کراچی:

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ تھانوں اور مقدمات پر پولیس کارروائی کا مجموعی ریکارڈ کا اندراج آن لائن کر دیا جائے۔

آئی جی آفس سے جاری بیان کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم(پی ایس آر ایم ایس) کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ڈی آئی جیز،کرائم اینڈ انوسٹی گیشنز، اسٹیبلشمنٹ، ہیڈکوارٹرز، آئی ٹی، فائنانس، انوسٹی گیشن کراچی اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کو ڈی آئی جی کرائم اینڈ انوسٹی گیشنز کی جانب سے پولیس اسٹیشن ریکارڈ منیجمنٹ سسٹم پر مقدمات کے اندراج اور نگرانی کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، پولیس اسٹیشنز میں اب دستاویزی اور ڈیجیٹل طریقہ سے مقدمات، تفتیش اور دیگر ضروری کارروائیوں کا اندراج کیا جا رہا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک وقت میں دو جگہوں پر مقدمات کے اندراج سے غیر ضروری تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ایف آئی آر سے لے کر مقدمات کا تمام ریکارڈ ڈیجیٹلائزڈ کیا جائے، پولیس اسٹیشن ریکارڈ منیجمنٹ سسٹم پر مقدمات کے اندراج، نگرانی اور اپڈیٹ کی ذمہ داری کرائم اینڈ انوسٹی گیشنز کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریکارڈ کے اندراج کے دوران سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے اور ذمہ داریوں سے پہلوتہی یا لاپروائی کرنے والے اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کیا جائے۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس اسٹیشن ریکارڈ منیجمنٹ سسٹم سے ملنے والا ڈیٹا جرائم کی روک تھام اور وجوہات کے لیے انتہائی مفید ہے، کریمنلز کے خلاف مرتب کردہ ڈیٹا جرائم کی بیخ کنی اور باالخصوص عادی مجرمان کے خلاف اہم ہتھیار ہے۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ٹھوس ثبوت، ناقابل تردید شواہد کے طور پر کریمنلز ڈیٹا کا استعمال وقت کا تقاضا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غلام نبی میمن کے اندراج

پڑھیں:

بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید

کوئٹہ(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کا نسٹیبل شہید ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئیں ہیں۔

یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • کراچی، شہری کو زخمی کرنے والے ڈاکوؤں سے پولیس مقابلہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی گرفتار
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے تھانوں پر حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • شیرانی: دہشتگردوں کے لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے، 4 اہلکار شہید، 6 شدید زخمی
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بلوچستان: شیرانی کے پولیس اور لیویز تھانوں پر حملے
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • کراچی، حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن کے سبب پانی کی فراہمی معطل
  • کراچی: حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، ضلع غربی کو پانی کی فراہمی معطل
  • نادرا نے شناختی کارڈ کے اندراج کے عمل کو مزید تیز کردیا