فائل فوٹو

کوٹ ادو میں چھاپے کے دوران پولیس کی 2 لڑکیوں کے اہلِ خانہ سے مبینہ بدسلوکی کے معاملے کی انکوائری رپورٹ کل ڈی پی او کو پیش کی جائے گی۔

کوٹ ادو میں 2 لڑکیوں کی پولیس کے خلاف سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی ہے، ویڈیو میں لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس والد کی گرفتاری کے لیے گھر کی دیواریں پھلانگ کر داخل ہوئی، پولیس نے اسے، اس کی 2 بہنوں اور والدہ کیساتھ بدسلوکی کی، والد کو بھی اپنے ساتھ لے گئی۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کو مقدمے میں نامزد اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تھا، لیکن ملزم نے عبوری ضمانت کروا رکھی تھی جس پر پولیس گرفتاری کیے بغیر واپس آ گئی۔

عمرکوٹ، پولیس کا مبینہ نجی جیل پر چھاپا، 24 ہاری بازیاب

پولیس کے مطابق ہاری خاتون نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ زمیندار نے انہیں جبری قیدی بنا رکھا ہے۔

 وائرل ویڈیو پر ڈی پی او نے معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دی، کارروائی میں شامل ایس ایچ او اور دیگر اہلکاروں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا۔

 پولیس کے مطابق انکوائری کمیٹی کل ڈی پی او کو رپورٹ پیش کرے گی، اگر تحقیقات میں الزامات ثابت ہوئے تو ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

اسرائیل کے بڑے شاپنگ مالز بند، اشیائے ضروریہ کی شدید قلت

رپورٹ کے مطابق صیہونی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے حملوں اور جاری تصادم کے ساتھ ہی، مقبوضہ علاقوں کے متعدد شاپنگ سنٹرز جیسے کریون، رمات آویو، گرینڈ مال پٹاہ ٹیکوا اور گرینڈ کینین بی ایس سیکیورٹی خطرات کے باعث بند ہو گئے ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا ذرائع نے ایران کے کامیاب حملوں کے بعد مقبوضہ علاقوں میں مارکیٹوں کے بند ہونے اور شدید اشیاء کی قلت کا انکشاف کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صیہونی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے حملوں اور جاری تصادم کے ساتھ ہی، مقبوضہ علاقوں کے متعدد شاپنگ سنٹرز جیسے کریون، رمات آویو، گرینڈ مال پٹاہ ٹیکوا اور گرینڈ کینین بی ایس سیکیورٹی خطرات کے باعث بند ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ان مراکز کے منتظمین نے وزیرِ اقتصاد کو فوری خط لکھ کر دوبارہ کھولنے کی درخواست کی ہے تاکہ مقبوضہ علاقوں کے رہائشی اپنی ضروریات پوری کر سکیں۔ تاہم، مناسب حفاظتی انفراسٹرکچر کی عدم موجودگی کی وجہ سے یہ مراکز گاہکوں سے خالی ہو گئے ہیں۔اسی دوران، ادائیگی کی کمپنی "شیبا" کے اعداد و شمار کے مطابق، ایران کے ساتھ جنگ کے ابتدائی دنوں میں کریڈٹ کارڈ سے خریداری کی مقدار میں 11.9 فیصد کمی آئی ہے جو تقریباً 1.319 ارب شیکیل رہ گئی ہے۔

آن لائن خریداری بھی فضائی حدود کے بند ہونے اور تجارتی پروازوں کے معطل ہونے کی وجہ سے شدید کمی کا شکار ہے۔ صیہونی میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ اس کے برعکس، گروسری اور خوراک کی اشیاء کی خریداری میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، حتیٰ کہ معدنی پانی کی بوتلیں چند منٹوں میں شیلف سے خالی ہو جاتی ہیں۔ دوسری طرف، سپلائی چین میں خلل کی وجہ سے مرغی کے گوشت، دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی قلت نے لمبی قطاریں اور صارفین میں تشویش بڑھا دی ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے ساتھ چند دن کی جنگ نے صیہونی ریژیم کو نہ صرف سیکیورٹی چیلنجز بلکہ ایک وسیع اقتصادی بحران سے بھی دوچار کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر یہ جنگ جاری رہی تو تل ابیب کی معیشت مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے بڑے شاپنگ مالز بند، اشیائے ضروریہ کی شدید قلت
  • ریلویز پولیس میں بھرتیوں سے متعلق وائرل ویڈیو جعلی قرار
  • چین : کوئلے کی کانوں پر شمسی توانائی کے منصوبے شروع
  • ون ویلنگ کرتے نوجوان کی ویڈیو وائرل، ’اسلام آباد پولیس انہیں نشان عبرت بنائے‘
  • سینیٹ خزانہ کمیٹی کا اجلاس، سولرپینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز منظور
  • مقامی سولر پینلز کا معیار انتہائی ناقص ہے، سولر پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، اختیار بیگ
  • چوہدری تنویر کی گرفتاری کے بعد طبیعت خراب، اسپتال منتقل
  • چوہدری عدنان قتل کیس: ن لیگی رہنما چوہدری تنویر ہائیکورٹ سے گرفتار
  • شین پوخ کی لڑکیوں کا مستقبل اپنے اسکول کے بند دروازے کھلنے کا منتظر
  • ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا