جماعت اسلامی عوامی خدمت کے ساتھ ظالم حکمرانوں سے حقوق بھی حاصل کرے گی، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
راشن کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت ٹاؤن و یوسی میں اختیارات منتقل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی عوامی خدمت کے ساتھ ساتھ ظالم حکمرانوں سے عوام کے حقوق بھی حاصل کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کررہی ہے لیکن اس نے کراچی کے عوام کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا، اہل کراچی کو باعزت ٹرانسپورٹ، معیاری تعلیم، پینے کا صاف پانی، علاج معالجے کی سہولت سمیت بنیادی ضروریات تک میسر نہیں، پیپلز پارٹی اپنے وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ مائنڈ سیٹ کواندرون سندھ کی طرح کراچی پر بھی مسلط کرنا چاہتی ہے، جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز نے ڈیڑھ سال کے مختصر وقت میں پارکوں کو بحال کیا، پانی و سیوریج کے مسائل حل کیے اور اب گلیوں میں پیور بلاک کے کام کروائے جارہے ہیں، پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت ٹاؤن و یوسی میں اختیارات منتقل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی عوامی خدمت کے ساتھ ساتھ ظالم حکمرانوں سے عوام کے حقوق بھی حاصل کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع گلبرگ وسطی یوسی 8 کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 5 میں 1200 مستحق خاندانوں میں راشن کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ پورے ملک میں الخدمت کا نیٹ ورک موجود ہے، الخدمت ایک این جی او ہے جو کسی بھی ریاست کا متبادل نہیں ہوسکتی لیکن اس کے باوجود کراچی سمیت ملک بھر میں عوامی خدمات انجام دے رہی ہے، علاقہ گلبرگ و حلقہ گلفشاں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو گزشتہ 25 سال سے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں، 12 سو سے زائد ضرورت مندوں میں راشن کی تقسیم کی جارہی ہے، رمضان المبارک برکت و رحمت کا مہینہ ہے، رمضان المبارک غم خواری، صبر و استقامت و ایثار قربانی کا درس دیتا ہے، شہری مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، نفسا نفسی کے عالم میں الخدمت مفت بازار قابل مبارکباد ہے، الخدمت کے تحت مختلف سرگرمیاں سرا نجام دی جارہی ہیں، کراچی میں الخدمت صحت کی سہولیات، پینے کے صاف پانی و دیگر پروجیکٹ پر کام کررہی ہے، الخدمت پورے پاکستان میں 30 ہزار زائد یتیم بچوں کو کفالت یتامیٰ کے تحت سرپرستی کررہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پیپلز پارٹی
پڑھیں:
اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جارہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے غزہ میں جاری نسل کشی اور انسانی بحران پر اپنی شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سمیت عالمی طاقتوں اور دنیا بھر کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اسرائیل کے مسلسل حملوں کو فوری طور پر روکنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ میڈیا کے لئے جاری اپنے بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ غزہ میں 21 لاکھ سے زائد فلسطینی جن میں 11 لاکھ سے زائد بچے شامل ہیں، مسلسل محاصرے اور شدید بمباری کی زد میں ہیں۔ 18 مارچ 2025ء کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی جارحیت کو مزید تیز کردیا ہے اور بنیادی ضروریات اور امداد پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان کے گھر تباہ ہوچکے ہیں اور ان کی آوازیں خاموش کردی گئی ہیں۔ غزہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور فوری توجہ کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے، اب یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق غزہ کے 90 فیصد طبی مراکز تباہ یا ناکارہ ہوچکے ہیں۔ پورے غزہ میں صرف چند غذائی مراکز کام کررہے ہیں جبکہ ہزاروں ٹن خوراک اور دوائیں کئی مہینوں سے سرحدی راستوں پر رکی ہوئی ہیں۔ صفائی، پینے کے صاف پانی اور طبی سہولیات کی تباہی کے باعث اسہال، ہیپاٹائٹس اے اور سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ یونیسیف کے مطابق 6 لاکھ 60 ہزار بچے اسکولوں سے محروم ہیں اور 17 ہزار سے زائد بچے یتیم یا اکیلے رہ گئے ہیں، اگر غزہ کا محاصرہ ختم نہ ہوا تو ستمبر 2025ء تک مکمل قحط پڑنے کا خطرہ ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے عالمی برادری سے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی نظام کے لئے ایک سخت آزمائش کا وقت ہے۔ ہم تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل سے فوجی اور معاشی تعلقات ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے تعلق سے امیر اور طاقتور ممالک بالخصوص امریکہ کی دوہری پالیسی کا خاتمہ ہونا چاہیئے، امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کو رسمی بیانات سے آگے بڑھ کر امن اور انصاف کے بنیادی اصولوں پر عمل کرنا چاہیئے، جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔
سید سعادت اللہ حسینی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا تاریخی اور اخلاقی فریضہ ادا کرے، بھارت نے ہمیشہ فلسطین کے جائز موقف کی حمایت کی ہے۔ اس نازک وقت میں ہماری آواز پہلے سے زیادہ بلند اور واضح ہونی چاہیئے۔ حکومت کو اسرائیلی مظالم کی کھل کر مذمت کرنی چاہیئے، اس کے ساتھ تمام عسکری اور اسٹریٹجک تعلقات معطل کرنے چاہئیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کی پرزور حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آواز سیاسی مصلحتوں کے بجائے آئینی اقدار اور تہذیبی ورثے سے رہنمائی حاصل کرے۔ نسل کشی کے وقت غیر جانبدارانہ سفارتکاری کی پالیسی انسانی قدروں کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے آخر میں ملک کے عوام سے پرامن مزاحمت میں فعال شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جا رہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر فورم، سوشل میڈیا، عوامی اجتماعات اور ذاتی روابط کا استعمال کرتے ہوئے غزہ کی حقیقت دنیا کے سامنے رکھنی چاہیئے اور مظلوموں کے ساتھ کھل کر کھڑے ہونا چاہیئے۔