یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ پر عائد معطلی کو ختم کر دیا ہے، امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ پر عائد معطلی کو ’قریباً‘ ختم کر دیا ہے اور وہ سعودی عرب میں یوکرینی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے اچھے نتائج کی توقع رکھتے ہیں۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ معطلی کو ختم کرنے پر غور کریں گے، تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہم نے قریباً کرلیا ہے، ہم نے قریباً کرلیا ہے۔
واضح رہے کہCIA کے ڈائریکٹر جان ریٹ کلف نے بدھ کو کہا تھا کہ امریکا نے یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ روک دی ہے، تاکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر روس کے ساتھ امن مذاکرات میں تعاون کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ’اپنا میزائل پروگرام ختم نہیں کرینگے‘، ٹرمپ کے خط پر ایرانی سپریم لیڈر کا جواب
یہ معطلی، یوکرین کی روسی میزائل حملوں سے دفاع کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی تھی، اس وقت عائد کی گئی جب امریکا نے کیف کو فوجی امداد فراہم کرنا بھی روک دیا تھا۔
امریکی حکام آئندہ منگل کو سعودی عرب میں یوکرینی وفد سے ملاقات کریں گے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ اہم سمجھوتے کرنے کے لیے تیار ہے؟ اس ملاقات کے دوران امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے معاہدے کا بھی سوال زیر بحث ہوگا۔
ٹرمپ نے بات چیت کے حوالے سے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم اس ہفتے بہت ترقی کرنے والے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا خامنائی کو خط: ’جوہری معاہدہ نہ کیا تو دوسرے طریقے سے نمٹیں گے‘
زیلنسکی اور ٹرمپ کو معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے تھے، جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے کچھ معدنی وسائل تک رسائی حاصل ہو گی، لیکن زیلنسکی کے وائٹ ہاؤس دورے کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان تصادم کے بعد وہ معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے تھے۔
ٹرمپ نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ یوکرین معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرے گا، جس میں یوکرین امریکا سے سیکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ وہ امن چاہیں، وہ اس بات کا مظاہرہ نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ روس، چین اور ایران کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ معدنیات ولادیمیر زیلنسکی یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا معدنیات ولادیمیر زیلنسکی یوکرین یوکرین کے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
ٹرمپ انتظامیہ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے فروغ کے لیے ایک 28 صفحات پر مشتمل جامع ‘اے آئی ایکشن پلان’ جاری کیا ہے جس میں اگلے ایک سال میں نافذ کیے جانے والے 90 سے زائد حکومتی اقدامات شامل ہیں۔
اس منصوبے کا مقصد امریکا کو عالمی اے آئی دوڑ میں برتری دلانا، بیوروکریسی کم کرنا اور بقول انتظامیہ ‘نظریاتی تعصب’ سے پاک ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
ٹرمپ کے مشیر برائے ٹیکنالوجی ڈیوڈ ساکس کا کہنا ہے کہ اے آئی ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے جو معیشت اور قومی سلامتی پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے اور امریکا اس میدان میں چین پر سبقت چاہتا ہے۔ منصوبے میں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر، امریکی ٹیکنالوجی کی عالمی برآمد اور سرکاری و نجی شعبے میں اے آئی کے استعمال کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔
ایکشن پلان کے تحت وفاقی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسی پالیسیوں کا ازسرِنو جائزہ لیں جو اے آئی کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔
صدر ٹرمپ نے 3 ایگزیکٹو آرڈرز پر بھی دستخط کردیے ہیں۔ ایک آرڈر امریکی اے آئی ٹیکنالوجی کی برآمد کو فروغ دے گا، دوسرا ‘نظریاتی تعصب’ والے اے آئی سسٹمز کے خاتمے کی کوشش کرے گا جبکہ تیسرا اے آئی سے پیدا ہونے والے ممکنہ خطرات کی نگرانی سے متعلق ہوگا۔ وائٹ ہاؤس کا مؤقف ہے کہ اے آئی سسٹمز کو ‘سوشل ایجنڈا’ یا سیاسی نظریات سے پاک ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار
تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ عوامی مفادات سے زیادہ بڑی ٹیک کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اے آئی ناؤ انسٹیٹیوٹ کی شریک ڈائریکٹر سارہ مائرز ویسٹ نے کہا کہ یہ منصوبہ عام لوگوں کے تحفظات کو نظر انداز کرتا ہے اور کارپوریٹ مفادات کو ترجیح دیتا ہے۔
سابق بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار جم سیکریٹو نے خبردار کیا کہ حفاظتی اصولوں کے بغیر اے آئی کی تیز رفتار ترقی ‘ریاستی خطرہ’ بن سکتی ہے۔ بائیڈن کا 2023 کا اے آئی آرڈر جو حفاظتی اصول فراہم کرتا تھا، ٹرمپ نے صدارت سنبھالتے ہی منسوخ کر دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں