چین اب بھی بین الاقوامی سرمایہ کاری کا مقبول ملک ہے،وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اب بھی بین الاقوامی سرمایہ کاری کا مقبول علاقہ ہے اور بہت سی غیر ملکی کمپنیاں چینی معیشت کے مستقبل کے حوالے سے پر امید ہیں ۔جمعرات کے روزایک اور سوال کے جواب میں ماؤ ننگ نے کہا کہ گزشتہ سال چین میں بغیر ویزے کے ٹرپس کی تعداد دو کروڑ سے زائد ہے جس میں سال بہ سال 112 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لئے مزید اقدامات متعارف کروائے گا۔ واضح رہے کہ اس سال کے آغاز سے اب تک غیر ملکی سرمایہ کاری کے متعدد بڑے منصوبے یکے بعد دیگرے چین میں آئے جو 33 ارب امریکی ڈالر کی مالیت کے برابر ہیں۔ دیکھا جا رہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں چینی مارکیٹ میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔