ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک اپنی مشن کے تحت مالی خدمات کی رسائی کو بڑھانے اور پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر رمضان المبارک میں ضرورت مند افراد تک مالی امداد پہنچانے میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔

اس اقدام کے تحت ملک بھر میں 4 ملین مستحق خاندانوں میں 20 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے، جس کے تحت ہر خاندان کو 5,000 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں 10 لاکھ سے زائد مستحقین تک یہ امداد پہنچانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جو کہ ملک میں مالی شمولیت کے فروغ کے لیے اس کے عزم کا ثبوت ہے۔

زیادہ تر ادائیگیاں براہ راست موبائل والٹس میں کی جائیں گی، تاکہ امدادی رقوم کی ترسیل کا عمل تیز، محفوظ اور شفاف بنایا جا سکے۔ یہ اقدام نہ صرف فوری مدد فراہم کرتا ہے بلکہ مالی شمولیت کو بھی فروغ دیتا ہے، کیونکہ اس سے مستحق افراد کو موبائل والٹ کے ذریعے ایزی لوڈ، یوٹیلیٹی بل کی ادائیگی اور محفوظ مالی لین دین جیسی بنیادی بینکاری سہولیات حاصل ہوں گی۔

ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کے صدر اور سی ای او، جہانزیب خان نے کہا:
"ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک میں، ہم حکومت کے ساتھ مل کر رمضان المبارک کے دوران مستحق افراد تک مالی امداد پہنچانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ 50 ملین سے زائد رجسٹرڈ صارفین کے ساتھ، ہم صرف لین دین کی سہولت فراہم نہیں کر رہے، بلکہ ایک مالی انقلاب کی قیادت کر رہے ہیں جو لاکھوں لوگوں کو بااختیار بنا رہا ہے۔ پاکستان میں مالی شمولیت کے فروغ میں ہمارا کردار نہایت اہم ہے اور ہم ایسے اقدامات میں معاونت پر فخر محسوس کرتے ہیں جو دیرپا اثرات مرتب کرتے ہیں۔”

یہ اشتراک شفافیت اور عزت و وقار کے ساتھ مالی مدد کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے، تاکہ مستحق افراد بھی رمضان کی برکتوں میں باقی قوم کے ساتھ شریک ہو سکیں۔

پاکستان کے پہلے ڈیجیٹل بینک کے طور پر، ایزی پیسہ ملک میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جس سے نہ صرف اقتصادی ترقی کو فروغ مل رہا ہے بلکہ پائیدار ترقی کے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مالی امداد کے ساتھ کے تحت رہا ہے

پڑھیں:

صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے

ملک میں نئے صوبوں کے قیام کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور اسی تناظر میں وفاقی وزیر مواصلات اور صدر استحکام پاکستان پارٹی، عبدالعلیم خان نے صوبوں کی تقسیم کا نیا فارمولا پیش کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ترقیاتی ضروریات کے پیش نظر نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ چار صوبوں کو تین تین انتظامی حصوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر حصے کے ساتھ موجودہ صوبے کے نام کے ساتھ “نارتھ”، “سینٹرل” اور “ساؤتھ” کا اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے صوبے ملک کی تقسیم کا باعث نہیں بنیں گے بلکہ قومی یکجہتی کو مضبوط، معیشت کو مستحکم اور علاقائی ترقی کو متوازن کریں گے۔ اس انتظامی تقسیم کا مقصد عوامی مسائل کو ان کی دہلیز تک پہنچانا اور اداروں کو زیادہ موثر بنانا ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نئے صوبوں کی بات صرف سیاست اور نعروں تک محدود رہی، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ باہمی مشاورت اور سنجیدگی کے ساتھ اس وژن کو حقیقت میں بدلا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان