وفاقی وزیر نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کا کریڈٹ عوام کو دے دیا، دل کھول کر تعریف
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے مںصوبہ بندی احسن اقبال نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کا کریڈٹ عوام کو دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہادر عوام نے روٹی اور علاج کی قربانی دے کر ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ یہ پی ڈی ایم حکومت کا کارنامہ تھا ملک کی معیشت کو سنبھالا اور الیکشن میں جا کر دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے بجائے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ نیوکلئیر اسٹیٹ کے ڈیفالٹ ہونے کی بہت بڑی قیمت ہوتی ہے، ہمارے سامنے سیاست یا ریاست بچانے کا راستہ تھا پھر ان بارہ جماعتوں اور وزیر اعظم شہباز شریف نے تلخ فیصلے کیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سابق حکومت کی شرائط کا بھی سامنا تھا جنہیں پورا کیا اور ہم نے اس کی بھاری قیمت ادا کی جس میں عوام نے بھی ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی بہادری ہے کہ انہوں نے اپنی روٹی، علاج کی قیمت پر ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ایوب خان کے دور میں چار آنے چینی مہنگی ہوئی لوگ سڑکوں پر آگے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سو روپے پٹرول بڑھا عوام سمجھ رہی تھی حکومت کا قصور نہیں حکومت کفارہ ادا کررہی ہے۔ پوری قوم کی کوشش تھی حکومت کے فیصلے تھے قوم نے زہر کا پیالہ پیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔