Express News:
2025-11-03@06:22:58 GMT

المیہ ہے کہ ہم ہر ایک مسئلے کو سیاسی بنا دیتے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کیلیے نہروں کا ایشو قریب قریب کالا باغ ڈیم بن گیا ہے، ظاہر ہے ہمارے ہاں اتنے سمجھ دار، اللہ کے فضل سے لوگ موجود ہوتے ہیں، ہمارے جو پالیسی ساز ہوتے ہیں وہ بیٹھے ہوتے ہیں اورکہتے ہیں یہ کام کرنا ہے، سر حکم کریں سرشام تک کر دیں سر، ہاں کر دیں،شام تک ہو جاتا ہے کام.

 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جس فورم پر معاملہ پہلے جانا چاہیے تھا اس پر بعد میں لے جا رہے ہیں، کسی ایشو پر تو سیاست کرنی ہے.

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ اس معاملے میں دو تین پہلو ہیں اور سارے پہلو حساس ہیں، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزام لگا رہی ہیں ، ان کے آپس میں اختلافات ہو رہے ہیں، ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ (ن) لیگ کے اپنے ہاتھ میں کیا کچھ ہے، اس پر کس حد تک اس کے پاس فیصلہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ کالا باغ ڈیم بنتا نہیں جا رہا، پیپلزپارٹی نے بڑی ہوشیاری سے اس کو بنا دیا ہے. 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ اس ملک کا ، ہماری قوم کا اور ہماری سیاست کا یہ ایک المیہ ہے کہ ہم ہر ایک مسئلے کو سیاسی بنا دیتے ہیں، اس وقت دیکھا جائے تو پاکستان کی اکانومی ایگریرین اکانومی ہے، زراعت پر ہمارا دارومدار ہے لیکن جو آپ کی فی ایکڑ پیداوار ہے پچھلے دس سالوں میں پانچ فیصد گری ہے. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور اے این پی ان دونوں جماعتوں نے کالاباغ ڈیم پر پوری سیاست کی، اس معاملے کو ٹیکنیکل بنانے کے بجائے عوامی سطح پر لیجاکر دریائے سندھ کا جو پانی اضافی بنتا تھا ڈیم کیلیے، خیبر پختونخوا بنایا گیا کہ نوشہرہ ڈوب جائے گا اور سندھ میں بنایاگیا کہ ہماری زمینیں بنجر ہو جائیں گی اور سارا پانی سمندر میں جا رہا ہے، جتنا پانی سمندر کو چاہیے اس وقت بھی اس سے تین گنا پانی سمندر میں جا رہا ہے. 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے جو ہے بالکل ایک انیشیٹیو لیا ہے کیونکہ ظاہر ہے ان کے ووٹرز ہیں ان کا ووٹ بینک ہے، انھوں نے ادھر اپنی سروائیول کیلیے بھی کرنا ہے، جب پراجیکٹ بنایاگیا تھا تو اس سے پہلے ہی یہ دونوں صوبے آپس میں بیٹھ کر ڈبیٹ کر لیتے کہ یہ جی اس طرح کر رہے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار

پڑھیں:

پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں

اسلام آباد:

ملک میں مقامی وسائل کی ترقی کے حوالے سےاہم پیش رف سامنے آئی ہے اور 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے سلسلے میں آف شور بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں۔

حکام کے مطابق سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے 23 بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں، جن کا مجموعی رقبہ 53 ہزار 510 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔

حکام کے مطابق تیل اور گیس کی تلاش کے اس پہلے مرحلے میں ابتدائی طور پر 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جبکہ ڈرلنگ کے دوران سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

حکام نے بتایا کہ انڈس اور مکران بیسن میں بیک وقت ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب رہی جو اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ کامیاب بولی دہندگان میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماڑی انرجیز، پرائم انرجی، ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے سمندر سے توانائی کی نئی اْمید
  • پاکستان: سمندر کی گہرائیوں میں چھپا خزانہ
  • ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • الفاشر کا المیہ
  • آزادکشمیر کی 78سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے ،جو پچھلے  ڈیڑھ سال میں خراب ہوئے ،سردارتنویر الیاس
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ کن مرحلہ، پیپلزپارٹی کی بڑی بیٹھک آج ہوگی