واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ ۔2025 ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے محکمہ انصاف کے ان پراسیکیوٹرز اور عہدیداروں کا احتساب کرنے کا عزم کیا ہے جنہوں نے ان کے خلاف قانونی مقدمات کی پیروی کی تھی واشنگٹن میں امریکی محکمہ انصاف کے ہیڈ کوارٹرز میں ایک تقریر میں انہوں نے جنوری میں اپنی وائٹ ہاﺅس میں واپسی سے قبل کی صورتحال کی ایک تاریک تصویر پیش کی انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں قانون نافذ کرنے والے چیف آفیسر کے طور پر رونما ہونے والی غلطیوں اور زیادتیوں کے لیے مکمل احتساب کا مطالبہ کروں گا امریکی عوام نے ہمیں ایک مینڈیٹ دیا ہے ایسا مینڈیٹ جیسا کہ بہت کم لوگوں نے سوچا تھا.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کے خطاب کا کچھ حصہ ان کی 2024 کی انتخابی ریلیوں کے موضوعات پر مشتمل تھا جن میں سرحدوں کی حفاظت، فینٹینیل جیسی منشیات کے اجزا کی اسمگلنگ اور پرتشدد جرائم کا خطرہ شامل ہیں انہوں نے ڈائس کے ساتھ کاغذی ڈبوں کے ایک ڈھیر کی موجودگی میں تقریر کی جن کا مقصد فینٹینیل نامی ڈرگ کی ایک مقدار کو ظاہر کرنا تھا جس سے لاکھوں افراد ہلاک ہوسکتے ہیں اور جس کے اجزا بیشتر امریکہ کی جنوبی سرحد سے ملک میں آتے ہیں لیکن زیادہ تر تقریر محکمہ انصاف کے ساتھ ان کے اپنے ماضی پر مرکوز تھی جس نے ان پر فلوریڈا کے کلب میں خفیہ دستاویزات کو غیر قانونی طور پر ذخیرہ کرنے اور 2020 کے انتخابات میں اپنی شکست کو تبدیل کرنے کی سازش کرنے کے الزامات کے تحت دو بار فرد جرم عائد کی تھی.

ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں ان دیواروں کے اندر جھوٹ اور زیادتیوں کے بارے میں دیانت دار ہونا چاہیے خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے جو اب محکمہ چھوڑ چکے ہیں نے نومبر کے انتخابات میں ٹرمپ کے جیتنے کے بعد کسی برسر اقتدار صدر پر مقدمہ چلانے کے خلاف محکمہ انصاف کی دیرینہ پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے ان دونوں مقدمات کو ختم کردیا تھا . اس سے قبل وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے وفاقی کارکنوں کی حالیہ برطرفیوں کو واپس لینے کے حکم کے بعد وفاقی ججوں کے اختیار پر سوال اٹھایاتھا ان کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس نچلی سطح کی ڈسٹرکٹ کورٹ کا ایسا جج نہیں ہو سکتا جو امریکہ کے صدر کی ایگزیکٹو اتھارٹی کو غصب کرنے کے لیے حکم امتناعی دائر کرے صدرٹرمپ کا طویل عرصے سے محکمہ کے ساتھ اختلاف رہا ہے جو ٹرمپ کی 2016 کی مہم اور روسی حکومت کے درمیان تعلقات کی تحقیقات سے متعلق ہے.

صدر نے بارہا دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف اسمتھ کے مقدمات ان کی سیاسی واپسی اور اقتدار میں آنے سے روکنے کی کوشش کا حصہ تھے استغاثہ نے بار بار ان مقدمات میں کسی سیاسی اثر و رسوخ سے انکار کیاہے ٹرمپ کی نامزد کردہ اٹارنی جنرل پام بوندی نے اسمتھ کے مقدمات کے ساتھ ساتھ دیگر فوجداری مقدمات اور ٹرمپ کے خلاف اقتدار میں واپسی سے قبل لائے گئے دیوانی مقدمات کا اندرونی جائزہ شروع کر دیا ہے.

صدر ٹرمپ کے اپنے عہدے پر واپس آنے کے بعد سے محکمہ انصاف کے راہنماﺅں نے ایک درجن سے زیادہ وکلاءکو برطرف کیا ہے جنہوں نے ٹرمپ کے مقدمات پر کام کیا اور اس شعبے کے متعدد عہدیداروں کو یا تو ہٹا دیا یا دوبارہ تفویض کیا جو عام طور پر صدارتی انتظامیہ میں اپنے عہدوں پر برقرار رہتے ہیں . اپنے خطاب میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے روس اور یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کی جانب اچھی پیش رفت کی ہے ہم یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں یہ آسان کام نہیں ہوگا انہوں نے نیٹو سیکرٹری جنرل کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کے بغیر جنگ کے خاتمے کی کوششیں ممکن نہ ہوتیں صدر ٹرمپ نے کہا ہم نے یوکرین کی مدد کیلئے 350 ارب ڈالر خرچ کیے سابق صدر جو بائیڈن نے یہ جنگ جاری رہنے دی انہیں ایسا کبھی نہیں ہونے دینا چاہیے تھا صدر کا کہنا تھا ہزاروں جانوں کا نقصان ہو رہاہے خاندانوں کا نقصان ہورہا ہے اس کے علاوہ روس نے یوکرین کے ہزاروں فوجیوں کو گھیرے میں لے رکھا ہے ان کا کہنا تھا کہ میں نے صدر پوٹن سے پر زور درخواست کی ہے کہ یوکرینی فوجیوں کی زندگی کو نقصان نہ پہنچے.

اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے حوالے سے ان کی گفتگو مثبت رہی تاہم انہوں نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں خبردار کیا کہ اس لمحے ہزاروں یوکرینی فوجی روسی فوج کے گھیرے میں ہیں اورایسا قتل عام ہو سکتا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد نہیں دیکھا گیا اپنی تقریر میں افغانستان کے حوالے سے بھی انہوں نے سابق صدر بائیڈن پر تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے خراب طریقے سے افغانستان سے امریکہ کا انخلا کیا.

ٹرمپ نے کہا کہ بگرام ایئر بیس اب چین کے قبضے میں ہے انہوں نے کہایہ ایئر بیس چین کے ایٹمی اور میزائل بنانے کے مقامات سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے صدر نے کہا کہ بائیڈن نے بہت کچھ پیچھے چھوڑ دیا صدر ٹرمپ نے اس کا بھی اعادہ کیا کہ کہا کہ وہ امریکہ سے غیر قانونی طور پر مقیم جرائم پیشہ افراد کو نکال رہے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محکمہ انصاف کے ٹرمپ نے کہا نے کہا کہ انہوں نے کے خلاف ٹرمپ کے کے ساتھ جنگ کے کے بعد تھا کہ

پڑھیں:

ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے: پرویز الہیٰ

پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ ن لیگ والے عوام کو نہیں بلکہ خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں اب عوام بیدار اور باشعور ہو گئے ہیں۔اپنے ایک بیان میں چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ جب قوم اور فوج کو ضرورت پڑی سب سے پہلے بانی پی ٹی آئی اور انہوں نے بیان دیا کہ ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری فوج نے شہادتیں دے کر فتح حاصل کی، پوری قوم پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔چوہدری پرویز الہیٰ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والے عوام کو نہیں بلکہ خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں اب عوام بیدار اور باشعور ہو گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے، شکر ہے ن لیگ والوں نے یہ نہیں کہہ دیا کہ علامہ اقبال والا خواب بھی نواز شریف نے ہی دیکھا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ اپنے صدارتی جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑاگئے
  • وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکادعویٰ
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے: پرویز الہیٰ
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • رونالڈو نے فیفا کلب ورلڈ کپ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرادی
  • عید الاضحی پر صحیح جانور چُننا بچوں کا کھیل نہیں ہے: جرمن سفیر
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق