ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ایس آئی ایف سی کے تحت اہم منصوبوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
حکومت کی جانب سے ایس آئی ایف سی کی زیر معاونت اربوں ڈالر کی مجموعی مالیت کے 28 اہم منصوبوں کی منظوری، معاشی استحکام کے لیے راہیں ہموار ہو گئیں۔ حکومت کی جانب سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین سمیت 23 ممالک کو ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سعودی آرامکو ریفائنری، دیامر بھاشا ڈیم اور ریکوڈک کان کنی منصوبوں سمیت کئی اہم منصوبے خصوصی طور پر خلیجی ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت کارپوریٹ فارمنگ، ٹیکنالوجی زونز، کلاؤڈ انفراسٹرکچر، سیمی کنڈکٹر ڈیزائننگ اور اسمارٹ ڈیوائسز کی تیاری کے منصوبے بھی سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے کمپنیوں کی رجسٹریشن میں تاریخی اضافہ
منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ان ممالک کے شہریوں کو ترجیحی ویزے بھی جاری کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں کا دائرہ کار ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں یعنی خوراک، زراعت، آئی ٹی، معدنیات، پیٹرولیم اور توانائی پر محیط ہے۔ ایس آئی ایف سی کے منظور شدہ منصوبوں کے لیے ایکویٹی سرمایہ فراہم کرنے کے لیے ’پاکستان سوورن ویلتھ فنڈ‘ متعارف کروانے پر مشاورت کی گئی۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے مؤثر پالیسی سازی کے باعث ان منصوبوں کی تکمیل ملک کی معاشی بحالی اور سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایس آئی ایف سی دیامر بھاشا ڈیم ریکوڈک سعودی آرامکو ریفائنری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی دیامر بھاشا ڈیم ریکوڈک سعودی آرامکو ریفائنری ایس آئی ایف سی کے سرمایہ کاری کے لیے
پڑھیں:
ڈھاکا: محسن نقوی کی زیر صدارت اے سی سی اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری
ڈھاکا:اے سی سی نے منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو کونسل کی باقاعدہ رکنیت دے دی۔
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا سالانہ جنرل اجلاس 24 جولائی کو ڈھاکہ میں منعقد ہوا جس میں تنظیم کے تمام رکن ممالک کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کی صدارت اے سی سی کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کی۔
محسن نقوی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر امین الحق اسلام کا اجلاس کی میزبانی پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ڈھاکہ میں پہلی بار اے جی ایم کے انعقاد کو ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ انہوں نے بی سی بی کی پیشہ ورانہ، دوستانہ اور منظم میزبانی کی بھرپور تعریف کی۔
اجلاس میں مالی سال 2025-2026 کے آڈٹ شدہ مالیاتی حسابات، بجٹ اور مکمل ٹورنامنٹ کیلنڈر کی منظوری دی گئی جبکہ 2026 میں جاپان میں ہونے والے ایشین گیمز میں کرکٹ کی شمولیت کا بھی اعلان کیا گیا، جس میں 10 مردوں اور 8 خواتین کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔ ٹیموں کا انتخاب ان کی رینکنگ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اے سی سی نے منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو باقاعدہ طور پر رکن ممالک میں شامل کر لیا، جس سے کرکٹ کے دائرہ کار کو نئے اور ابھرتے ہوئے خطوں تک وسعت ملی ہے۔
اجلاس میں تمام رکن ممالک نے ایشیائی خطے میں کرکٹ کے فروغ اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کھیل کو ہمیشہ اولین ترجیح دینے کے جذبے کا اعزاز برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔