وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف — فائل فوٹو 

وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر انتہائی احتیاط سے کام کریں، توہین آمیز مواد شیئر کرنے سے گریز کریں۔

سردار یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر جانے انجانے میں پوسٹ شیئر ہو جاتی ہے، پھر وہ مصیبت بن جاتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ختمِ نبوت پر جو یقین نہیں رکھتا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے، اس پر کوئی دو رائے نہیں۔

وفاقی وزیر سردار یوسف نے وزارتِ مذہبی امور کا چارج سنبھال لیا

وفاقی وزیر سردار یوسف نے وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا چارج سنبھال لیا۔

وزیرِ مذہبی امور نے کہا کہ مذہب کے معاملے پر کوئی جبر نہیں، پاکستان میں سب کو اپنے اپنے عقائد پر عمل کرنے کی آزادی حاصل ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں اقلیت کا احترام ہے وہیں اکثریت کا بھی احترام کیا جائے، توہینِ صحابہ و اہلِ بیت بل دونوں ایوانوں سے منظور ہوا تھا لیکن معلوم نہیں وہ اس وقت کہاں ہے۔

 سردار یوسف نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ بل واپس آئے گا تو مشترکہ اجلاس سے منظور ہو گا لیکن تاحال یہ علم نہیں ہے کہ وہ بل اس وقت کہاں اور کس پوزیشن پر ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سردار یوسف نے کہا کہ

پڑھیں:

ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں

استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔

پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔

ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔

View this post on Instagram

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔

ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔

View this post on Instagram

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی

متعلقہ مضامین

  • نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اوچھی حرکت؛ حکومت پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک
  • حج آپریشن کس نے ڈی ریل کیا؟سینیٹ قائمہ کمیٹی، انکوائری کمیٹی بنا دی
  • 67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
  • پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • بھارتی یوگا گرو حریف مشروب کے خلاف توہین آمیز اشتہار حذف کرنے پر تیار
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں،جے یو آئی