پریس کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رمضان کے بعد عوامی تحریک کے لیے تیار ہیں، جماعت اسلامی رمضان کے بعد ملین مارچ کرے گی، رمضان کے مہینے میں کم از کم شہریوں کو ریلیف دیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت 50 روپے فوری کم کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ کراچی ٹیکس دیتا ہے تو حق بھی سب سے پہلے کراچی کو ملنا چاہیئے، رمضان المبارک کے بعد کراچی میں ملین مارچ کریں گے، اہل کراچی کے حق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت 50 روپے فوری کم کی جائے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد بھی کررہے ہیں مزاحمت بھی جاری ہے، کراچی کے 50 فیصد علاقوں میں آج بھی پانی موجود نہیں، پانی گھروں کے نلکوں میں آنا چاہیئے۔ منعم ظفر نے کہا کہ سندھ حکومت کو کرپشن سے فرصت نہیں، دوپہر کے تین بجتے ہی شہر میں ٹریفک جام ہوجاتا ہے، پچھلے دو ماہ میں 5 ہزارسے زائد کتے کے کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، ہم وسائل اور اختیارات سے بڑھ کر کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رمضان کے بعد عوامی تحریک کے لیے تیار ہیں، جماعت اسلامی رمضان کے بعد ملین مارچ کرے گی۔ منعم ظفر نے کہا کہ افطار اور سحری کے اوقات میں گیس نہیں ہے، سحری کے اوقات میں شہری ہوٹل سے کھانا خرید رہے ہیں، ایس ایس جی سی گیس شیڈول پر عمل کروانے میں ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں کم از کم شہریوں کو ریلیف دیا جائے، پیٹرول کی قیمت پچھلے 4 سال کی کم ترین سطح پر ہے، انٹرنیشنل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 82 سے کم ہو کر 69.

3 ڈالرز پر آگئی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت 50 روپے فوری کم کی جائے۔ منعم ظفر خان نے یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ جن سڑکوں کو بنانے کا وعدہ 6 ماہ پہلے کیا گیا ان کو اب تک نہیں بنایا گیا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیٹرول کی قیمت جماعت اسلامی رمضان کے بعد نے کہا کہ

پڑھیں:

اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔

درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات