں سزائے موت کا مجرم بری