شہناز گل کی وائرل ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کو مشتعل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
بھارتی اداکارہ شہناز گل کے حالیہ رویے نے سوشل میڈیا صارفین کو سخت مشتعل کردیا ہے، جس کے بعد صارفین نے انھیں مغرور قرار دے دیا۔
ریئلٹی شو ’’بگ باس‘ کے سیزن 13 سے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ اپنی ایک ویڈیو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بن گئی ہیں۔ ان کے رویے کو دیکھ کر صارفین نے انہیں گھمنڈی اور بدتمیز قرار دے رہے ہیں۔
انسٹاگرام پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک تقریب کے دوران ایک خاتون شہناز گل کے پاس آتی ہیں اور اپنے ہیئر کیئر برانڈ کے بارے میں بات کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
شہناز فوراً جواب دیتی ہیں، ’’کیا آپ کے پاس مجھے ادا کرنے کےلیے پیسے ہیں؟‘‘ خاتون جواب دیتی ہیں، ’’میں آپ کو ابھی فوراً پیسے دے سکتی ہوں۔‘‘
اس پر شہناز کا جواب تھا، ’’آپ مجھے افورڈ نہیں کرسکتیں۔‘‘ اور پھر انہوں نے خاتون کو اپنے منیجر سے بات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا، ’’وہ رہا میرا منیجر، آپ ان سے بات کرسکتی ہیں۔‘‘
اگرچہ خاتون نے شہناز کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے بات کو ہنسی میں اڑا دیا، لیکن انٹرنیٹ صارفین نے شہناز کے رویے کو نہایت سنجیدگی سے لیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں گھمنڈی اور متکبر قرار دے دیا۔
View this post on InstagramA post shared by punjabiyan di shan vakhri (@punjabi.
ویڈیو کے کمنٹ سیکشن میں صارفین نے شہناز کے رویے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’آپ مجھے افورڈ نہیں کرسکتیں؟ تُو ہے کون اور ایسا کیا کردیا ہے کہ اتنا گھمنڈ آگیا؟‘‘
ایک اور صارف نے کہا، ’’شہناز گل کو اپنا رویہ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ جبکہ ایک نے لکھا، ’’ایسی بات مذاق میں بھی نہیں کرنی چاہیے۔ یہ رویہ غیر مناسب ہے، اور عوامی شخصیت کے طور پر ایسی باتیں کرنا ان کےلیے زیبا نہیں۔‘‘
کچھ صارفین اس ویڈیو کو مذاق کے طور پر لے رہے ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ شہناز کے رویے کو غیر مناسب قرار دے رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ عوامی شخصیات کے رویے اور گفتگو کا عوام پر گہرا اثر ہوتا ہے، اور شہناز گل پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے مقام اور شہرت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا صارفین نے شہناز گل شہناز کے کے رویے
پڑھیں:
رضی دادا کی غیر مشروط معافی مسترد، کمیٹی کا چینل بند کرنے کا فیصلہ، وائرل ویڈیو پر عمر چیمہ کے بعد وسیم عباسی نے بھی رد عمل جاری کر دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سوشل میڈیا پر سینئر صحافی رضی دادا کی کمیٹی میں پیش ہونے اور معذرت کرنے لیکن کمیٹی کی جانب سے قبول نہ کرنے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس پر عمر چیمہ کے بعد اب صحافی وسیم عباسی نے بھی رد عمل جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق ویڈیو میں رضی دادا کو غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے دیکھا گیا جس پر کمیٹی ممبر نے انتہائی تلخ لہجے میں کہا کہ آپ نے انتہائی گھٹیا بات کی، آپ کو پی ٹی وی نے اینکر کی ذمہ داری دی، سرکاری میڈیا کا اینکر ہوتے ہوئے آپ نے جو الفاظ کہے وہ مجھے دہراتے ہوئے بھی شرم آتی ہے ۔ بعدازاں کمیتی نے رضی دادا کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے چینل بند کرنے کا کہہ دیا ۔
وزیراعظم شہبازشریف کے سہ ملکی دورے کا آغاز، پہلے مرحلے میں سعودی عرب روانہ
اس پر سینئر صحافی وسیم عباسی نے ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’رضی دادا نے نامناسب الفاظ بولے تو معذرت کر لی، اس کے بعد کمیٹی میں بلا کر ایک بزرگ شخص کی جس طرح تضحیک کی گئی اس سے دکھ ہوا، آج تک یوٹیوب پر اتنا کچھ کہا گیا مگر کسی کے خلاف کچھ نہ ہوا، سارا قہر رضی دادا پر توڑنا ہے؟ معاملے کو ختم ہونا چاہیے‘‘
اس سے قبل عمر چیمہ نے ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ویسے یہ کیا بات ہوئی ایک طرف ہم آزادی اظہار خیال کے نام پر جھوٹ، گالیاں سب کچھ سنتے ہیں اور دوسری طرف ایک بندہ غیر مشروط معافی مانگ رہا ہے لیکن اسے معاف کرنے کو تیار نہیں، یہ وارننگ دیتے کہتے کہ آئیندہ کوئی ایسی بات کی تو چینل ہمیشہ کیلئے بند ہوگا اگر دوبارہ کرتا تو بند کردیتے‘‘
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
رضی دادا نے نامناسب الفاظ بولے تو معذرت کر لی۔ اس کے بعد کمیٹی میں بلا کر ایک بزرگ شخص کی جس طرح تضحیک کی گئی اس سے دکھ ہوا۔
آج تک یوٹیوب پر اتنا کچھ کہا گیا مگر کسی کے خلاف کچھ نہ ہوا۔ سارا قہر رضی دادا پر توڑنا ہے؟ معاملے کو ختم ہونا چاہیے۔۔@realrazidada
ویسے یہ کیا بات ہوئی ایک طرف ہم free speech کے نام پر جھوٹ/گالیاں سب کچھ سنتے ہیں اور دوسری طرف ایک بندہ غیر مشروط معافی مانگ رہا ہے اسے معاف کرنے کو تیار نہیں یہ وارننگ دیتے کہتے کہ آئیندہ کونسی بات کی تو چینل ہمیشہ کیلئے بند ہوگا اگر دوبارہ کرتا تو بند کردیتے https://t.co/DDAWm6JRhQ
— Umar Cheema (@UmarCheema1) September 16, 2025مزید :