انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بالآخر اتوار کو اختتام پذیر ہونے والی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے کامیاب انعقاد پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا شکریہ ادا کیا ہے۔

پاکستان نے 1996 ورلڈکپ کے 29 سال بعد باوقار آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کی جو 19 فروری سے 9 مارچ تک کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلا گیا تھا تاہم ایک سیمی فائنل اور بھارت کے میچز نیوٹرل وینیو دبئی میں شیڈول تھے۔

آئی سی سی کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک باضابطہ بیان میں چیف ایگزیکٹیو جیوف ایلارڈائس نے ایونٹ کے انعقاد میں پی سی بی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، بڑے اسٹیڈیموں کی تزئین و آرائش اور مسابقتی میدانوں کی تیاری پر روشنی ڈالی۔

ایلارڈائس نے کہا “ہم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی شاندار میزبانی کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ اور انہیں مبارکباد دینا چاہتے ہیں”۔

ایلارڈائس نے دبئی میں پانچ میچوں کی میزبانی میں ایمریٹس کرکٹ بورڈ (یو اے ای) کے کردار کو بھی سراہا، آئی سی سی کے بڑے ایونٹس کے انعقاد میں ان کی مسلسل حمایت کو بھی تسلیم کیا۔

مزید پڑھیں: روہت شرما کی غائب دماغی برقرار، چیمپئنز ٹرافی بھول گئے

دریں اثنا، آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے میں شامل ٹیموں، شائقین اور اسٹیک ہولڈرز کی تعریف کی تاہم پاکستان کا نام لینے سے گریز کیا جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ICC (@icc)

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

قربانی کیلئے زیادہ تعداد میں جانور لینے چاہئیں یا بہت قیمتی جانور ؟ کیا افضل ہے؟

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہم دیکھتے ہیں کہ منڈی میں مہنگے جانور بھی ہوتے ہیں قربانی کے اور درمیانے اور چھوٹے جانور بھی جو  مناسب قیمت کے بھی ہوتے ہیں تو مہنگے جانور خریدنے کی شرعًا کیا حیثیت ہے اور کتنا زیادہ مہنگا جانور نہیں لینا چاہیے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ زیادہ مہنگا جانور لینے سے بہتر ہے کہ دو، چار جانور کم قیمت والے لے لیے جائیں جو کم خوبصورت ہوں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق  قربانی کے دنوں میں اللہ کے نزدیک سب سے محبوب عبادت قربانی کے جانوروں کا خون بہانا ہے،  جتنے زیادہ جانوروں کی قربانی ہوگی، اتنا اللہ کا قرب نصیب ہوگا اور یہی زیادہ افضل ہے۔
نیز یہ بھی واضح ہو کہ عمدہ جانور لینے والے کو قربانی کے جانور کے لیے زیادہ پیسے خرچ کرنے پر ملامت نہیں کی جائے گی، فقہائے کرام نے یہ بھی لکھا ہے کہ قربانی کا جانورصحت مند اور فربہ ہونا چاہیے۔لہٰذا صورتِ مسئولہ میں جن جانوروں میں قربانی کی شرائط مکمل ہوں، ایسے زیادہ جانور لینا اگرچہ افضل ہے لیکن کوئی مہنگا جانور خریدنا چاہے تو اس کے لیے کوئی حد مقرر نہیں ہے اور مہنگا جانور خریدنا جائز ہے۔
البتہ یہ بھی واضح ہو کہ مہنگا جانور یا زیادہ جانور خریدنا محض قربانی کی عبادت کو عمدہ طریقے سے ادا کرنے کی نیت سے ہو، نمود و نمائش کی نیت سے نہ ہو۔ اور بعض لوگ جو کہتے ہیں ان کی بات بھی درست ہے، کیوں کہ اس صورت میں زیادہ قربانی کرنے کا ثواب ملے گا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں 100 اونٹ کی قربانی کی ہے۔

چین کی پاکستان کو ففتھ جنریشن J-35سٹیلتھ طیارے اورHQ-19 ڈیفنس سسٹم دینے کی پیشکش

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مراد علی شاہ کیجانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عید ملن تقریب کا انعقاد
  • پاکستان کیخلاف بیان لینے آیا بھارتی وفد ناکام رہا: شیری رحمان
  • بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلاع کے باوجود واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
  • بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلار پر واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
  • وزیراعظم کی ترک صدر اور عوام کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد، نیک تمناؤں کا اظہار
  • ایاز صادق کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا
  • وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران میں عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا
  • ’کنارہ عالم‘، ریاض کے قریب صحرا میں واقع دل کو چھو لینے والا مقام
  • کراچی، آئی ایس او کے تحت ‎مرکزی دعائے عرفہ و مجلس شہادت حضرت مسلم ابن عقیلؑ کا انعقاد
  • قربانی کیلئے زیادہ تعداد میں جانور لینے چاہئیں یا بہت قیمتی جانور ؟ کیا افضل ہے؟