صائم ایوب کی فٹنس کے حوالے سے فیصلہ کب ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان بیٹر صائم ایوب کے مستقبل کے حوالے اہم فیصلہ آئندہ ہفتے ہوگا۔ 22 سالہ اوپنر صائم ایوب جنوری میں جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ میں انجری کا شکار ہوئے تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی ٹرینر حنیف ملک کی زیرنگرانی صائم ایوب کی ری ہیب کا عمل جاری ہے۔
برطانوی معالجین منگل کو مفصل طبی جائزہ لینے کے بعدصائم ایوب کے مستقبل کے حوالے سے اپنی آرا پیش کریں گے۔ طبی رائے کی روشنی میں 11 اپریل سے شروع ہونے والی پی ایس ایل 10 میں صائم ایوب کی شرکت کافیصلہ کیا جائے گا۔
امرقابل ذکر ہے کہ صائم ایوب نے باقاعدہ ٹریننگ شروع کردی ہے جبکہ پاکستانی ٹرینر حنیف ملک ان کی دعوت پر لندن میں مقیم ہیں اور ان کی ری ہیب میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
پی سی بی کو خیرباد کہہ دینے والے حنیف ملک مینٹل کنڈیشنگ، ایڈوانس بیٹنگ اسکل اور لائف اسکل میں مہارت رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ صائم ایوب دائیں ٹخنے کی انجری کے سبب آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شریک نہ ہوسکے اور نیوزی لینڈ کے خلاف وائٹ بال سیریز میں بھی پاکستان ان کی خدمات سے محروم رہے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔