سپارکوچینی اشتراک سے اکتوبر ،نومبر 2026 میں اپنا پہلا خلاباز چین کے خلائی سٹیشن پر بھیجے گا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 مارچ ۔2025 )پاکستان کا خلائی تحقیقاتی ادارہ پاکستان سپیس اینڈ اپرایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) چین کے اشتراک سے اکتوبر ،نومبر 2026 میں اپنا پہلا خلاباز چین کے خلائی سٹیشن پر بھیجے گا اس حوالے سے سپارکو کے ڈائریکٹر جنرل (ٹیکنیکل) محمد عثمان صادق نے کہا کہ سپارکو کے خلاباز کے لیے انجینیئرنگ یا سائنس کے شعبے میں سے امیدواروں کا انتخاب اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد دونوں پاکستانی خلاباز چین کے ایسٹروناٹ سینٹر میں تربیت حاصل کریں گے.
(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر خلائی مشن کے لیے فائٹر پائلٹس کو ترجیح دی جاتی ہے کیوں کہ ایک فائٹر پائلٹ نے پہلے سے اپنا مطلوبہ معیار اور ٹریننگ مکمل کی ہوتی ہے تاہم اب ٹیکنالوجی کے زیادہ ایڈوانس ہونے سے سائنس، ٹیکنالوجی اور انجینیئرنگ کے شعبے سے ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھنے والے عام شہری بھی خلاباز بننے کے اہل سمجھے جاتے ہیں انہوں نے بتایا کہ سپارکو اسی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف جامعات سے اور براہ راست بھی 30 سے 45 برس کی عمر تک کے امیدواروں کی فہرست مرتب کرے گا اور پھر یہ فہرست چین کے خلائی مشن کو بھیجی جائے گی جس کے بعد اتفاقِ رائے سے اکتوبر 2025 تک پاکستان کے دو خلابازوں کا نام فائنل کر لیے جائیں گے. انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ تعلیم اور عمر کے ساتھ ساتھ امیدواروں کے لیے طبی اور جسمانی طور پر صحت مند ہونا بھی بہت ضروری ہے اس تناظر میں انتخاب کے عمل کے دوران امیدواروں کی صحت اور فٹنس پر خصوصی توجہ دی جائے گی خلابازوں کا انتخاب مکمل ہونے کے بعد اگلا مرحلہ ان کی تربیت کا ہو گا انتخاب کے بعد انہیں چین بھیجا جائے گا جہاں وہ چین کے ایسٹروناٹ سینٹر میں 8 ماہ کی طویل تربیت حاصل کریں گے. سپارکو کی جانب سے پاکستان بھر سے امیدواروں میں سے صرف دو کو پاکستان کا پہلا خلاباز بننے کے لیے چنا ﺅجائے گا تاہم ان دو میں سے بھی ایک خلاباز کو ہی آئندہ برس اکتوبر/ نومبر تک چائنا سپیس سٹیشن (سی ایس ایس) سے خلائی مشن پر بھیجا جائے گا محمد عثمان صادق نے دو میں سے ایک خلاباز کو مشن پر بھینے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر کسی بھی خلائی مشن کے لیے ایک سے زیادہ خلابازوں کو تربیت دی جاتی ہے کیونکہ اگر ٹریننگ کے دوران یا اس کے مکمل ہونے کے بعد کوئی ایک خلاباز بیماری یا کسی اور مسئلے کا شکار ہو جائے تو اس صورت میں مشن کو ملتوی ہونے سے بچانے کے لیے ایک اور مکمل تربیت یافتہ خلاباز کا ہونا ضروری ہے. ان کا کہنا تھا کہ دونوں خلابازوں کو ایک جیسی ٹریننگ دی جائے گی تاہم خلائی مشن کی لانچنگ سے قبل مجموعی حالات اور معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک خلاباز کو مشن پر بھیجا جائے گا جبکہ دوسرا خلاباز متبادل کے طور پر ہمارے پاس ہی موجود رہے گا اس سے قبل گزشتہ ہفتے خلائی ترقی کے اہم سنگ میل کے طور پر پاکستان کی خلائی ایجنسی پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن اور چین کی مینڈ سپیس ایجنسی کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے جس کے تحت ہی پاکستان کے پہلے خلاباز کو تیانگونگ چینی خلائی سٹیشن کے مشن پر روانہ کیا جائے گا پاکستان کے خلابازوں کو خلائی مشن پر بھیجنے کے معاملے پر سپارکو نے اپنے اعلامیے میں بتایا ہے کہ پاکستان کے پہلے خلاباز کا مشن جدید سائنسی تجربات پر مشتمل ہو گا جن میں حیاتیاتی و طبی سائنس، ایرو اسپیس، اطلاقی طبیعات، سیال میکینکس، خلائی تابکاری، ماحولیات، مٹیریلز سائنس، مائیکروگریویٹی سٹڈیز اور فلکیات جیسے شعبے شامل ہوں گے. اعلامیے کے مطابق چین کا سپیس سٹیشن جدید تجرباتی سہولیات اور بیرونی آلات سے لیس ہے جو ان شعبوں میں وسیع تحقیق کے مواقع فراہم کرتے ہیں ان تجربات کے نتائج طبی تحقیق، ماحولیاتی نگرانی اور خلائی ٹیکنالوجی میں نمایاں ترقی کا باعث بنیں گے جن کے اثرات زمین پر انسانی زندگی کے فائدے میں استعمال ہو سکیں گے خلائی تحقیق کے ماہر سائنس دان ڈاکٹر قمر السلا م کاکہناہے کہ چین مختلف عالمی ممالک کی طرح پاکستان کو بھی اپنے خلاباز چین کے سپیس سٹیشن بھیجنے کا موقع فراہم کر رہا ہے جہاں مختلف قسم کے تجربات کیے جاتے ہیں اسی مقصد کے پیش نظر پاکستان سے ایک خلاباز بھی چین کے مشن کے ساتھ روانہ ہو گا. انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ فائٹر پائلٹس کو خلاباز بننے میں ترجیح کیوں دی جاتی ہے کہ جواب میں بتایا کہ فائٹر پائلٹس کی ٹریننگ، فٹنس اور ماحول کے ساتھ ایڈجسمنٹ کی صلاحیت ایک عام امیدوار سے کئی گنا زیادہ ہوتی ہے اسی وجہ سے دنیا بھر میں فائٹر پائلٹس کو خلائی مشن پر بھیجنے کے حوالے سے ترجیح دی جاتی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خلاباز چین کے فائٹر پائلٹس پاکستان کے ایک خلاباز دی جاتی ہے خلائی مشن خلاباز کو جائے گا کے لیے کے بعد
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا اسلام آباد میں سیف سٹی، کیپٹل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیف سٹی، کیپٹل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا اور سیف سٹی منصوبہ کے تحت پولیس سٹیشن آن وہیلز منصوبے کا افتتاح کر دیا۔ منگل کو سیف سٹی، کیپٹل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے دورہ کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اﷲ تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ آئی جی پولیس اسلام آباد علی ناصر رضوی نے اس موقع پر وزیراعظم کو منصوبہ کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس سٹیشن آن وہیلز کا مقصد 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے علاوہ عوام کو ایف آئی آر اور دیگر سہولیات فراہم کرنا ہے۔(جاری ہے)
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیف سٹی سرویلنس سسٹم کے تحت اسلام آباد میں کل 3257 کیمرے نصب ہیں، ان کیمروں کے ذریعے اسلام آباد میں مختلف تقریبات، محرم الحرام اور سیلاب جیسے خصوصی واقعات کی سکیورٹی کے لئے نگرانی کی جاتی ہے، مؤثر نگرانی کے لئے اے آئی اور فیشل ریکگنیشن جیسی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے دورے میں پولیس آپریشن سینٹر، آن لائن ویمن پولیس سٹیشن، ٹیکسی ویری فیکیشن سسٹم اور ہنچ لیب کے مراکز کا بھی دورہ کیا۔ وزیراعظم نے ہائی پروفائل مقدمات پر کام کرنے والے سیف سٹی کے باصلاحیت نوجوانوں میں ان کی خدمات کے پیش نظر لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔ وزیراعظم نے سیف سٹی میں کام کرنے والے اہلکاروں سے گفتگو کی اور ان کی پذیرائی کی۔ دورے میں وزیراعظم کو سیف سٹی کی جانب سے پولیس سٹیشن آن وہیلز کا پہلا ڈرائیونگ لائسنس اعزازی طور پر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم کو پولیس سٹیشن آن وہیلز کے تحت درج کی گئی پہلی ایف آئی آر دکھائی گئی۔\932