نائب وزیراعظم پاکستان اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا مصر اور مریکا کی جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے۔

یہ بات انہوں نے غزہ میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ 

نائب وزیراعظم پاکستان اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی وزارئے خارجہ کانفرنس کی میزبانی پر حرمین شریفین اور سعودی ولی عہد کے شکر گزار ہیں، او آئی سی سیکریٹری جنرل نے خصوصی اجلاس کے لیے فوری اقدامات کیے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آج غزہ تاریک ترین دور سے گزر رہا ہے، عورتوں اور بچوں سمیت 48 ہزار معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے، اسکول عبادت گاہیں، مکان، تجارتی مراکز ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، مصر اور امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال مسلم دنیا سے فوری ردعمل کی طلب گار ہے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ صرف مستقل امن سے ہی ممکن ہے، غزہ میں انسانی امداد ایک بار پھر روکی جاچکی ہے، رمضان المبارک میں بھی اس طرح کا ظلم شدید مذمت کے قابل ہے کیوں کہ امداد کی ترسیل کو روکنا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے اور غزہ کے عوام کی بقا اس امداد کی ترسیل سے ہی ممکن ہے، امداد کی ترسیل کے لیے جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔

نائب وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے اور جبر کی اسرائیلی خواہش کو متحدہ ہوکر روکنا ہوگا، مغری پٹی پر اسرائیلی اقدامات جاری رہنے تک امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا،

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے کہا کہ

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے

اسلام آباد:

ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔

دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگے
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • عرب اسلامک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت، نائب وزیراعظم کل استبول روانہ ہوں گے
  • پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع
  • پاک-افغان مذاکرات، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ترکیے جائیں گے
  • پاک،افغان مذاکرات، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ترکیہ جائینگے
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار پیر کو ترکیہ روانہ ہوں گے