نازش جہانگیر کا شادی سے متعلق بیان: کونسا میرے بال سفید ہو رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پاکستانی معروف ماڈل اور اداکارہ نازش جہانگیر نے حال ہی میں اپنی شادی کے حوالے سے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شرکت کے دوران جب ان سے شادی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ "شادی کا ایک وقت مقرر ہے، تو میں اس سے پہلے شادی کیوں کروں؟ کیوں اس کے لیے ہاتھ پیر ماروں جب ہونی ہو گی ہوجائے گی، ابھی کونسا میری عمر نکل رہی ہے یا میرے بال سفید ہو رہے ہیں۔"
نازش جہانگیر نے نوجوان لڑکیوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ شادی کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی سامنے والے کے ساتھ ہم آہنگی ہو، آپ ایک دوسرے کو سمجھ سکیں۔ اگر آپ سامنے والے کو سمجھ نہیں سکتے تو جلد بازی میں شادی کا فیصلہ نہ لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی لڑکی کو صرف اس لیے جلد بازی میں شادی کا فیصلہ نہیں لینا چاہیے کہ اس کی عمر نکل رہی ہے بلکہ جب تک وہ سامنے والے کے ساتھ دل سے سکون محسوس نہ کرے اس وقت تک شادی کا فیصلہ نہ کرے۔
واضح رہے کہ نازش جہانگیر حال ہی میں اپنے بولڈ لباس کے باعث تنقید کی زد میں آئی تھیں۔ تاہم، انہوں نے اس تنقید کا بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ساتھ کام کرنا مشکل نہیں ہے بلکہ وہ اپنے کام سے مخلص ہیں اور پیشہ ورانہ رویہ رکھتی ہیں۔
نازش جہانگیر پاکستان شوبز انڈسٹری کی ایک معروف اداکارہ اور ماڈل ہیں جو اپنی خوبصورتی اور اداکاری کے باعث مداحوں میں مقبول ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نازش جہانگیر شادی کا
پڑھیں:
عدالتیں کرپشن کا حصہ، کونسا جج کرپٹ اچھی طرح جانتا ہوں: جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ عدالتیں کرپشن کا حصہ ہیں، ہمارا کونسا جج کرپٹ ہے، اچھے طریقے سے جانتا ہوں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں زمین کے لین دین سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر جسٹس محسن اختر کیانی سٹیٹ کونسل اور ضلعی انتظامیہ پر برہم ہو گئے، ریمارکس دیے کہ مجھے سب پتہ ہے کہ اداروں میں پیسے کیسے بٹورے جاتے ہیں، ہمارا کونسا جج کرپٹ ہے میں اچھے طریقے سے جانتا ہوں، ان کا بس نہیں چلتا، نہیں تو یہ رشوت کو قانونی طور پر لاگو کر دیں۔
تحریک انصاف کی احتجاج کی کال ؛سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی گھر پر پولیس کی کارروائی پر کھل کر بول پڑے
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتیں بھی کرپشن کا حصہ ہیں، تین مرتبہ عدالتی ہدایات کے باوجود ادائیگی کیوں نہیں کی گئی، ڈپٹی کمشنر اور چیف کمشنر عملدرآمد کیوں نہیں کروا رہے، ڈپٹی کمشنر اس نظام کا حصہ ہے اور سارا دن جو کچھ ہوتا ہے مجھے پتہ ہے۔
فاضل جج نے مزید کہا کہ میں چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو عدالت بلا کر 2 منٹ میں قانون سکھا دوں گا، اگر اگلی سماعت پر میرے آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو ڈپٹی کمشنر اور چیف کمشنر عدالت پیش ہوں۔
عدالت نے اپنے حکم پر عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
شہناز گل ہسپتال میں داخل ، کرن ویر مہرا کی مداحوں سے جذباتی اپیل
مزید :