بھارت کو فائدہ پہنچانے پر ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ بولر آئی سی سی پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بھارت کو فائدہ پہنچانے پر ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ بولر آئی سی سی پر برس پڑے ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری فاسٹ بولر اینڈی رابرٹس نے کہا ہے کہ آئی سی سی نے بھارت کو گزشتہ برس ٹی20 ورلڈکپ میں بھی فائدہ تھا، انڈیا کو پہلے سے علم تھا کہ اس نے سیمی فائنل کہاں کھیلنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی فائنل کی اختتامی تقریب میں کوئی پاکستانی اسٹیج پر کیوں نہیں تھا؟ آئی سی سی نے بتادیا
انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے دوران انڈیا نے ٹریول نہیں کیا اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ٹورنامنٹ میں کوئی سفر ہی نہ کرے۔
اینڈی رابرٹس کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کا مطلب انڈین کرکٹ بورڈ ہے، انڈیا ہر بات کا حکم دیتا ہے، اگر کل انڈیا کہے کہ اب نو بال اور وائیڈبال نہیں ہونے چاہئیں تو آئی سی سی اس کی راہ نکالے گی۔
انہوں نے مزید کہا آئی سی سی کو چاہیے کہ وہ انڈیا کو انکار کرے، آئی سی سی کو بھارت کے مطالبات کو مسترد کرنے کی ہمت دکھانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کی فائنل تقریب، پی سی بی کو نمائندگی کیوں نہ دی گئی، معاملہ آئی سی سی میں اٹھانے کا فیصلہ
انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ کو صرف ایک ملک کا کھیل نہیں بننا چاہیے، اب ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک ملکی مقابلہ ہے جس سے کھیل کی روح مجروح ہورہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی سی سی اینڈی رابرٹس بھارت چیمپیئنز ٹرافی لیجنڈ بولر نوبال وائیڈبال ویسٹ انڈیز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اینڈی رابرٹس بھارت چیمپیئنز ٹرافی لیجنڈ بولر نوبال وائیڈبال ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین
اسلام آباد:سینئر سیاستدان مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جو جواب ہے میں اس سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، بڑا ٹھیک جواب ہے، بڑی دانش مندی کے ساتھ ، دلیری کے ساتھ، میچور رسپانس ہے اور بڑا سپیسیفک رسپانس ہے، اس میں کوئی جذباتیت نہیں ہے، اس میں جو دو تین عنصر لے آئے ہیں وہ بڑے اچھے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک تو یہ ہے کہ انھوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر آبی جارحیت ہوئی تو اس کا مطلب آل آؤٹ وار ہے، اگر وہ پانی روکتے ہیں وہ ایکٹ آف وار ہوگا، دوسرا انھوں نے کہاکہ اگر آپ نے کوئی ملٹری ایکشن کیا تو2019 کی یاد تازہ کر دیں گے ہم سخت جواب دیں گے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو فضائی حدود بند کی ہے اس کا انڈیا کو بہت زیادہ نقصان ہے، ہمارے تو کوئی جہاز ہی نہیں جاتے اس طرف، انھوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انڈیا پاکستان کا پانی بند کر سکتا، انڈین اسٹیٹمنٹ جو کل آیا تھا ان کی منسٹری آف فارن افیئرز کا اس میں انھوں نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی بات نہیں کی۔
انھوں نے کہا کہ اسے معطل کیا جائے گا پاکستان کے رویہ تبدیل کرنے تک، شملہ معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ انڈیا نے تو ڈی فیکٹو منسوخ کر ہی دیا ہے جس دن انھوں نے اعلان کیا5اگست 2019کو، قبضہ کر لیا مقبوضہ کشمیر پر اس کا مطلب ہے کہ ان کی طرف سے کم سے کم، یک طرفہ طرف سے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہوئی اور شملہ معاہدہ ہو یا لاہور ڈیکلریشن ہو جب واجپائی آئے تھے نواز شریف کے دور میں کہ بائی لیٹرل ہوگا تو وہ ایک سائڈ پر ہوگیا تو اس سے فرق نہیں پڑتا۔
ہمارے کمٹمنٹ تو ہے یونائیٹڈ نیشنز ریزولوشنز کی، وہ قائم اور دائم ہیں، انھوں نے کہا کہ ہائی کمیشنوں سے عملہ کم کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، ہمارے آفیشل رابطے تو بہت کم رہ گئے تھے۔