موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے: حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مین لائن ون منصوبے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں معاہدہ طے پا چکا ہے ،دوست ملک اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے گا،موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے جو پاکستان تحریک انصاف کے دور میں الزامات اور رکاوٹوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کمپنیوں اور اعلی عہدیداروں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے جن میں دعوی کیا گیا کہ چینی حکام بھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں جس سے سی پیک کے منصوبوں کو نقصان پہنچا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران سی پیک کی بحالی کو یقینی بنایا۔انہوں نے مزید بتایا کہ 9 اقتصادی زونز پر چین کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا گیا ہے جبکہ انڈسٹری کے لیے 23 مارچ سے بجلی کے نرخ کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بجلی کے نرخ میں کتنی کمی ہوگی اس کی تفصیلات وزیراعظم خود اعلان کریں گے۔حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان کا ریلوے نظام 150 سال پرانا ہے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔اولین ترجیح ٹرینوں کو بروقت روانہ کرنا، ان کی صفائی ستھرائی کو بہتر بنانا اور کارگو سروسز میں بہتری لانا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضے ہیں جنہیں چھڑانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اس کے علاوہ ریلوے لینڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے گی جس سے اربوں اور کھربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) ریجن کیلئے عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے بدھ کو ملاقات کی۔ ترجمان وزارت اقتصادی امور ڈویڑن کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک (سی پی ایف) پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وفاقی وزیر احد چیمہ نے پاکستان کو مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور افغانستان ریجن میں شامل کیے جانے کو عالمی بینک کا ایک مثبت اور بروقت فیصلہ قرار دیا۔احد چیمہ نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی ایف پر عملدرآمد کے لیے جامع اور مربوط حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کا کنٹری آفس حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور معاشی اصلاحات میں عالمی بینک کا کردار قابل تعریف ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے عالمی بینک کی قیادت کی غیر متزلزل سپورٹ پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سی پی ایف کے موثر نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے اس موقع پر کہا کہ عالمی بینک پاکستان میں اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں میں مکمل معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے سی پی ایف اور دیگر معاشی اقدامات میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔