بحفاظت لاہور اترنے والے پی آئی اے کے طیارے کا لاپتا پہیہ کہاں سے ملا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پی آئی اے کی پرواز پی کے 306 کا لاپتا پہیہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ریموٹ پارکنگ بے کے قریب، اصفہانی ہینگر کے قریب سے مل گیا ہے۔
ایئرپورٹ کے ویل شاپ ٹیکنیشنز نے گراؤنڈڈ بوئنگ 777 طیارے کے لینڈنگ گیئر کے قریب پڑے 320 طیارے کے ٹائر کی نشاندہی کی۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ پہیے کی طیارے سے علیحدگی کے واقعہ سے متعلق کسی جانی یا مالی نقصان کے شواہد نہیں ملے، تاہم متعلقہ حکام اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
کراچی سے لاہور جانیوالی قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 306مقررہ وقت پر بحفاظت لاہور پہنچی، لینڈنگ کے بعد کے معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ مین لینڈنگ گیئر کے 6 پہیوں میں سے ایک غائب ہے۔
پی آئی اے کی پرواز پی کے 306 نے کراچی ایئرپورٹ سے جمعرات کو شام 7 بجکر 59 منٹ پر، مقررہ وقت سے ایک منٹ پہلے اڑان بھری، اور مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل رات 9:15 پر بحفاظت اپنی منزل لاہور پہنچی۔
ذرائع کے مطابق یہ عام طور پر غیر معمولی پرواز تھی، کیونکہ لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد طیارے کے معائنے سے یہ حقیقت آشکار ہوئی کہ پچھلا ٹائر غائب تھا۔
پی آئی اے نے انتظامیہ نے اسٹینڈرڈ پروٹوکول کے تحت نہ صرف مذکورہ طیارے کو گراؤنڈ کر دیا گیا تھا، بلکہ فلائٹ راڈار کے مطابق اس فلائٹ کا بطور پی کے 229 عمان، مسقط، کی پرواز بھی منسوخ کردی تھی۔
مزیدپڑھیں:رمضان میں عوام کو 10 ہزار روپے کیش دینے کے حوالے سے اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی پرواز
پڑھیں:
بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
چلاس:بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔
ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔
ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی، جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔