جعفر ایکسپریس حملہ؛ سکیورٹی آپریشن جاری، کوئٹہ سٹیشن پر درجنوں تابوت پہنچا دیئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ 2025ء ) جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کا آپریشن تاحال جاری ہے اور اس دوران کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر درجنوں تابوت پہنچا دیئے گئے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ ریلوے سٹیشن سے 200 سے زیادہ تابوت ریلیف ٹرین پر بولان کی جانب روانہ کیے جا رہے ہیں، اس سلسلے میں آج ایک ریلیف ٹرین کوئٹہ سے بولان کی جانب روانہ کی جا رہی ہے جس میں مختلف سامان موجود ہے، انتظامیہ کی جانب سے پلیٹ فارم پر اب تک 90 خالی تابوت لائے گئے جنہیں اس ٹرین میں روانہ کیا جائے گا، تاہم ٹرین کی روانگی سے قبل اس پر مزید 130 تابوت بھی رکھے جائیں گے۔
ریلوے اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ تابوت ریلوے کی طرف سے نہیں بلکہ کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے آئے ہیں اور وہ اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے، تاہم اس موقع پر کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ایف سی کے اہلکاروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارمز پر موجود ہے جب کہ اس سلسلے میں کوئٹہ انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو حکام نے اس معاملے پر کوئی مؤقف نہیں دیا۔(جاری ہے)
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کلیئرنس آپریشن کے دوران 155 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا، بازیاب مسافروں میں مردوں سمیت 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں، بازیاب مسافروں میں 17 زخمی بھی شامل تھے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا، 80 مسافروں میں سے 12 مسافر آب گم اور 11 مسافر مچھ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھہرگئے، 57 مسافروں کو مچھ سے بذریعہ وین کوئٹہ پہنچا دیا گیا۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی نے تصدیق کی ہے کہ ’جعفر ایکسپریس کے کئی مسافر اب تک یرغمال ہیں جنہیں دہشتگردوں سے بازیاب کروانے کے لیے کوششیں جاری ہیں، یرغمال مسافروں مین خواتین اور بچے ہونے کی وجہ سے انتہائی احتیاط سے کوشش کی جارہی ہے، کوشش ہے مسافروں کو بحفاطت بازیاب کروالیا جائے‘، انہوں نے یہ بات نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جنہوں نے وزیر ریلوے سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اس دوران انہوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کرنے کی مذمت کی اور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جعفر ایکسپریس کی جانب
پڑھیں:
ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے
وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے گزشتہ رات کے دوران 130 حملہ آور یوکرینی ڈرونز کو مختلف روسی علاقوں کے اوپر مار گرایا۔ وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے، ڈرونز اس جنگ کے سب سے مؤثر اور تباہ کن ہتھیاروں میں سے ایک بن گئے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں، یوکرین نے ترکی ساختہ بیر قدار ڈرونز کا استعمال روسی بکتر بند دستوں پر حملوں کے لیے کیا، لیکن 2023 کے بعد روس نے اپنے مقامی خودکش ڈرونز تیار کر کے، یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے اور شہری علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ دوسری جانب کییف نے بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز تیار کیے جن کی مدد سے اس نے روسی سرزمین پر حملے کیے، جن میں ماسکو، کریمیا، بیلگوروڈ اور کورسک جیسے علاقے شامل ہیں۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ جنگ اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اسے تاریخ کی پہلی مکمل ڈرون جنگ کہا جا رہا ہے۔