Express News:
2025-09-17@23:15:41 GMT

کرکٹ پر کافی عرصہ گفتگو نہیں ہونی چاہیے، نظر انداز کریں

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کی تقریب میں پاکستان کی عدم شرکت کا یقیناً ذمے دار پی سی بی ہے، ہم آئی سی سی کو ذمے دار قرار نہیں دے سکتے وجہ یہ ہے کہ آخری میچ میں چیئرمین صاحب کہاں تھے؟. 

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجھے اس پورے ٹورنامنٹ کی سمجھ نہیں آئی کہ ہوا کیا پاکستان کے ساتھ، ٹیم کا جس دن اعلان ہوا تھا ہم اسی دن سمجھ گئے تھے کہ ہم ان سے کیا توقعات رکھ سکتے ہیں.

 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ پی سی بی یا حکومت پاکستان کو کب معلوم ہوا کہ ان کو نظر انداز کر دیا گیا ہے جب سوشل میڈیا پر شور مچا اس سے پہلے کیوں خاموش تھے؟یہ تو انھیں پہلے سے معلوم ہوگا کہ ہمیں نظر انداز کر دیا گیا ہے، اس کی اختتامی تقریب میں ہم موجود نہیں ہے، انھیں اس سے پہلے شور مچانا چاہیے تھا، اس سے پہلے عالمی میڈیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دینا چاہیے تھا، پی سی بی کہاں ہے؟ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سب کے سامنے ہے یہاں بات ہو رہی ہے جو کچھ اتوار کی اختتامی تقریب میں ہوا، اوورآل دیکھا جائے تو پی سی بی نے انڈیا کے ساٹھ ڈیل کی، آئی سی سی کے لیول پرتو پی سی بی تعریف کا مستحق ہے کہ جیسے ہم نے پہلے بھی کہا کہ انڈیا نہیں آتا تھا اور ہم ٹورنامنٹ کھیلنے کیلیے اپنی ٹیم انڈیا بھیج دیتے تھے تو اس دفعہ کم ازکم یہ ہوا کہ پی سی بی نے صاف کہہ دیا کہ پاکستان بھی انڈیا میں نہیں کھیلے گا. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ جب آوے کا آوا بگڑا ہو، ٹیم نے جس طرح میچ کھیلے اور پاکستانیوں کے جذبات کچلے، اس نے ہمیں یہ سب کچھ دکھایا کہ ہماری کوئی اوقات نہیں ہے،کرکٹ پر کافی عرصہ گفتگو نہیں ہونی چاہیے ان کو نظر انداز کریں، جو اصول بنتا ہے ان کی اوقات کیا ہے؟، انھوں نے ہمارے جذبات کے ساتھ کیا کیا ہے، فائنل میچ میں پاکستان کے چیئرمین کیوں نہیں تھے؟ محسن نقوی سامنے آئیں اور سارے سوالوں کے جواب دیں. 

تجزیہ کا محمد الیاس نے کہا کہ آئی سی سی کو چاہیے تھا کہ پی سی بی کے چیئرمین کو ساتھ اسٹیج پر لاتی، ہم میزبان تھے تو چاہیے تو یہ تھا کہ ہماری پارٹیسپیشن زیادہ ہوتی، پاکستان کو بالکل نظر انداز کیا گیا، یہ بہت سیریس ایشو ہے، اس کو ٹیک اپ کرنا چاہیے تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو، آئی سی سی کے چیئرمین اگر انڈین ہیں تو ان کو یہ نہیں چاہیے کہ وہ انڈیا کی طرف داری کریں اور دوسرے ممالک کے ساتھ زیادتی کریں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ تجزیہ کا پی سی بی

پڑھیں:

ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے

آن لائن بیٹنگ (جوئے) کی ایپ کی تشہیر کے کیس میں بھارت کے معروف سابق کرکٹرز اور اداکار کو طلب کر لیا گیا ہے۔

انڈیا کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سابق کرکٹرز رابن اُتھپا اور یووراج سنگھ جبکہ معروف اداکار سونو سود کو منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔

ای ڈی حکام کے مطابق رابن اُتھپا کو 22 ستمبر، یووراج سنگھ کو 23 ستمبر جبکہ سونو سود کو 24 ستمبر کو پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ کیس مبینہ غیر قانونی آن لائن بیٹنگ ایپ 1xBet سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جوئے کی تشہیر کا معاملہ، رجب بٹ کو نوٹس مل گیا، یوٹیوبر کا ردعمل بھی سامنے آگیا

اس سے قبل ایجنسی سابق کرکٹرز سریش رائنا اور شیکھر دھون سے بھی تفتیش کر چکی ہے۔ پیر کو سابق ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ میمی چکرورتی کا بیان ریکارڈ کیا گیا جبکہ منگل کو بنگالی اداکار انکُش ہزرا بھی ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اداکارہ اور 1xBet کی انڈیا برانڈ ایمبیسڈر اروشی روتیلا کو بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ تاحال پیش نہیں ہوئیں۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ مبینہ غیر قانونی جوئے کی ایپس سرمایہ کاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے اور بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔ کمپنی کے مطابق 1xBet  عالمی شہرت یافتہ جوئے کی ایپ ہے جو گزشتہ 18 برسوں سے جوئے کی انڈسٹری میں کام کر رہا ہے اور اس کی ویب سائٹ و ایپ 70 زبانوں میں دستیاب ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جوئے کی پروموشن کا الزام: ڈکی بھائی کے بعد مزید 2 ٹک ٹاکرز این سی سی آئی اے کے نشانے پر، نوٹسز جاری

دوسری طرف پاکستان میں معروف یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کو تحقیقاتی اداروں نے غیرقانونی جوئے کی ایپس کی تشہیر میں گرفتار کرچکے ہیں۔

ڈکی بھائی کو 17 اگست کو نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے ریاست کی مدعیت میں درج مقدمے کے تحت گرفتار کیا تھا۔ انہیں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق یوٹیوبر نے اپنی ویڈیوز میں ایک بیٹنگ (جوا) ایپ کو فروغ دیا، جس سے متعدد افراد کو مالی نقصان پہنچا۔ ان پر کئی قانونی دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے، اور ان کے جسمانی ریمانڈ میں اب تک 6 بار توسیع ہو چکی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تفتیش جوئے کی ایپ ڈکی بھائی یووراج سنگھ

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
  • کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  •  اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
  • 6طیارے تباہ کروانے اور جنگ ہارنےکےبعد کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے،عطاتارڑ
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار