میو ہسپتال میں انجکشن کے ری ایکشن میں سنگین بے ضابطگیوں پر پردہ ڈال دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
زاہد چوہدری:میو ہسپتال میں انجکشن سیفٹریکزون کے استعمال کے دوران ہونے والی سنگین بے ضابطگیوں پر پردہ ڈالنے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے 40 لاکھ سیفٹریکزون انجکشن خریدے تاہم ان کے ساتھ پانی کی شیشی 10 ملی لیٹر کی بجائے صرف 5 ملی لیٹر کی خریدی گئی۔
ذرائع کے مطابق انجکشن سیفٹریکزون کے ساتھ جراثیم سے پاک پانی سٹینڈرڈ کے مطابق نہیں خریدا گیا تھا۔ اس معاملے کی تحقیق میں مزید انکشاف ہوا کہ کم مقدار میں پانی کی خریداری سے دوا ساز ادارے کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
انجکشن سیفٹریکزون کے ساتھ 5 ملی لیٹر پانی کی خریداری کی اجازت دینے والے افراد کی نشاندہی نہیں کی گئی اور یہ معاملہ دبا دیا گیا۔ پانی کی شیشی مطلوبہ معیار کی حامل نہ ہونے کی وجہ سے انجکشن کے استعمال سے ہونے والے اثرات خطرناک ثابت ہوئے۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے تحقیقات روک کر اصل ذمہ داران کو بچانے لیا
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پانی کی
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
اپنے بیان میں وزئراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔ اپنے بیان میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ویڈیوز کی فارنزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہوجاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔ اختیار ولی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں، سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔