نئے ملک کی شہریت انتہائی سستے داموں فروخت کیلئے پیش، باہر سیٹل ہونا چاہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ناورو(نیوز ڈیسک)باہر جانے والے افراد کیلئے ایک اہم خبر سامنے آئی ہے، ایک نئے ملک کی شہریت انتہائی سستے داموں فروخت کیلئے پیش کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بحر الکاہل میں ایک چھوٹے سے جزیرے Nauru نے شدید آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک منفرد پروگرام متعارف کرایا ہے۔ صرف 20 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا، ناورو موسمیاتی تحفظ اور نقل مکانی کی کوششوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے فی پاسپورٹ 105,000 ڈالر (تقریباً 91.
اس پروگرام سے حاصل ہونے والی رقم ناورو کے 12,500 رہائشیوں کو محفوظ، بلند مقام پر منتقل کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ بڑھتی ہوئی سطح سمندر، ساحلی کٹاؤ، اور طوفان اس جزیرے کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
ناورو کے صدر ڈیوڈ اڈیانگ نے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب دنیا موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں بات کر رہی ہے، ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے تحفظ کے لیے فوری عملی اقدامات کرنے چاہییں۔
Nauru کی شہریت مختلف فوائد فراہم کرے گی، جن میں برطانیہ، ہانگ کانگ، سنگاپور، اور متحدہ عرب امارات جیسے 89 ممالک کا ویزا فری سفر جیسی سہولیات شامل ہیں۔ یہ خاص طور پر سخت سفری قوانین والے ممالک کے لوگوں کے لیے پرکشش آفر ہے۔
تاہم، پروگرام کے سخت تقاضے ہیں۔ سکیم کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے مجرمانہ ریکارڈ یا دیگر مسائل کے حامل افراد کو شہریت دینے سے انکار کر دیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:خیبر پختونخوا میں دو سال سے ایک ہی جگہ پر تعینات سرکاری ملازمین کے تبادلوں کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصارالله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا انچارج "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہمارے ڈرونز اور نام کی وجہ سے "نتین یاہو" کا مشتعل ہونا، ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نتین یاہو ہمارا دشمن ہے اور ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنے دشمن کو پریشان رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ "یافا"، مقبوضہ فلسطین کا ایک شہر ہے، جسے ہم نے اپنے ایک ڈرون کے نام کے طور پر تجویز کیا۔ ڈرون کا نام یافا رکھنے کے لئے ہم نے "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ایک شہید کمانڈر سے مشاورت بھی کی۔ انصارالله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے اس بات کی وضاحت کی کہ نتین یاہو ایک جنگی مجرم ہے۔ اسے دوسروں کو دھمکیاں نہیں دینی چاہیئں، بلکہ اس انسانی مجرم کا ٹرائل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔
نصر الدین عامر ہی نے آج صبح BBC سے گفتگو میں کہا کہ فلسطینی عوام کی مدد یمنی قوم کی خواہش ہے، جسے ہمارے قائدین نے غزہ کی پٹی میں عملی صورت میں انجام دیا۔ ہماری عوام ہر ہفتے لاکھوں کی تعداد میں چوراہوں و شاہراہوں پر مظاہرے کرتی ہے۔ وہ فلسطینی عوام کی مدد کے خواہاں ہیں۔ تمام عرب و مسلم اقوام، فلسطینیوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں، لیکن اُن کی حکومتیں اس کام میں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کا یہ اخلاقی، انسانی و مذہبی فریضہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد کریں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند کروائیں۔ انصارالله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے کہا کہ یمن سے فلسطین کی مدد کا سوال نہیں پوچھنا چاہیئے بلکہ دیگر اقوام سے پوچھنا چاہیئے کہ وہ کیوں فلسطین کی مدد نہیں کر رہیں۔ اگر اس خطے میں رہنے والے تمام لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھتے تو غزہ کی پٹی و یمن میں ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔