بادشاہ اونگزیب کا مقبرہ ہٹانے کے معاملے پر بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بھارتی ریاست مہارشٹرا کے علاقے ناگپور میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کے بیان کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔
مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کے مطالبے پر ہونے والے احتجاج کے تناؤ کے بعد شروع ہوا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق، پیر کو ہونے والے اس تشدد میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی اور پتھراؤ کیا گیا، جس میں فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی شامل تھیں۔ اس واقعے کے دوران کئی فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔
پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا، جس کے بعد تشدد پر قابو پا لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس آرچت چندک نے تصدیق کی کہ پولیس نے طاقت کا مظاہرہ کیا اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی۔
انہوں نے بتایا کہ چند گاڑیوں کو آگ لگائی گئی تھی، لیکن فائر بریگیڈ کی مدد سے آگ پر جلدی قابو پا لیا گیا۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
انہوں نے اس تشدد کی وجہ افواہوں کو قرار دیا اور کہا کہ حکومت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔
گڈکری نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ شہر میں پھیلنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں۔
اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کے تنازع نے گزشتہ مہینے زور پکڑا، جب سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو اعظمی نے ایک بیان دیا جس میں کہا گیا کہ مغل بادشاہ ایک اچھا منتظم تھا، لیکن تاریخ میں اسے غلط طور پر پیش کیا گیا ہے۔
ان کا بیان فلم "چھاوا" کے ریلیز کے ساتھ ہی سامنے آیا جس کے بعد شدید ردعمل دیکھا گیا۔
فلم میں سنبھاجی مہاراج کے ساتھ ہونے والے سلوک کو دکھایا گیا تھا۔
سماج وادی پارٹی کے رہنما کے خلاف پولیس کیس درج کیا گیا، جنہیں بعد میں ممبئی کی ایک عدالت سے پیشگی ضمانت مل گئی۔
وزیر اعلیٰ فڈنویس نے بھی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ "بدقسمتی" ہے کہ اورنگزیب کے متنازع تاریخ کے باوجود ریاست کو اس کی قبر کی حفاظت کرنی پڑ رہی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ مقبرے کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہونا چاہیے، کیونکہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے کانگریس حکومت کے دور میں اس مقبرے کو اپنے تحویل میں لے لیا تھا۔
دوسری جانب کانگریس پارٹی نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکمران اتحاد نے فرقوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
کانگریس پارٹی کے رہنما وجے واڈیٹیوار نے ایک کابینی وزیر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومتی وزراء کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نے تشدد کو ہوا دی ہے۔ تشدد کے باوجود، شہر میں امن و امان بحال ہو گیا ہے، اور حکومتی عہدیداروں اور مقامی رہنماؤں کی جانب سے امن کی اپیل کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اورنگزیب کے ہٹانے کے انہوں نے مقبرے کو کو ہٹانے کے بعد
پڑھیں:
کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
کراچی کے علاقے شریف آباد میں 3 سال کا بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس کو اطلاع دیے بغیر بچے کی تدفین بھی کردی گئی۔ بچے کے والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی والدہ نے دوسری شادی کی ہے، بیٹا پہلے شوہر سے تھا۔ اہل محلہ نے بتایا کہ بچے کی ماں اور سوتیلا باپ اس پر اکثر تشدد کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی رات بچے کی حالت خراب ہونے پر پہلے نجی اسپتال پھر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا، جہاں بچے کے بارے میں سیڑھیوں سے گرنے کا بتایا۔
پولیس کے مطابق بچے کے انتقال پر اس کی تدفین کردی گئی اور کسی رشتے دار کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی۔
پولیس حکام کے مطابق والدین نے ابتدائی تفتیش میں بچے پر تشدد کا اعتراف کیا۔ والدین کا کہنا ہے وہ بچے کو جان سے مارنا نہیں چاہتے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق والدین ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کر رہے ہیں اور انکے بیان میں بھی تضاد ہے۔