افطار ڈنر سے خطاب میں پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نے کہا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج جاری رہنا چاہیے، ہم نئی نہریں نکالنے کے خلاف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور صوبائی صدر سندھ نثار احمد کھوڑو  نے کہا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج جاری رہنا چاہیے، ہم نئی نہریں نکالنے کے خلاف ہیں۔ کراچی کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں پیپلز پیرا میڈیکل ونگ سندھ کی جانب سے منعقدہ افطار ڈنر کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے وفاقی حکومت کے مجوزہ منصوبے کے خلاف ہیں اور یہ منصوبہ کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس منصوبے پر وفاقی حکومت سے احتجاج کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں نثار کھوڑو نے کہا کہ حکومت میں پیپلز پارٹی موجود نہیں ہے، حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہے، نہروں کے مجوزہ منصوبے کے خلاف سیاسی، سماجی  تنظیموں کا احتجاج عوام کی آواز ہے، جس پر وفاقی حکومت کو توجہ دینی چاہیے اور یہ منصوبہ منسوخ کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب نہری نظام میں پانی ہی نہیں ہے تو نئی نہروں کیلئے پانی کہاں سے آئے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نہریں نکالنے کے دریائے سندھ سے منصوبے کے خلاف نے کہا

پڑھیں:

سندھ میں 21 لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے: شرجیل میمن

---فائل فوٹو 

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔

ٹنڈوجام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے پکے مکانات بنانے کو کہا، ورلڈ بینک سمیت دیگر اداروں سے متاثرین کے لیے مکانات بنانے کے لیے بات کی، حکومتِ سندھ نے 2022ء کے سیلاب متاثرین کو مفت گھر بنا کر دیے۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں پیپلز پارٹی نے جو کام کیا پاکستان میں کسی نے نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے مفت سولر سسٹم اور سیلاب متاثرین کو پینے کا صاف پانی بھی فراہم کریں گے، این آئی سی وی ڈی میں ہر شہری کے لیے مفت علاج کی سہولت ہے۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی خدمت کی۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خود مختاری دی، صدر زرداری نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا لیکن عمل نہ کیا۔

شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ  وفاقی حکومت کی مہربانی سے سندھ میں بجلی نہیں ہے، سیپکو اور حیسکو 12، 12 گھنٹے تک بجلی فراہم نہیں کر رہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں 21 لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے: شرجیل میمن
  • کیا پاکستان کے یہ اسٹریٹیجک منصوبے مکمل ہو سکیں گے؟
  • پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
  • تونسہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب سے 20 سے زائد دیہات زیر آب
  • مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے: بیرسٹر گوہر
  • (سندھ بلڈنگ ) ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو ،کھوڑو سسٹم کا مہر ہ ثابت
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی کا پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • بارش کی تباہ کاریوں کیخلاف کسی صوبے کو مدد چاہیے تو حاضر ہیں، شرجیل میمن
  • حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان