خیبرپختونخوا پولیس نے کالعدم ٹی ٹی پی کو بڑا دھچکا دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ڈی پی او کی قیادت میں لکی پولیس نے سرحدی علاقے میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کیا، جس کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے عارضی ٹھکانوں کو بم سے تباہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا پولیس نے لکی مروت، کرک اور میانوالی کے سنگم میں پہاڑوں پر قائم کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا۔ میڈیاکے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے لکی مروت، کرک اور پنجاب کے ضلع میانوالی کے سنگم پر قائم پہاڑوں پر آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے عارضی ٹھکانے تباہ کیے۔ پولیس آپریشن کے دوران دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔ ترجمان کے پی پولیس کے مطابق دہشت گرد اس کیمپ سے نکل کر قریبی علاقوں میں حملے کر رہے تھے۔
ڈی پی او جواد اسحاق کی قیادت میں لکی پولیس نے سرحدی علاقے میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کیا گیا۔ جس کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے عارضی ٹھکانوں کو بم سے تباہ کیا گیا۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ عارضی ٹھکانے اور سہوتکاری کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں ہوگی اور ہمارا آپریشن آخری ٹھکانے کے خاتمے تک جاری رہے گا جن میں تمام ادروں کا تعاون حاصل ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کالعدم ٹی ٹی پی پولیس نے کے دوران
پڑھیں:
قتل کرنے کے بعد 7 سالہ بھانجی سے زیادتی کرنیوالے ماموں کے سنسنی خیز انکشافات
راولپنڈی:اپنی سگی 7 سالہ بھانجی کو قتل کرنے کے بعد اس سے زیادتی کرنے والے ماموں نے دورانِ تفتیش سنسی خیز انکشافات کیے ہیں۔
پولیس نے 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی و قتل کیس کے سنسنی خیز انکشافات کی تفصیلات جاری کردیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایسٹر پر کم سن بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والا قاتل سگا ماموں نکلا
مندرہ کے علاقے میں 7 سالہ بچی کے قتل و زیادتی کیس کے گرفتار ملزم کو حراست سے چھڑانے کے لیے ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، اس دوران زیر حراست ملزم شدید زخمی ہوگیا، جو اسپتال منتقلی کے دوران ہلاک ہوگیا جب کہ ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق بچی کے قتل و زیادتی میں ملوث ملزم سنیل بچی کا سگا ماموں تھا، جسے گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم کو آلہ ضرب کی برآمدگی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اسی دوران ملزمان نے فائرنگ کر دی۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: 7 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیے جانے کا انکشاف
پولیس کی جانب سے دورانِ تفتیش ملزم کی سفاکیت کے حوالے سے ہولناک انکشافات کی تفصیل جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق ملزم سنیل آئس کا نشہ کرتا تھا اور مقتولہ کے گھر کے قریب ہی رہتا تھا۔
بچی (سگی بھانجی) کو ملزم ایسٹر کے روز بہلا پھسلا کر کھانے پینے کی اشیا کا کہہ کر ساتھ لے کر گیا اور زیر تعمیر گھر کی عمارت میں لے جا کر اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ اس موقع پر *بچی کے شور کرنے پر سفاک ملزم نے قینچی سے بچی کا گلا کاٹا۔
قینچی سے گلا کاٹنے کے بعد ملزم نے بچی کے سر پر اینٹ سے وار کیا اور پھر گلا گھونٹ کر قتل کیا۔
سفاک درندہ صفت ملزم نےد وران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کی۔ ملزم گھناؤنی واردات کے بعد گھر آ گیا اور بعد ازاں فیملی کے ساتھ بچی کو تلاش کرتا رہا۔
پولیس نے ملزم کی مشکوک حرکات و سکنات پر اسے شامل تفتیش کیا تو ملزم نے اپنے مکروہ فعل کا اعتراف کیا۔
پولیس حکام کا کہناہ ے کہ خواتین اور بچے ریڈ لائن ہیں، ان کے خلاف جرائم ناقابل برداشت ہیں۔بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔