غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا مصر اور امریکا کی جنگ بندی کی کوشش امید کی کرن ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
نائب وزیراعظم پاکستان اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا مصر اور مریکا کی جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے۔
یہ بات انہوں نے غزہ میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نائب وزیراعظم پاکستان اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی وزارئے خارجہ کانفرنس کی میزبانی پر حرمین شریفین اور سعودی ولی عہد کے شکر گزار ہیں، او آئی سی سیکریٹری جنرل نے خصوصی اجلاس کے لیے فوری اقدامات کیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آج غزہ تاریک ترین دور سے گزر رہا ہے، عورتوں اور بچوں سمیت 48 ہزار معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے، اسکول عبادت گاہیں، مکان، تجارتی مراکز ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، مصر اور امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال مسلم دنیا سے فوری ردعمل کی طلب گار ہے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ صرف مستقل امن سے ہی ممکن ہے، غزہ میں انسانی امداد ایک بار پھر روکی جاچکی ہے، رمضان المبارک میں بھی اس طرح کا ظلم شدید مذمت کے قابل ہے کیوں کہ امداد کی ترسیل کو روکنا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے اور غزہ کے عوام کی بقا اس امداد کی ترسیل سے ہی ممکن ہے، امداد کی ترسیل کے لیے جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔
نائب وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے اور جبر کی اسرائیلی خواہش کو متحدہ ہوکر روکنا ہوگا، مغری پٹی پر اسرائیلی اقدامات جاری رہنے تک امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا،
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے کہا کہ
پڑھیں:
تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے.بھارتی وزیراعظم اورامریکی نائب کی ملاقات
نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اورامریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے نمائندوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے نئی دہلی کو امید ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس ماہ اعلان کردہ بھاری ٹیرف پر 90 دن کی مہلت کے دوران کچھ رعایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا. امریکی نائب صدروینس کے ترجمان نے مذاکرات میں نمایاں پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں راہنماﺅں نے اقتصادی بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے روڈ میپ پر اتفاق کیا ہے.(جاری ہے)
امریکی نائب صدر کا چار روزہ دورہ بھارت فروری میں وزیراعظم مودی نے وائٹ ہاﺅس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد ہورہا ہے جس کے دوران بھارت نے امریکہ کے ساتھ اپنا تجارتی سرپلس متوازن کرنے کے لیے مزید امریکی تیل اور گیس خریدنے کا وعدہ کیا تھا.
تاہم اس کے باوجود بھارت کو ٹرمپ کی جانب سے 26 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑا جسے بعد میں 90 دن کی مدت کے لیے کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیایاد رہے کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس گزشتہ روز دہلی پہنچے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا جس کے بعد انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب دہلی سخت ٹیرف سے بچنے کے لیے امریکہ کے ساتھ جلد تجارتی معاہدے کی کوشش کر رہا ہے. بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی کے دفتر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے نئی دہلی کو امید ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس ماہ اعلان کردہ بھاری ٹیرف پر 90 دن کی مہلت کے دوران کچھ رعایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا. وینس کے چار روزہ دورے میں قلعے کی شکل کے تاریخی شہر جے پور جائیں گے اور تاج محل دیکھیں گے گزشتہ رات وزیراعظم مودی نے ان کے اعزازمیں اپنی رہائش گاہ پر عشائیہ دیا تھا بھارتی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق دونوں راہنماﺅں نے توانائی، دفاع، سٹریٹجک ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو کی تاہم اس ملاقات کی مزید تفصیلات نہیں دی گئیں. جے ڈی وینس کی ملاقاتوں کے بعد امریکی تجارتی نمائندے جیمی سن گریئر نے کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ واشنگٹن اور بھارت کی وزارت تجارت نے باہمی تجارت پر مذاکرات کے لیے روڈ میپ طے کرنے کے حوالے سے شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دے دی ہے وینس اور مودی کے درمیان چین پر بھی گفتگو متوقع ہے جسے دونوں حکومتیں مختلف شعبوں میں ایک چیلنج کے طور پر دیکھتی ہیں دونوں ملک’ ’کواڈ“ گروپ کا بھی حصہ ہیں جس میں آسٹریلیا اور جاپان بھی شامل ہیں امریکی نائب صدر کے ساتھ ان کی بھارتی نژاداہلیہ اوشا بھی ہیں.