کراچی میں کروڑوں روپے مالیت کے اسمگل شدہ ٹائر برآمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
چھاپہ مار کاروائی رینجر 62 ونگ کی معاونت سے کی گئی، جس میں 5027 اسمگل شدہ سیکنڈ ہینڈ ٹائرز برآمد کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کسٹمز انفورسمنٹ کراچی کی یومیہ بنیادوں پر انسداد اسمگلنگ مہم کے تحت پرانی سبزی منڈی گلشن اقبال میں قائم مختلف گوداموں پر کارروائی کی گئی۔ یہ چھاپہ مار کاروائی رینجر 62 ونگ کی معاونت سے کی گئی، جس میں 5027 اسمگل شدہ سیکنڈ ہینڈ ٹائرز برآمد کیے گئے۔ کسٹمز ترجمان کے مطابق چھاپہ مار کارروائی میں مختلف غیر ملکی برانڈز اور سائز کے برآمد ہونے استعمال شدہ ٹائرز کی مالیت 7 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔ برآمد ہونے اسمگل شدہ ٹائرز کو 16 مال بردار ہیوی وہیکلز کے ذریعے اے ایس او کسٹمز کے گودام منتقل کر دیا گیا، کسٹمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے ٹائرز ضبط کر لیے گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسمگل شدہ
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔