ناورو(نیوز ڈیسک)باہر جانے والے افراد کیلئے ایک اہم خبر سامنے آئی ہے، ایک نئے ملک کی شہریت انتہائی سستے داموں فروخت کیلئے پیش کی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بحر الکاہل میں ایک چھوٹے سے جزیرے Nauru نے شدید آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک منفرد پروگرام متعارف کرایا ہے۔ صرف 20 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا، ناورو موسمیاتی تحفظ اور نقل مکانی کی کوششوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے فی پاسپورٹ 105,000 ڈالر (تقریباً 91.

44 لاکھ روپے) کی شہریت کی پیشکش کر رہا ہے۔

اس پروگرام سے حاصل ہونے والی رقم ناورو کے 12,500 رہائشیوں کو محفوظ، بلند مقام پر منتقل کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ بڑھتی ہوئی سطح سمندر، ساحلی کٹاؤ، اور طوفان اس جزیرے کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

ناورو کے صدر ڈیوڈ اڈیانگ نے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب دنیا موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں بات کر رہی ہے، ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے تحفظ کے لیے فوری عملی اقدامات کرنے چاہییں۔

Nauru کی شہریت مختلف فوائد فراہم کرے گی، جن میں برطانیہ، ہانگ کانگ، سنگاپور، اور متحدہ عرب امارات جیسے 89 ممالک کا ویزا فری سفر جیسی سہولیات شامل ہیں۔ یہ خاص طور پر سخت سفری قوانین والے ممالک کے لوگوں کے لیے پرکشش آفر ہے۔

تاہم، پروگرام کے سخت تقاضے ہیں۔ سکیم کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے مجرمانہ ریکارڈ یا دیگر مسائل کے حامل افراد کو شہریت دینے سے انکار کر دیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:خیبر پختونخوا میں دو سال سے ایک ہی جگہ پر تعینات سرکاری ملازمین کے تبادلوں کا فیصلہ

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی شہریت کے لیے

پڑھیں:

فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب

نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ درست اقدام ہے، فلسطینی صدر کے مطابق اس کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ پاکستان کی صدارت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کثیر الجہتی تعاون اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ اورسہ ماہی کھلے مباحثہ جس کا موضوع ”مشرق وسطیٰ کی صورت حال، بشمول مسئلہ فلسطین“ کے عنوان سے منعقدہ ہوا، یہ اجلاس موجودہ وقت کی اہمیت ہے امید ہے کہ یہ عالمی امن کیلئے بہتر اور مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے اہم قدم ثابت ہوگا، ضرورت اس امر کی ہے کہ اجلاس کو صرف قراردادوں یا بیانات کی حدتک محدود نہ رکھا جائے بلکہ غزہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے۔

حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ فلسطین ایک حقیقت ہے اور اسرائیل غاصب اور ناجائز ریاست ہے، مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل کسی صورت قابل قبول نہیں کیا جاسکتا۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ درست اقدام ہے، فلسطینی صدر کے مطابق اس کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جائے گا۔ انہوں نے فرانسیسی حکومت سے اپیل کی ہنگامی بنیادوں دیگر ممالک کے تعاون سے مسئلہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادار کرے۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اقوام متحدہ جیسا ادارہ بھی مغربی طاقتوں کے ہاتھو ں یرغمال بنا ہوا ہے اور امریکہ قتل عام کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے اور اسرائیل کو اسلحہ اور پیسہ فراہم کررہا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • 10 لاکھ بھارتیوں نے اپنے ملک کی شہریت چھوڑی
  • محسن نقوی کا بریکوٹ میں فتنہ الہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سی ٹی ڈی کو خراج تحسین
  • 60 ہزار روپے ماہانہ کمانے کا موقع ! پاکستانی نوجوانوں کے لئے بڑی خبر
  • ایگریکلچر گریجویٹس کیلئے انٹرن شپ کے دوسرے فیز کا آغاز، 60 ہزار ماہانہ ملیں گے
  • ای سی سی: گھر تعمیر کیلئے سستے قرضوں، گرین ٹیکسو نومی کی منظوری، شپ بریکنگ کو صنعت کا درجہ دیدیا
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • غزہ سے باہر 6 ہزار امدادی ٹرک اجازت کے منتظر ہیں، فلپ لازارینی
  • بلوچستان کی ابلاغی جنگ میں انتہائی اہم کردار ادا کرنے والےمیجر انور کاکڑ دہشتگرد حملے میں شہید
  • اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار
  • اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدر