امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ پر عائد معطلی کو ’قریباً‘ ختم کر دیا ہے اور وہ سعودی عرب میں یوکرینی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے اچھے نتائج کی توقع رکھتے ہیں۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ معطلی کو ختم کرنے پر غور کریں گے، تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہم نے قریباً کرلیا ہے، ہم نے قریباً کرلیا ہے۔

واضح رہے کہCIA کے ڈائریکٹر جان ریٹ کلف نے بدھ کو کہا تھا کہ امریکا نے یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ روک دی ہے، تاکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر روس کے ساتھ امن مذاکرات میں تعاون کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ’اپنا میزائل پروگرام ختم نہیں کرینگے‘، ٹرمپ کے خط پر ایرانی سپریم لیڈر کا جواب

یہ معطلی، یوکرین کی روسی میزائل حملوں سے دفاع کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی تھی، اس وقت عائد کی گئی جب امریکا نے کیف کو فوجی امداد فراہم کرنا بھی روک دیا تھا۔

امریکی حکام آئندہ منگل کو سعودی عرب میں یوکرینی وفد سے ملاقات کریں گے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ اہم سمجھوتے کرنے کے لیے تیار ہے؟ اس ملاقات کے دوران امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے معاہدے کا بھی سوال زیر بحث ہوگا۔

ٹرمپ نے بات چیت کے حوالے سے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم اس ہفتے بہت ترقی کرنے والے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا خامنائی کو خط: ’جوہری معاہدہ نہ کیا تو دوسرے طریقے سے نمٹیں گے‘

زیلنسکی اور ٹرمپ کو معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے تھے، جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے کچھ معدنی وسائل تک رسائی حاصل ہو گی، لیکن زیلنسکی کے وائٹ ہاؤس دورے کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان تصادم کے بعد وہ معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے تھے۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ یوکرین معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرے گا، جس میں یوکرین امریکا سے سیکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ وہ امن چاہیں، وہ اس بات کا مظاہرہ نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ روس، چین اور ایران کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹرمپ معدنیات ولادیمیر زیلنسکی یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا معدنیات ولادیمیر زیلنسکی یوکرین یوکرین کے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے

امریکہ نے ایران سے متعلق نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کے تحت 10 ایرانی افراد اور 27 اداروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ پابندیوں کی زد میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ہانگ کانگ میں موجود کچھ کمپنیاں بھی آئی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق، دو اماراتی کمپنیاں — Ace Petrochem FZE اور Moderate General Trading LLC — کو اسپیشلی ڈیزگنیٹڈ نیشنلز لسٹ (SDN) میں شامل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد امریکہ میں ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں ایران کی سرکاری نیشنل آئل ٹینکر کمپنی سے منسلک ہیں، جو ایران کی تیل برآمد کرنے والی اہم کمپنیوں میں شامل ہے اور پہلے سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔

یہ پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر دوبارہ بات چیت جاری ہے، لیکن یورینیم کی افزودگی پر اختلافات کے باعث یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

نیویارک میں موجود اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'