مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات، اعتراف جرم بھی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی: ڈیفنس سے لاپتہ ہوکر بربریت کے ساتھ قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کی انٹروگیشن رپورٹ ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی۔
پولیس کی جانب گرفتار ملزم ارمغان کی انٹروگیشن رپوٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے مبینہ طور پر اعتراف جرم کرلیا اور مصطفیٰ کو قتل کرنے کی وجوہات بھی بتا دیں۔
ملزم نے تفتیش کاروں کے سامنے کاروبار اور منشیات کے استعمال کی تفصیلات بھی اگل دی ہی ، ملزم ارمغان ڈیفنس خیابان مومن کے بنگلے میں کال سینٹر چلاتا رہا، جہاں 30 سے 40 لڑکے اور لڑکیاں کام کرتے تھے جبکہ 30 سے 35 سیکیورٹی گارڈز بھی بنگلے پر تعینات تھے۔
رپورٹ کے مطابق بنگلے میں شیر کے 3 بچے بھی غیر قانونی طور پر رکھے ہوئِے تھے۔
انٹیروگیشن رپورٹ کے مطابق مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے سے پہلے پارٹی ، تشدد اور دوست شیراز کے ساتھ مل کر مصطفیٰ کو کار سمیت جلانے کا پلان بے نقاب ہوگیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیرون ملک سے منشیات منگوانے پر 2019 میں کسٹم نے ارمغان کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا جس کی ارمغان نے ضمانت کرالی تھی۔
تفتیشی رپورٹ کے مطابق ارمغان خود بھی منشیات استعمال کرتا تھا ، نیوایئر نائٹ پر ارمغان نے بنگلے پر لڑکے اور لڑکیوں کی پارٹی رکھی جس میں رات 3 بجے تک شیراز بھی موجود تھا مگر اس پارٹی میں مصطفیٰ نہیں آیا، اگلے روز ملزم ارمغان اور مصظفیٰ کا ذاتی وجوہات پر جھگڑا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق 6 جنوری کو ارمغان نے شیراز کو بنگلے پر بلا کر ساتھ نشہ کیا اور رات 9 بجے مصطفیٰ بھی آگیا، اس دوران جھگڑا ہونے پر اسے بھی ارمغان نے لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا، ارمغان اور شیراز نے مصطفیٰ کے کپڑے بھی اتارے ، سفید چادر سے ہاتھ پاؤں باندھے اور مصطفیٰ کو سیڑھیوں سے گھسیٹ کر نیچے اتارا، بنگلے کی پارکنگ میں مصطفیٰ کی گاڑی بھی موجود تھی اور اسے اسی کی گاڑی کی ڈگی میں ڈالا جس کے بعد اسے حب لے گئے۔
ارمغان نے 2 ملازمین سے کمرے میں خون کے دھبے صاف کرنے کا کہا، ارمغان نے مصطفیٰ کے کپڑے ، موبائل فون اور انٹرنیٹ ڈیوائس اپنے پاس رکھ لی تھی، گاڑی میں پیٹرول نہ ہونے پر ارمغان نے بنگلے سے پیڑول کا کین اپنے ساتھ لے گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق موبائل فون اور دیگر سامان راستے میں پھیک دیا رات ساڑھے 4 بجے حب پہنچے اور گاڑی پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی ارمغان اور شیراز حب سے کراچی کیلئے پیدل نکلے اور ناشتے کیلئے ایک ہوٹل پر رکے۔
ہوٹل والے نے اسلحہ دیکھ لیا جس کے بعد دونوں ہوٹل سے نکلے اور ڈھائی سے 3 گھنٹے پیدل چلنے اور مختلف گاڑیوں سے لفٹ لیکر کراچی پہنچے، رپورٹ کے مطابق چند روز بعد مصطفیٰ کی والدہ نے ارمغان سے بیٹے سے متعلق پوچھا، ارمغان کے مطابق مصطفیٰ 6 جنوری کی رات نعمان نامی منشیات فروش دوست کو بتا کر اس کے پاس آیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مصطفیٰ کی والدہ کے شک ہونے پر ارمغان اور شیراز اسلام آباد چلے گئے ، ارمغان کے بنگلے پر پولیس چھاپے سے 3 روز قبل ہی ارمغان کراچی پہنچا تھا، سی سی ٹی وی کیمرے میں پولیس کو دیکھ کر ملزم نے کافی دیر تک پولیس پر فائرنگ کی، مقابلے کے بعد پولیس نے ارمغان کو حراست میں لے لیا اور ملزم کی نشاندہی پر گھر میں چھپایا گیا اسلحہ ، گولیاں ، لیپ ٹاپس اور دیگر سامان بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق ارمغان اور بنگلے پر
پڑھیں:
حمیرا اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر، مزید چونکا دینے والے انکشافات
حمیرا اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر، مزید چونکا دینے والے انکشافات WhatsAppFacebookTwitter 0 11 July, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس) دل دہلا دینے والے انکشافات پر مبنی حمیرا اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی ، جس میں بتایا گیا ہے ان کی لاش کتنی پرانی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ حمیرہ اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، جس میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حمیرا اصغر کی موت کو تقریباً 8 سے 10 ماہ گزر چکے ہیں، جبکہ ان کی لاش گلنے سڑنے کے آخری مراحل میں تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون کے ناخن ہڈی سے الگ ہو چکے تھے اور چہرہ ناقابل شناخت حالت میں تھا جبکہ ان کے جسم کی کوئی ہڈی ٹوٹی ہوئی نہیں پائی گئی۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ حمیرا کی لاش ڈی کمپوز کے بالکل آخری اسٹیج پر تھی اور ان لاش میں تھوڑےکیڑے بھی پڑ چکے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فزیکل مینس سے زیادتی کاپتہ لگانا مشکل ہے تاہم ، لاش سے ان کے بال اور شرٹ کے ٹکڑے کیمیائی معائنےکیلئے بھیجے ہیں تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں۔
یاد رہے ماڈل و اداکارہ حمیرا کی میت تدفین کے لیے لاہور منتقل کر دی گئی، نماز جنازہ گرین ٹاؤن میں ادا کی جائے گی۔
خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔
حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔
ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشاہ محمود ،سرفراز چیمہ اور محمود الرشید کی 9 مئی کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا اپوزیشن کے 26معطل ارکان کی نااہلی ریفرنس پر اسپیکر پنجاب سے ملاقات عمران خان کے بیٹوں کا پاکستان آنے کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا سپریم کورٹ کا پی ٹی سی ایل پنشنرز کے حق میں فیصلہ ، 90 دن میں ادائیگی کا حکم شاہ محمود قریشی کی 9 مئی کے کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ابھی جنگ جاری ہے، ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں: امریکا فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 2 کروڑ ڈالر ہرجانے کی درخواستCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم