سانحہ جعفر ایکسپریس: اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالا ملزم بنی گالا سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سانحہ جعفر ایکسپریس: اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالا ملزم بنی گالا سے گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت حیدر سعید کے نام سے ہوئی، ملزم کو چھاپہ مار کارروائی میں بنی گالا اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔
ملزم نے جعفر ایکسپریس سانحے کے دوران اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا اور تضحیک آمیز مواد شیئر کیا جبکہ ملزم سوشل میڈیا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی حمایت اور اس کی تشہیر کرنے میں بھی ملوث پایا گیا۔
ملزم نہ صرف ریاستی اداروں کے خلاف زہر آلود مہم چلا رہا تھا بلکہ دہشت گردوں کے حق میں اشتعال انگیز بیانات اور مواد بھی شیئر کرتا رہا۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل شواہد قبضے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ملزم کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
خواتین کے باتھ روم میں ویڈیو بنانے والا پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار
تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال گجر خان کے خواتین باتھ روم میں خفیہ طور پر ویڈیوز بنانے والے پنجاب پولیس کے حاضر سروس ہیڈ کانسٹیبل کو شہری کی بروقت کارروائی پر رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
انگریزی اخبار سے وابستہ رپورٹر صالح مغل نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گرفتار ملزم عقیل عباس لاہور میں پولیس ٹریننگ ونگ سے وابستہ ہے اور وقوعہ کے وقت سول کپڑوں میں ملبوس تھا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق وہ اسپتال میں بھی خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنا رہا تھا۔
شہری کی ہوشیاری سے گرفتاریشہری بلال حسین نے اسپتال میں طبی معائنے کے دوران مشتبہ حرکات دیکھ کر ملزم کو روکا، اس کا موبائل فون چیک کیا جس میں خواتین کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز موجود تھیں۔ بلال نے ملزم کو فوراً قابو میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
درج مقدمہ اور دفعاتپولیس نے ملزم کے خلاف باضابطہ مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں دفعہ 354 (عصمت دری کی کوشش)، دفعہ 292 (فحش مواد)، اور دفعہ 509 (خواتین کی توہین و ہراسانی) شامل کی گئی ہیں۔
سابقہ ریکارڈ بھی سامنے آ گیاایس پی صدر نبیل کھوکھر اور اے ایس پی سید دانیال کے مطابق ملزم ماضی میں ایک بیوہ خاتون کے ساتھ زیادتی کے مقدمے میں بھی ملوث رہ چکا ہے، تاہم متاثرہ خاتون سے راضی نامہ کے بعد وہ کیس خارج کر دیا گیا تھا۔
پولیس کا موقفپولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اور تحقیقات مکمل شفافیت کے ساتھ کی جا رہی ہیں۔ اگر الزامات ثابت ہوئے تو ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس اہلکار خواتین کی توہین و ہراسانی خواتین کے خلاف جرائم غیر اخلاقی تصاویر فحش مواد نازیبا ویڈیوز