ویب ڈیسک:  رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن آج ہوگا, پاکستان میں رواں سال کے پہلے چاند گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا.

محکمہ موسمیات کے مطابق چاند گرہن کا آغاز آج(بروز جمعۃ المبارک) 14 مارچ کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 57 منٹ پر ہوگا، چاند کو مکمل گرہن صبح 11 بج کر 58 منٹ پر لگے گا جبکہ گرہن کا اختتام 3 بجے ہوگا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چاند گرہن کے موقع پر آسمان سرخ رنگ کی روشنی سے منور ہو جائے گا، یہ لگ بھگ 3 سال بعد پہلا چاند گرہن ہوگا اور ایسا آخری بار 2022 میں ہوا تھا۔

ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی  ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دن کے اوقات میں ہونے کی وجہ سے پاکستان میں رواں سال کے پہلے چاند گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا جبکہ یہ نظارہ شمالی اور جنوبی امریکا میں دیکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے کہ جب زمین گردش کرتے ہوئے سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے، تاہم سورج گرہن کی طرح چاند گرہن کو کھلی آنکھ سے دیکھنے سے بصارت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

دوسری جانب رواں سال کا پہلا سورج گرہن 29 مارچ کو ہوگا جو کہ پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔

جائیداد کی لالچ میں بیٹے نے ماں کو قتل، بھائی شدید زخمی

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

اسرائیل کا اصل مقصد ایران میں نظامِ حکومت کی تبدیلی ہو سکتا ہے، ماہرین

ماہرین کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے جس کا ممکنہ مقصد یہی ہو سکتا ہے کہ وہاں کے نظامِ حکومت کو تبدیل کیا جائے۔
عرب نیوز کے مطابق مباحثے کا اہتمام مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔
پینل میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سابق کمانڈر جنرل (ر) جوزف ایل ووٹل کے علاوہ ریٹائرڈ وائس ایڈمرل کیون ڈونیگن، امریکی بحریہ کے سابق عہدیدار الیکس واٹنکا اور ایرانی امور پر گہری نظر رکھنے والے رائٹ پیٹرسن بھی موجود تھے جو اوہائیو کے ایئر فورس اکیڈمی میں پڑھاتے ہیں۔
اس موقع پر الیکس واٹنکا کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا اسرائیل کا بنیادی مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے ساتھ نظامِ حکومت کی تبدیلی بھی ہے تاہم عین ممکن ہے کہ اسی طرف ہی بڑھا جا رہا ہو۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں ایران کے زیادہ تر حکام کا خیال بھی یہی ہے تاہم ایک سوال یہ بھی ہے کہ اس کے لیے اسرائیل ڈونلڈ ٹرمپ کو کیسے قائل کرے گا جیسا کہ ابتدائی حملے کے وقت کر لیا گیا تھا۔‘
ماہرین کا متفقہ طور پر یہ خیال تھا کہ لڑائی کا دائرہ دوسرے ممالک تک نہیں پھیلے گا۔
الیکس واٹنکا نے کہا کہ ’ایرانی قیادت فتح کو اپنی ’بقا‘ سے تعبیر کرے گی کیونکہ اسرائیل کو امریکہ اور یورپ کے زیادہ حصے کی حمایت حاصل ہے اور اسرائیل کو کہیں سے بھی مدد نہیں مل رہی۔‘
ان کے مطابق ’میرا نہیں خیال کہ اس کو کہیں سے مدد ملے گی میں مزاحمت کے دائرے میں شامل ارکان سے پوچھتا ہوں کہ ایسے موقع پر وہ آخر کر کیا سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس کا ساتھ دینے والے حماس اور حزب اللہ کے حوالے سے کہا کہ ان کو اسرائیلی فوج نے بہت زیادہ حد تک کمزور کر دیا ہے جبکہ یمن کے حوثیوں کی حالت بھی زیادہ مختلف نہیں۔
اس موقع پر ایڈمرل کیون ڈونیگن کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں اصل سوال یہ ہے کہ کیا ایران کو لگتا ہے کہ اس نے اسرائیل کو کافی بڑا جواب دیا ہے اور کیا وہ اب مذاکرات کی طرف آ سکتا ہے۔‘
انہوں نے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ بظاہر ایسا لگ نہیں رہا مگر مستقبل قریب میں وہ مذاکرات کی میز بیٹھے ہوں گے۔
انہوں نے آبنائے ہرمز کے حوالے سے کہا کہ ایران اس کو بند سکتا ہے تاہم اس سے اسے مالی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ وہ اپنا تیل بھی باہر نہیں بھیج سکے گا۔‘
ماہرین نے اس نکتے پر بھی اتفاق کیا کہ لڑائی کے خاتمے کا دارومدار اس امر پہ ہے کہ اسرائیل جنگ میں کہاں تک جانا چاہتا ہے۔
الیکس واٹنکا کا کہنا تھا کہ ’امریکہ نے اس معاملے پر گڈ کاپ کا کردار ادا کیا ہے اور صدر ٹرمپ نے سفارت کاری کے لیے دروازہ کھلا رکھا ہوا ہے۔‘

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ایران مکمل سرنڈر کرے، خامنہ ای آسان ہدف، معلوم ہے کہاں چھپے ہیں، ٹرمپ
  • رواں سال مون سون میں 25 فیصد زیادہ بارشیں ہونے کی پیشگوئی
  • ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے، ٹرمپ
  • بارشوں میں سانپوں کے حملے بڑھنے لگے، ماہرین کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل
  • کوٹ ادو پی ایف یو جے ورکرز کی تنظیم سازی کا پہلا مرحلہ مکمل،
  • وزیرِ اعظم کی آئی ٹی ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت
  • پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،وفاقی وزیر صحت
  • تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے‘ خالد خان
  • ایران پر اسرائیلی حملے اور پاکستان پر ممکنہ اثرات (پہلا حصہ)
  • اسرائیل کا اصل مقصد ایران میں نظامِ حکومت کی تبدیلی ہو سکتا ہے، ماہرین