حارث رؤف نے نومولود بیٹے کے ساتھ تصویر شیئر کر کے نام بھی بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی:
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف نے اپنے گھر میں بیٹے کی پیدائش کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر اپنے بیٹے کو گود میں لیے ایک تصویر پر مبنی ویڈیو شیئر کی، جس کے پس منظر میں عربی میں دعا چل رہی ہے۔
اسی کے ساتھ حارث رؤف نے دل پزیر دعا لکھی۔ ساتھ میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے بیٹے کا نام محمد مصطفیٰ حارث رکھا ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل شاہین آفریدی اور شاداب خان نے بیٹے کی پیدائش پر حارث رؤف کو مبارک باد دی تھی تاہم کرکٹر کی جانب سے کوئی ردعمل جاری نہیں کیا گیا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Haris Rauf (@harisraufofficial)
واضح رہے کہ حارث رؤف اپنی ہم جماعت لڑکی مزنا مسعود کے ساتھ 24 دسمبر 2022 کو نکاح کے بندھن میں بندھے جبکہ اُن کی رخصتی 2023 جولائی میں ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
معروف کرکٹر عمر اکمل نے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ وقار یونس پر اپنے کیریئر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کردیا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’آپ کو شرم آنی چاہیے‘، بابر اعظم کے خلاف بات کرنے پر عمر اکمل ٹی وی شو میں لڑ پڑے
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ اللہ نے جو دیا ہے، میں اپنے اور اپنے خاندان کی خواہشات پوری کر رہا ہوں، اس میں کیا برائی ہے؟ وہ اکیلے نہیں بلکہ ان کے ساتھ کھیلنے والے دیگر کرکٹرز، جن میں رانا نویدالحسن بھی شامل ہیں، اس بات کی گواہی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ نئی گاڑی خریدنے اور برانڈیڈ کپڑے پہننے کی وجہ سے ٹیم سے باہر کیا گیا۔ وقار کہتے تھے کہ تمہیں اتنے پیسے کیسے مل گئے؟
ان کا کہنا تھا کہ پہلے کھلاڑی ایسی چیزیں خریدنے کے قابل نہیں تھے، لیکن جب اللہ نے دیا ہے تو اپنے اوپر خرچ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: باربی اکمل عمر اکمل کی منفرد لباس میں تصویر وائرل
عمر اکمل نے مزید کہا کہ وہ وقار یونس کا بطور سینیئر کھلاڑی احترام کرتے ہیں، مگر کوچ کے طور پر نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ورلڈ کپ کے موقع پر انہوں نے پی سی بی کو خطوط اور فائلیں جمع کروائیں اور تجویز دی کہ اگر وقار یونس کو ہٹا دیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
35 سالہ عمر اکمل نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے غیر ملکی لیگز کے کئی مواقع مسترد کیے تاکہ پاکستان کے لیے کھیل سکیں۔ میری پہلی ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عمر اکمل کرکٹ وقار یونس