چیئرپرسن پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جہاں آراء وٹو نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کو برابر کے شہری کے طور پر تسلیم کیے بغیر ترقی کا خواب ادھورا رہے گا۔ تعلیم اور شعور ہی خواتین کو ان کے جائز حقوق کی پہچان دلا سکتا ہے۔ نصاب میں امہات المومنینؓ، صحابیاتؓ اور اہل بیتؑ کی مقدس خواتین کے سیرت و کردار کو شامل کیا جانا چاہیے تاکہ نوجوان نسل کو عملی زندگی میں ان کے کردار سے رہنمائی حاصل ہو۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کے ذیلی ادارے وائس آرگنائزیشن کے زیراہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر’’ وقارِ نسواں و خاندانی استحکام‘‘ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس میں مقررین نے خواتین کے اقتصادی استحکام اور ویمن امپاورمنٹ سے متعلق موجودہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو درپیش سماجی اور معاشی چیلنجز کے حل کیلئے حکومت کو مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے، تاکہ خواتین کو مساوی مواقع میسر آ سکیں۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ امہات المومنینؓ، صحابیاتؓ اور اہلبیت اطہارؑ کی مقدس خواتین کے حالات زندگی کو تمام سطحوں کے نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ نئی نسل ان کی سیرت و کردار سے رہنمائی حاصل کر سکے۔ اس کے علاوہ، مساجد میں کمیونٹی سینٹرز بھی قائم کرنے کی تجویز دی گئی تاکہ وہاں خواتین اور بچیوں کی دینی و اخلاقی بنیادوں پر تعلیم و تربیت کا مؤثر اہتمام ہو سکے، جس کیلئے ماہر معلمات کو پُرکشش معاوضوں پر تعینات کیا جائے۔ مزید برآں، پرائمری سطح پر اخلاقیات کو بطور مضمون نصاب میں شامل کرنے اور اساتذہ کی تربیت کیلئے مدر ٹریننگ پروگرام کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

صدر منہاج القرآن ویمن ڈاکٹر فرح ناز نے کہا کہ خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا اور انہیں عملی زندگی میں مساوی مواقع دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ وہ ملک کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ سینئر قانون دان سابق سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار صباحت رضوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ورک پلیس پر خواتین کو ہراسانی سے بچانے کیلئے موجودہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ ساتھ ہی، دیہی اور پس ماندہ علاقوں میں خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ مالی طور پر خودمختار ہو سکیں اور اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھا سکیں۔ جیلوں میں قید خواتین کیساتھ غیرانسانی سلوک ناقابلِ قبول ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کی قانونی مدد کیلئے خصوصی پالیسی مرتب کرے اور ان کے بچوں کی کفالت اور تعلیم کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ چیئرپرسن پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جہاں آراء وٹو نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کو برابر کے شہری کے طور پر تسلیم کیے بغیر ترقی کا خواب ادھورا رہے گا۔ تعلیم اور شعور ہی خواتین کو ان کے جائز حقوق کی پہچان دلا سکتا ہے۔ نصاب میں امہات المومنینؓ، صحابیاتؓ اور اہل بیتؑ کی مقدس خواتین کے سیرت و کردار کو شامل کیا جانا چاہیے تاکہ نوجوان نسل کو عملی زندگی میں ان کے کردار سے رہنمائی حاصل ہو۔

ڈائریکٹر وائس عائشہ مبشر نے تقریب میں آئے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے خواتین کے تحفظ اور بحالی کیلئے ویمن ری ہیبلیٹیشن سینٹرز کے قیام اور ان کی موثر نگرانی پر بھی زور دیا تاکہ متاثرہ خواتین کو قانونی، نفسیاتی اور سماجی مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے گھریلو تشدد اور دیگر سماجی جرائم کیخلاف آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خواتین کو اپنے حقوق کا شعور دیا جا سکے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ خواتین کو خواتین کے نے کہا کہ اور ان

پڑھیں:

سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز

سعودی عرب میں خواتین کے تخلیقی جوہر کو اجاگر کرنے والا دوسرا فورم آف کریئٹیو ویمن 2025، 4 تا 6 نومبر کو جامعہ نورہ بنت عبدالرحمن اور سعودی نیشنل میوزیم میں منعقد ہوگا، جس کی سرپرستی شاہی خاندان کی شہزادی نورہ بنت سعود بن نایف بن عبدالعزیز آل سعود کر رہی ہیں۔

فورم کے دوران ایک متاثر کن آرٹ نمائش کا افتتاح کیا جائے گا، جس میں عالمی شہرت یافتہ خواتین فنکارؤں اور ہنرمندوں کے ساتھ ساتھ سعودی فنکارائیں بھی حصہ لیں گی۔

✨ Speaker Announcement ✨
We are honoured to announce Reem Siraj Al-Helwani, Director of the Sustainability Department at the Saudi Electricity Company, as one of the distinguished speakers at the Creative Women Forum Saudi Arabia 2025.

A leading voice in environmental science… pic.twitter.com/9RCgmdu08C

— CREATIVEWOMENPLATFORM (@creativewomen__) November 1, 2025

اس نمائش کا فنی انتظام معروف معمار وڈیزائنر رافائیل بورزیکی کے سپرد ہے، جو ریاض کی حِرفہ ایسوسی ایشن کی سرپرستی میں روایتی سعودی دستکاری کے فروغ کے لیے کام کرتی ہے۔

نمائش میں ترکواز ماؤنٹین پروجیکٹ کے فنکار بھی شریک ہوں گے جو سعودی عرب میں اپنی دسویں سالگرہ منارہا ہے۔

 یہ اقدام وزارتِ ثقافت کے سالِ دستکاری پروگرام کا حصہ ہے، جس میں مصور، مجسمہ ساز، ڈیجیٹل فنکار اور دستکار خواتین اپنے فن کے ذریعے خواتین کے بااختیاری، استحکام اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا

اس اقدام کی تکمیل شہزادی نورہ کی وژنری قیادت اور ڈی ایچ ایل سعودی عرب کے عالمی لاجسٹک تعاون سے ممکن ہوئی، جس نے دنیا بھر سے فن پارے ریاض منتقل کیے۔

اختتامی روز، 6 نومبر کو ریاض کے نیشنل میوزیم میں ایوارڈ تقریب اور گالا ڈنر منعقد ہوگا جہاں سعودی تخلیقیت اور عالمی مہارت ایک ہی شام میں جلوہ گر ہوں گے۔

یہ فورم دنیا بھر سے 500 سے زائد ہنر مند، کاروباری شخصیات، ماہرینِ فنون، سائنسدانوں اور حکومتی رہنماؤں کو اکٹھا کرے گا، تاکہ تخلیقی قیادت اور پائیدار ترقی پر گفتگو ہو، یوں یہ ایونٹ سعودی خواتین کے لیے فن، ثقافت اور قیادت کے امتزاج کی علامت بن جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں
  • صدر زرداری کل سے شروع ہونے والی دوحہ کانفرنس میں شرکت کرینگے
  • ہوم بیسڈ ورکرز کے عالمی دن پرہوم نیٹ پاکستان کے تحت اجلاس
  • صدر مملکت آصف زرداری قطر میں ہونے والی دوسری عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کرینگے
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری قطر میں ہونے والی دوسری عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں شریک ہوں گے
  • سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام
  • ایپل واچ کیلئے واٹس ایپ ورژن کی آزمائش