قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے پر مشاورت، اعلی عسکری قیادت، انٹیلییجنس چیفس کی شرکت متوقع
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس رواں ہفتے بلانے پر وزیراعظم کی مشاورت جاری ہے جس میں اعلی عسکری قیادت اور انٹلی جنس اداروں کے سربراہ بھی شرکت کرینگے۔
رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس بدھ یا جمعرات کو متوقع ہے، ذرائع نے کہا کہ اعلی عسکری قیادت اور اینٹلی جنس اداروں کے سربراہ بھی شرکت کرینگے، پورے ہاؤس کو سلامتی کمیٹی میں تبدیل کیا جائے گا۔
وفاقی وزراء سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کے لیڈرز کو دعوت دی جائے گی، اعلی عسکری قیادت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑھتی وجوہات پر بریفنگ دے گی۔
پارلیمنٹ کے فیصلے کی روشنی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں تیزی لانے سے متعلق فیصلے ہونگے، اجلاس کی صدارت سپیکر ایاز صادق کرینگے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اعلی عسکری قیادت سلامتی کمیٹی
پڑھیں:
آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان
آئینی ترمیم پہلیسینیٹ میں پیش کی جائے گی، دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے،تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی
حکومت نے آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے فریم ورک تیار کرلیا، ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائیگا، منظوری کے بعد پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا،ذرائع
حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کر لیا ہے اور پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعے کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اراکین شامل ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔