70 روپے فی لیٹر پٹرول لیوی کا نفاذ مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
لاہور منصورہ سے امیر جماعت اسلامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک فارم 47 کے مطابق حکومتیں مسلط کی جاتی رہیں گی، ملک میں استحکام نہیں آسکتا، کراچی کے سیاسی حالات وہاں کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایم کیو ایم کو جعلی طریقے سے مسلط کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کی جانب سے 70 روپے فی لیٹر پٹرول لیوی کے نفاذ کو مسترد کر دیا۔ لاہور منصورہ سے جاری اپنے ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمان نے فوری طور پر پٹرول کی قیمتوں میں کمی اور بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ملک کے معاشی حالات دن بدن بگڑ رہے ہیں اور حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کو مزید مشکلات کا سامنا ہے، جب قوم کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا جائے تو عوام حکمرانوں سے یکجہتی کا مظاہرہ کیسے کر سکتے ہیں۔؟
امیر جماعت اسلامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک فارم 47 کے مطابق حکومتیں مسلط کی جاتی رہیں گی، ملک میں استحکام نہیں آسکتا، کراچی کے سیاسی حالات وہاں کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایم کیو ایم کو جعلی طریقے سے مسلط کیا گیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی اور معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرے، حکمران طبقہ خود کو تعلیم یافتہ ظاہر کرتا ہے مگر عملی طور پر قوم کے بچوں کو جاہل بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کا فرض ہے کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرے اور ملک میں امن و امان کو یقینی بنایا جائے مگر بدقسمتی سے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مزید بوجھ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں ورنہ جماعت اسلامی عوامی سطح پر شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان عوام کو مسلط کی
پڑھیں:
امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا
ٹیکساس میں "ایپک سٹی" (EPIC City) نامی ایک مجوزہ مسلم ہاؤسنگ اسکیم کو ریاستی حکومت نے شریعت کے نفاذ کے خوف سے روک دیا ہے۔
"ایپک سٹی" ایک 402 ایکڑ پر مشتمل منصوبہ ہے جسے عالمی سطح پر مشہور اسلامی اسکالر یاسر قاضی کی مسجد ایسٹ پلینو اسلامک سینٹر (EPIC) اور اس کے ذیلی ادارے کمیونٹی کیپیٹل پارٹنرز کے ذریعے ٹیکساس کی کاؤنٹیز کولن اینڈ ہنٹ میں تعمیر کیا جانا تھا۔
اس منصوبے میں 1,000 سے زائد رہائشی یونٹس، ایک اسلامی اسکول، مسجد، کمیونٹی کالج، پارکس، دکانیں، اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔
تاہم ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے پر انتہا پسندی کے الزامات عائد کرکے اسے روک دیا ہے۔ الزمات میں ٹیکساس فیئر ہاؤسنگ ایکٹ کی ممکنہ خلاف ورزی اور غیر مسلموں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات شامل ہیں۔
گورنر ایبٹ نے اس منصوبے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کہا کہ شریعت کا قانون ٹیکساس میں قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی شریعت پر مبنی کوئی شہر یا نو گو ایریا بننے دیں گے۔
ایپک مسجد کے منتظمین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپک سٹی تمام مذاہب اور پس منظر کے افراد کے لیے کھلا ہوگا اور یہ منصوبہ امریکی قوانین کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی طرح سے شریعت کے نفاذ یا علیحدہ قانونی نظام کے قیام کا ارادہ نہیں رکھتا۔ یہ گورنر کی شریعت کے معنی اور مطلب سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔