ریتک روشن کا اپنی سابقہ اہلیہ کےلیے جذباتی پیغام وائرل
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار ریتک روشن نے اپنی سابقہ اہلیہ سوزین خان کےلیے ایک جذباتی پیغام لکھ کر سب کو متاثر کردیا ہے۔
بالی ووڈ کے اس جوڑے نے 2014 میں اپنی 14 سالہ ازدواجی زندگی کا خاتمہ کیا تھا، لیکن آج بھی ان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، جو ان کی پختہ دوستی کی گواہی دیتے ہیں۔
حال ہی میں، ریتک نے انسٹاگرام پر سوزین کے نئے پروجیکٹ ’چارکول‘ کے آغاز پر انہیں مبارکباد دیتے ہوئے ایک دلچسپ پوسٹ شیئر کی۔ اس پوسٹ میں سوزین کے نئے اسٹور کی جھلک دکھائی گئی، جس کی دیواروں پر شاندار سجاوٹ کی گئی تھی، جو سوزین نے خود تخلیق کی تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Hrithik Roshan (@hrithikroshan)
ریتک نے کیپشن میں لکھا، ’’خواب حقیقت بن گئے۔ سوزین، تم پر بے حد فخر ہے۔ مجھے یاد ہے کہ 20 سال پہلے یہ وہ تصور تھا جس کا تم ہمیشہ خواب دیکھتی تھیں، اور آج جب تم حیدرآباد میں اپنا دوسرا چارکول پروجیکٹ لانچ کر رہی ہو، تو میں اس چھوٹی سی لڑکی کو داد دیے بغیر نہیں رہ سکتا، جس نے برسوں پہلے ایک خواب دیکھنے کی ہمت کی تھی۔‘‘
ریتک نے سوزین کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا، ’’تمہاری محنت صاف نظر آتی ہے، لیکن سب سے زیادہ تمہاری منفرد اور شاندار صلاحیتیں جھلکتی ہیں! واقعی عالمی معیار! میں حیدرآباد کے چارکول اسٹور کے ڈیزائن، پیشکش اور وژن کو دیکھ کر دنگ رہ گیا۔‘‘
اس ویڈیو ریل میں ریتک، سوزین اور ان کے بیٹے ہریہان کو دوستوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ ریتک روشن اور سوزین خان نے چار سال کی دوستی کے بعد 2000 میں شادی کی تھی۔ ان کے دو بیٹے ہریہان اور ہریدان روشن ہیں۔ 2014 میں دونوں نے علیحدگی اختیار کر لی، لیکن طلاق کے بعد بھی ان کے تعلقات دوستانہ رہے۔
سوزین اس وقت ارسلان گونی کے ساتھ رشتے میں ہیں، جب کہ ریتک صبا آزاد کے ساتھ تعلق میں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی، پاکستان قیام امن کےلیے اس وقت دنیا میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے، دفتر خارجہ
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں پاکستان کا کردار سفارتی، اصولی اور علاقائی امن پر مبنی مؤقف کی بنیاد پر سامنے آیا ہے اور پاکستان امن کے قیام کے لیے اس وقت دنیا میں لیڈنگ رول ادا کررہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان نے اسرائیل کی طرف سے ایران پر کیے گئے حملوں کو بلااشتعال، بلاجواز اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور ایران کے عوام کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی۔
وزیر اعظم نے ترک صدر طیب اردوان سے رابطہ کیا اور طویل بات چیت کی اور اس بات کا فیصلہ کیا کہ دونوں ممالک جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کی حمایت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایران کے مؤقف کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی سفارتی کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان نے نہ صرف ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی مذمت کی بلکہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی مظالم اور نسل کشی پر بھی کھل کر بات کی، جس سے اس کے اصولی مؤقف کا اعادہ ہوتا ہے۔
سلامتی کونسل میں اسرائیل کے مندوب کے جواب میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار نے جاندار موقف اختیار کیا اور ایران کی سفارتی حمایت کرتے ہوءے اسرائیل کو جارح ملک قرار دیا۔
عاصم افتخار کے خطاب کو دنیا بھر میں پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے پاکستان نے عالمی طاقتوں، بالخصوص اسلامی دنیا سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر خطے کو مزید کشیدگی سے بچائیں پاکستان نے کسی بھی عسکری اتحاد یا فریق بننے سے اجتناب برتا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ امن، سفارت کاری اور قانون کی حکمرانی کا داعی ہے۔
ملکی سطح پر انسدادِ دہشتگردی، سرحدی سیکیورٹی، اور داخلی استحکام پر توجہ برقرار رکھی گئی ہے تاکہ کسی ممکنہ بیرونی اثرات کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران اسرائیل کشیدگی میں پاکستان کا کردار غیرجانبدارانہ مگر اصولی مؤقف پر مبنی ہے، جو ایک طرف اسلامی یکجہتی کی نمائندگی کرتا ہے اور دوسری جانب علاقائی توازن اور سفارتی وقار کا خیال بھی رکھتا ہے۔
پاکستان کی جانب سے اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں پر کھل کر تنقید اور ایران کے ساتھ اظہارِ یکجہتی نے پاکستان کو مسلم دنیا میں ایک مؤثر آواز کے طور پر پیش کیا ہے۔