’تائیوان کی علیحدگی ‘کا  نتیجہ صرف تباہی ہوگا، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز


بیجنگ :چین کے تائیوان خطے کے رہنما لائی چھینگ ڈہ نے نام نہاد “اعلی سطحی قومی سلامتی اجلاس” بلانے کے بعد  بے معنی دعویٰ کیا  کہ تائیوان ایک خودمختار  اور جمہوری ملک ہےاور نام نہاد “17 حکمت عملیوں” کو  جاری کیا گیا۔

اس تقریر کا سب سے منفی پہلو یہ ہے کہ اس میں چائنیز مین لینڈ کو “غیر ملکی دشمن قوت” کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ ماضی میں لائی چھینگ ڈہ  کی جانب سے پیش کردہ  دو ریاستی نظریے”  کے مقابلے میں ، موجودہ تقریر میں کی شدت میں مزید اضافہ ہواہے۔ تجزیہ نگاروں نے نشاندہی کی ہے کہ لائی چھینگ ڈہ کا  قول و فعل کی علیحدگی” کی جانب ایک خطرناک قدم ہیں۔ اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباً 10 ماہ کے دوران لائی چھینگ ڈہ نے چائنیز مین لینڈ کی جانب سے “فوجی وحدت” کے خطرے کو مسلسل بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، تائیوان کےجزیرے میں”اندورنی صفائی” کرنے کے ذریعے  اقتدار کو مکمل حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

دوسری جانب اسلحے کی خریداری کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافے سے لے کر ٹی ایس ایم سی کی جانب سے امریکہ میں سرمایہ کاری میں 100 ارب امریکی ڈالر کے اضافے تک، لائی چھینگ ڈہ انتظامیہ نے آبنائے تائیوان میں کشیدگی میں اضافے کا خطرہ مول لیا ہے تاکہ امریکہ کے سامنے اپنے استعمال کی قدر کو مضبوط  بنایا جائے۔ایک چین کا  اصول عالمی برادری کا عالمگیر اتفاق رائے ہے جس پر 183 ممالک نے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ 14 مارچ کو  چائنیز مین لینڈ نے انسداد علیحدگی قانون کے نفاذ کی 20 ویں سالگرہ منانے کے لئے ایک فورم کا انعقاد کیا۔

قانون میں کہا گیا ہے کہ “ریاست ‘تائیوان کی علیحدگی  پسند قوتوں کو کسی بھی نام پر یا کسی بھی طرح سے تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی” اور “تائیوان کے مسئلے کو حل کرنا اور مادر وطن کی وحدت کی تکمیل  چین کا داخلی معاملہ ہے اور کسی بھی غیر ملکی طاقت کی مداخلت کے تابع نہیں ہے۔ چین کی وحدت بالآخر  ہو گی اور  یقیناً ہوگی، اور یہ ایک حقیقت پر مبنی تاریخی رجحان ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی علیحدگی

پڑھیں:

فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) سے ایک بار پھر علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ 31 دسمبر 2026 سے مؤثر ہوگا، اور اس کی وجہ فلسطین کی یونیسکو میں رکنیت اور امریکی خارجہ پالیسی کے ساتھ تنازعات کو قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹیمی بروس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ یونیسکو کی پالیسیز اور سرگرمیاں امریکا کے قومی مفاد میں نہیں ہیں۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ یونیسکو تقسیم پیدا کرنے والے سماجی اور ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے اور اس کا جھکاؤ اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کی جانب ہے، جنہیں انہوں نے ’عالمی ایجنڈا‘ اور ’سب سے پہلے امریکا پالیسی سے متصادم‘ قرار دیا۔

فلسطین کی رکنیت پر اعتراض

ٹیمی بروس نے 2011 میں یونیسکو کی جانب سے فلسطین کو مکمل رکنیت دیے جانے کو ’انتہائی مسئلہ انگیز‘ اور امریکی پالیسی کے خلاف قرار دیا، اور کہا کہ یہ اقدام تنظیم میں ’اسرائیل مخالف بیانیے‘ کو تقویت دیتا ہے۔

ٹیمی بروس

 

پہلے بھی 2 بار علیحدگی

یہ تیسری مرتبہ ہے جب امریکا نے یونیسکو سے علیحدگی اختیار کی ہے۔ اس سے پہلے 1984 میں صدر رونالڈ ریگن کے دور میں یونیسکو پر سیاسی رنگ غالب ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر علیحدگی اختیار کی گئی۔

2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنظیم پر ’اسرائیل مخالف تعصب’ اور ناقص انتظام کا الزام لگا کر علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

2023 میں صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں امریکا دوبارہ رکن بنا، مگر اب موجودہ حکومت نے ایک بار پھر علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

یونیسکو کی سربراہ کا ردعمل

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے امریکی فیصلے پر ’ شدید افسوس‘ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ’ کثیرالجہتی کے اصولوں کے منافی‘ ہے۔ انہوں نے امریکا کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے یونیسکو کی جانب سے ہولوکاسٹ کی تعلیم اور یہود دشمنی کے خلاف اقدامات کا حوالہ دیا۔

آڈرے ازولے، یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل

ازولے نے واضح کیا کہ تنظیم نے 2018 کے بعد اصلاحات کی ہیں، مالیاتی نظام کو متنوع بنایا ہے اور اب امریکی تعاون یونیسکو کے کل بجٹ کا صرف 8 فیصد ہے، جب کہ تنظیم کی رضاکارانہ مالی امداد دوگنی ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے اقوام متحدہ کی ماہر فرانچیسکا البانیز کو امریکی پابندیوں کا سامنا، اسرائیلی مظالم کی نشاندہی ’جرم‘ ٹھہری

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ملازمتیں ختم نہیں کی جائیں گی اور یونیسکو امریکی نجی شعبے، تعلیمی اداروں اور غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا فلسطین یونیسکو

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
  • سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشت زدہ مواد فوراً ہٹانا ہوگا، طلال چوہدری
  • چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • چین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر
  • چین کی عالمی تجارتی تنظیم میں یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت کی اپیل
  • چین کی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ غیرملکی سرمایہ کاری کے لیےایک پرکشش منزل رہی ہے، چینی میڈیا
  • قوم پرستی اور علیحدگی پسند
  • ’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ 
  • فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا