نازش جہانگیر کا شادی سے متعلق بیان: کونسا میرے بال سفید ہو رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پاکستانی معروف ماڈل اور اداکارہ نازش جہانگیر نے حال ہی میں اپنی شادی کے حوالے سے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شرکت کے دوران جب ان سے شادی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ "شادی کا ایک وقت مقرر ہے، تو میں اس سے پہلے شادی کیوں کروں؟ کیوں اس کے لیے ہاتھ پیر ماروں جب ہونی ہو گی ہوجائے گی، ابھی کونسا میری عمر نکل رہی ہے یا میرے بال سفید ہو رہے ہیں۔"
نازش جہانگیر نے نوجوان لڑکیوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ شادی کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی سامنے والے کے ساتھ ہم آہنگی ہو، آپ ایک دوسرے کو سمجھ سکیں۔ اگر آپ سامنے والے کو سمجھ نہیں سکتے تو جلد بازی میں شادی کا فیصلہ نہ لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی لڑکی کو صرف اس لیے جلد بازی میں شادی کا فیصلہ نہیں لینا چاہیے کہ اس کی عمر نکل رہی ہے بلکہ جب تک وہ سامنے والے کے ساتھ دل سے سکون محسوس نہ کرے اس وقت تک شادی کا فیصلہ نہ کرے۔
واضح رہے کہ نازش جہانگیر حال ہی میں اپنے بولڈ لباس کے باعث تنقید کی زد میں آئی تھیں۔ تاہم، انہوں نے اس تنقید کا بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ساتھ کام کرنا مشکل نہیں ہے بلکہ وہ اپنے کام سے مخلص ہیں اور پیشہ ورانہ رویہ رکھتی ہیں۔
نازش جہانگیر پاکستان شوبز انڈسٹری کی ایک معروف اداکارہ اور ماڈل ہیں جو اپنی خوبصورتی اور اداکاری کے باعث مداحوں میں مقبول ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نازش جہانگیر شادی کا
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں کو کون سی تجویز پیش کریں گے؟
توقع ظاہر کی گئی ہے کہ صدر ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے جن امور پر بات کریں گے، ان میں اسرائیلی انخلا سے متعلق اصول اور جنگ کے بعد غزہ میں گورننس سے متعلق امور شامل ہوں گے۔ ایک ایسا غزہ جس میں حماس کی مداخلت نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے منگل کو ملاقات کریں گے، ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم ممالک کے رہنماؤں کو غزہ میں جنگ کے بعد کی گورننس اور امن سے متعلق تجویز پیش کریں گے۔ مغربی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں سعودی عرب، پاکستان، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکیہ اور انڈونیشیا کے رہنماء شریک ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک غزہ میں فوج بھیجنے پر آمادہ ہوں، تاکہ اسرائیل انخلا کرسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک فلسطین میں اقتدار کی منتقلی کے عمل اور بحالی کے کاموں کے لیے فنڈنگ بھی کریں۔ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ صدر ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے جن امور پر بات کریں گے، ان میں اسرائیلی انخلا سے متعلق اصول اور جنگ کے بعد غزہ میں گورننس سے متعلق امور شامل ہوں گے۔ ایک ایسا غزہ جس میں حماس کی مداخلت نہیں ہوگی۔