سعودی عرب میں یوکرین روس جنگ پر اہم مذاکرات، امریکہ کی شرائط کیا ہوں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
ریاض: امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی سے سعودی عرب کے شہر جدہ میں ملاقات کریں گے، جہاں روس-یوکرین جنگ کے خاتمے اور امریکی امداد کی بحالی پر بات چیت متوقع ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امداد اور انٹیلی جنس شیئرنگ معطل کر دی تھی، جس کے بعد زیلنسکی امریکہ کی شرائط ماننے پر مجبور ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق، ٹرمپ نے یوکرین سے اس کے معدنی وسائل کا معاہدہ طلب کیا تھا، تاکہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم کا ازالہ کیا جا سکے جو سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں یوکرین کو دی گئی تھی۔
امریکی امداد معطل ہونے کے بعد یورپی ممالک نے متبادل راستے تلاش کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں، لیکن زیلنسکی کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی سیکیورٹی گارنٹی کا کوئی متبادل نہیں۔ دوسری جانب، روس نے یوکرین پر حملے تیز کر دیے ہیں، خاص طور پر اس کی توانائی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ امداد بحال کرنے کے لیے یوکرین کو مزید رعایتیں دینا ہوں گی، جبکہ ٹرمپ نے روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی بھی دھمکی دی ہے اگر وہ مذاکرات میں لچک نہیں دکھاتا۔
مارکو روبیو گزشتہ ماہ روسی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کر چکے ہیں، جو بائیڈن کے دور میں امریکہ اور روس کے درمیان اعلیٰ سطح کے سفارتی تعلقات منقطع تھے۔
یہ مذاکرات عالمی سیاست کے لیے انتہائی اہم سمجھے جا رہے ہیں، اور ان کے نتائج کا براہ راست اثر روس-یوکرین جنگ، امریکی خارجہ پالیسی، اور یورپی سیکیورٹی صورتحال پر پڑے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔
جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔